بیجنگ :چائنا میڈیا گروپ کے تحت (سی جی ٹی این) کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے کئے گئے تازہ سروے کے مطابق جواب دہندگان نے امریکہ کی جانب سے ” ریسیپروکل ٹیرف ” کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ‘ ورلڈ ٹیرف وار’ شروع ہو سکتی ہے اور عالمی معیشت پر اس کا شدید اثر پڑے گا ۔

سروے میں 81.

94 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ ” ریسیپروکل ٹیرف ” خود امریکہ کے مسائل کو حل نہیں کر پائے گا بلکہ یہ امریکی صارفین کے مفادات کو بھی نقصان پہنچائے گا اور امریکہ کی اقتصادی ترقی اس سے سست ہو گی. 84.43 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ کی طرف سے ” ریسیپروکل ٹیرف ” کے نفاذ سے اس کے تجارتی شراکت داروں اور روایتی اتحادیوں کے ساتھ غیر منصفانہ تجارت کے مسئلے میں اضافہ ہوگا اور امریکہ کی قومی ساکھ کو شدید نقصان پہنچے گا۔ 82.96 فیصد جواب دہندگان نے ٹیرف کے معاملے میں دوسرے ممالک پر امریکہ کے “اندھا دھند حملے” کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام ممالک، بلخصوص ترقی پذیر ممالک کی ان کے ترقیاتی حقوق سے محرومی ہے۔ 79.47 فیصد جواب دہندگان نے ڈبلیو ٹی او قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ 79.58 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ ” ریسیپروکل ٹیرف ” امریکہ کے لئے تجارتی تحفظ پسندی کو فروغ دینے کا ایک نیا ذریعہ بنا ہے جس سے بین الاقوامی تجارتی تناؤ اور عالمی اقتصادی تقسیم میں اضافہ ہوگا۔

یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا جس میں مجموعی طور پر 9,600 غیر ملکی انٹرنیٹ صارفین نے حصہ لیا اور 24 گھنٹوں کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بھارت پر عائد ٹیرف ختم کرنے کیلئے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن:  ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر عائد ٹیرف کو ختم کرنے کے لیے امریکی کانگریس میں ایک قرارداد پیش کردی گئی۔

یہ قرارداد کانگریس کے ارکان راجا کرشنامورتی، ڈیبورا روز اور مارک وی سی کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔قرارداد کا مقصد ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر عائد 50 فیصد ٹیرف کو ختم کرنا اور تجارت پر امریکی کانگریس کے آئینی اختیار کو بحال کرنا بتایا گیا ہے۔

راجا کرشنامورتی کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی بھارت کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ ٹیرف کی حکمت عملی ایک اہم شراکت داری کو نقصان پہنچا رہی ہے۔امریکی مفادات کو آگے بڑھانے کے بجائے، یہ ٹیرف سپلائی چین میں خلل ڈالتے ہیں، امریکی ورکروں کو نقصان پہنچاتے ہیں، اور صارفین کے لیے لاگت میں اضافہ کرتے ہیں۔‘

دوسری جانب مارک وی سی کا کہنا ہے بھارت ایک اہم اقتصادی اور اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور یہ غیر قانونی ٹیرف عام لوگوں پر ایک طرح کا ٹیکس ہیں۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک پر محصولات عائد کیے ہیں۔ ابتدائی طور پر انہوں نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا لیکن اگست میں، روس سے تیل کی خریداری کا حوالہ دیتے ہوئے، ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد اضافی ٹیرف لگا دیا تھا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • بھارت پر عائد ٹرمپ ٹیرف ختم کرنے کیلیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش
  • بھارت پر عائد ٹیرف ختم کرنے کیلئے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش
  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گوادر فری زونز کو فارن ایکسچینج پالیسی فریم ورک سے مستثنیٰ قرار دے دیا
  • امریکی کمپنی کی چاغی میں دلچسپی، 1.2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان
  • پاکستان میں 91 فیصد لوگوں نے پچھلے 6 ماہ کے دوران آن لائن شاپنگ نہیں کی: سروے
  • بھارت کو ایک اور مصیبت کا سامنا، میکسیکو نے بھی 50 فیصد ٹیکس نافذ کر دیا
  • پاکستانی و چینی افواج کی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق جاری
  • پاکستان اور چین کی افواج کی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق جاری، چینی سفیر کی شرکت
  • نیپرا کے ٹیرف تعین کرنے کیخلاف اپیلیں، آئینی عدالت نے بجلی کمپنیوں سے جواب مانگ لیا
  • نیپرا کے ٹیرف تعین کے خلاف بجلی کمپنیوں سے جواب طلب