وفاقی کابینہ نے سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
وفاقی کابینہ نے سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی منظوری دے دی۔حکومت نے سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت مکمل کر لی ہے، اب سرکاری آئی پی پیز کی درخواست نیپرا میں آئے گی۔ذرائع پاور ڈویژن نے بتایا ہے کہ مزید 21 سے زائد سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے، مذاکرات سے 34 ارب روپے کی بچت ہوگی، ان مذاکرات کے نتیجے میں فی یونٹ 27 پیسے بجلی کی بنیادی قیمتوں میں کمی آئے گی۔پاور ڈویژن کے اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی بنیاد پر بتایا ہے کہ آئی پی پیز 21 ہزار میگاواٹ سے زائد کیپسٹی کے حامل ہے اور ان میں نیوکلیئر پاور پلانٹس سمیت آر ایل این جی، گیس، ہائیڈل، کوئلے، فرنس آئل اور سولر پاور پلانٹس شامل ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سرکاری افسران کے اثاثوں کی رپورٹنگ کے لیے نیا ڈیجیٹل نظام تیار
ویب ڈیسک َ: اعلیٰ سرکاری افسران کے اثاثے آن لائن جمع کروانے اور شائع کرنے کا نظام تیار کرلیا گیا۔
سال 2026 کے آخر تک اعلیٰ افسران کے اثاثہ جات عوام کے لیے ویب سائٹ پر دستیاب ہوں گے، اینٹی منی لانڈرنگ کے لیے وفاقی و صوبائی افسران کے اثاثوں کی جانچ پڑتال بھی ہوگی۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے اس سے متعلق آئی ایم ایف کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
دستاویز کے مطابق گریڈ 17 سے 22 کے تمام اعلیٰ افسران اپنے ملکی و غیرملکی اثاثے آن لائن جمع کروائیں گے، وفاق اور صوبوں کے تمام سول افسران کے اثاثے بھی لازمی ڈیجیٹل ہوں گے۔
ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
اثاثوں کی آن لائن اشاعت کے لیے پرائیویسی اور ڈیٹا پروٹیکشن کے انتظامات شامل ہوں گے، رسک بیسڈ ویریفکیشن کا طریقہ کار بھی متعارف کروایا جائے گا۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بینکوں کو اعلیٰ سرکاری افسران کے اثاثہ جات تک رسائی دی جائے گی، بینک اینٹی منی لانڈرنگ کے لیے وفاقی و صوبائی افسران کے اثاثوں کی جانچ پڑتال کریں گے۔
بینک سرکاری اداروں کے اہلکاروں کے اثاثوں کی بھی چھان بین کرسکیں گے۔
شدید دھند کے باعث موٹرویز ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند