جے یو آئی کی احتجاجی تحریک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی احتجاجی تحریک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا۔
ترجمان جے یو آئی اسلم غوری کے مطابق احتجاج کےلیے ایوان نہیں میدان میں آٹھواں پروگرام کل ہوگا۔
انہوں نےمزید کہا کہ استحکا پاکستان کانفرنس کل تونسہ شریف میں ہوگی، جس میں جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان خطاب کریں گے۔
اسلم غوری نے مزید کہا کہ جعلی انتخابات کے خلاف عوامی احتجاج جاری رہے گا، تحریک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا ہے۔
جے یو آئی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان بھی کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جے یو ا ئی
پڑھیں:
جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے حتمی طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہیں کرے گی اور نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غور آنے والے معاملات کا جائزہ لیتی رہے گی اور باوقت ضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہو گا۔
قومی اتحاد و یکجہتی ۔۔۔ملک دشمن سازشوں کا توڑ
جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی کے زیر اہتمام 27 اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہو گی، اسی طرح 10 مئی کو پشاور اور 17 مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہوں گے۔
جے یو آئی نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ پارٹی کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔
پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا چینی قرض ری شیڈول کرانے کا فیصلہ
دوسری جانب سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان کا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جبکہ آج مولانا فضل الرحمان منصورہ میں حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات بھی کریں اور بعدازاں دونوں رہنما میڈیا سے بھی گفتگو کریں گے۔