سسٹم میں پانی نہیں تو یہ کینالز کیسے بنارہے ہیں؟ وزیر آب پاشی سندھ کا سوال
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
وزیر آب پاشی سندھ جام خان شورو نے استفسار کیا ہے کہ جب سسٹم میں پانی ہی نہیں تو یہ کینالز کیسے بنارہے ہیں؟
کراچی سے جاری بیان میں وزیر آب پاشی سندھ نے کہا کہ پورے سندھ کو پانی کی فراہمی صوبائی حکومت کےلیے بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کینالز کے مخالف ہیں، پارٹی نے وفاق کو باور کروادیا ہے کہ یہ مسئلہ اتنا آسان نہیں ہے۔
جام خان شورو نے مزید کہا کہ کینالز سندھ کےلیے بڑے نقصان دہ ہیں، اس معاملے پر پی پی اور سندھ حکومت خاموش نہیں بیٹھے گی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کینالز کا معاملہ: رانا ثناء اللّٰہ کا شرجیل میمن سے ٹیلی فونک رابطہ
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللّٰہ نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔
دونوں رہنماؤں میں اتفاق ہوا کہ ملاقات کر کے کینال مسئلہ کو بات چیت سے حل کیا جائے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وزیرِ اعظم شہباز شریف اور نواز شریف نے ہدایت دی ہے کہ سندھ کے تحفظات دور کیے جائیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کینالز کے معاملے پر ہر فورم پر اپنا مؤقف پیش کر چکی ہے، پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازع کینالز پر شدید تحفظات ہیں۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے لیے 1991ء کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی بھی کینالز کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔