قاضی فائزعیسیٰ پرحملے کے الزام میں پاکستانیوں کے منسوخ کردہ شناختی کارڈ اورپاسپورٹ بحال
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2025ء)سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر برطانیہ میں حملے کے الزام میں پاکستانیوں کے منسوخ کردہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بحال کردیے گئے۔
(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق حکومتِ پاکستان نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے افراد کے شناختی دستاویز منسوخ کرنے کی کارروائی روک دی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں سابق چیف جسٹس کی مڈل ٹیمپل آمد پر احتجاج کے بعد ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔سابق چیف جسٹس نے مذکورہ تقریب میں اہلیہ کے ہمراہ شرکت کی تھی تاہم تقریب سے واپسی پر انہیں اور ان کی اہلیہ کو تحریک انصاف کے ورکرز کی جانب سے حملے اور بدمزگی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کراچی میں انتقال کرگئے
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کراچی میں انتقال کرگئے، ان کی عمر 75 برس تھی اور وہ طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔
رپورٹ کے مطابق مرحوم کی نمازِ جنازہ آج (منگل ) نمازِ عصر کے بعد ڈیفنس فیز 8 کی حمزہ مسجد میں ادا کی جائے گی۔
جسٹس سرمد جلال عثمانی کا شمار پاکستان کی اعلی عدلیہ کے باوقار اور اصول پسند ججوں میں ہوتا تھا، انہوں نے 1998 میں سندھ ہائیکورٹ کے جج کے طور پر خدمات کا آغاز کیا اور 2009 میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے عہدے پر فائز ہوئے۔
جسٹس سرمد جلال عثمانی پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے ججز میں شامل تھے، جس پر انہیں عدلیہ میں آئینی مزاحمت کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔
2008 میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران انہوں نے دوبارہ حلف لیا اور انہیں جسٹس عبدالحامد ڈوگر کی سفارشات پر سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔
جسٹس عثمانی سپریم کورٹ کے اس 14 رکنی بینچ کا بھی حصہ تھے جس نے 3 نومبر کی ایمرجنسی کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
اس فیصلے کی روشنی میں جسٹس ڈوگر کے دور میں ججز کی تقرریوں کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔
ان کی وفات پر عدالتی حلقوں، وکلا برادری، اور مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔