سعودی وزارت خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی افواج کی حالیہ جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ نہتے شہریوں، بچوں، اور پناہ گزینوں کو نشانہ بنانا، نیز غزہ میں اسکول اور طبی مراکز پر حملے، بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کی مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی وزیر کی دراندازی کی شدید مذمت

سعودی عرب نے خاص طور پر اُس سعودی ثقافتی مرکز کے گودام پر بمباری کی مذمت کی، جہاں طبی سامان موجود تھا۔

بیان میں اقوام متحدہ کی خاموشی اور اسرائیل کو احتساب سے بچ نکلنے کی پالیسی پر بھی تنقید کی گئی، اور کہا گیا کہ یہ خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کر کے فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل سعودی عرب غزہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل فلسطین

پڑھیں:

مشرقی یروشلم میں ریلیف اینڈ ورکس کے ہیڈاکوارٹرز پر اسرائیلی حملہ، 8 مسلم ممالک کا اظہار مذمت

اسلام آباد:

پاکستان سمیت دیگر 8 مسلمان ممالک نے اسرائیلی فوج کے مشرقی یروشلم میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے ہیڈکوارٹرز پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کے اسکول اور طبی مراکز غزہ میں پناہ گزینوں کے لیے زندگی کی لکیر ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان، مصر، انڈونیشیا، اردن، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے تحفظ میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (آر ڈبلیو اے) برائے فلسطینی پناہ گزین کا کردار اہم ہے۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ عشروں سے یو این آر ڈبلیو اے لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو تحفظ، تعلیم، صحت اور ہنگامی امداد فراہم کر رہا ہے اور جنرل اسمبلی سے ایجنسی کے مینڈیٹ کی مزید تین سال کے لیے تجدید کی قرارداد منظور ہونا بین الاقوامی اعتماد کی عکاسی ہے۔

وزرائے خارجہ نے مشرقی یروشلم کے شیخ جراح محلے میں یو این آر ڈبلیو اے کے ہیڈ کوارٹرز پر اسرائیلی افواج کی یلغار کی سخت مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ یہ حملہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے مقامات کی حرمت کی واضح خلاف ورزی اور ناقابل قبول تشدد ہے۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائی 22 اکتوبر 2025 کے بین الاقوامی عدالت انصاف کے مشاورتی فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے، جس میں کہا گیا کہ اسرائیل یو این آر ڈبلیو اے کے کام میں رکاوٹ ڈالنے سے گریز کرے۔

انہوں نے غزہ میں یو این آر ڈبلیو اے کے نیٹ ورک سے انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یو این آر ڈبلیو اے کے اسکول اور طبی مراکز غزہ میں پناہ گزینوں کے لیے زندگی کی لکیر ہیں۔

وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں زور دیا کہ یو این آر ڈبلیو اے کا کردار تبدیل نہیں ہوسکتا، کوئی اور ادارہ فلسطینی پناہ گزینوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے درکار انفرا اسٹرکچر اور مہارت کا حامل نہیں ہے اور ایجنسی کی استعداد کار میں کسی بھی قسم کی کمزوری خطے میں سنگین سماجی اور سیاسی اثرات مرتب کرے گی۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری یو این آر ڈبلیو اے کے لیے پائیدار اور مناسب فنڈنگ کو یقینی بنائے، یو این آر ڈبلیو اے کی حمایت مسئلے کے منصفانہ اور دیرپا حل تک فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے تحفظ کی بنیاد ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل: کار پر فضائی حملے میں حماس کے اہم کمانڈر دو ساتھیوں سمیت شہید
  • اسرائیل اور اس کےحامیوں کوغزہ کی تعمیر نو کا خرچہ اٹھانا چاہئے؛ اقوام متحدہ
  • اسرائیل اور اس کے سہولت کاروں کو غزہ کی تعمیرِ نو کا خرچ اٹھانا چاہیے، اقوامِ متحدہ
  • اسرائیل نے حماس کے اہم کمانڈر کو نشانہ بنایا، فضائی حملے میں 3 فلسطینی شہید
  • فلسطینیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا اسرائیلی اقدام، اقوام متحدہ کا سخت ردعمل
  • اسرائیل اور اسکے سہولت کاروں کو غزہ کی تعمیر نو کا خرچہ اٹھانا چاہیے، اقوام متحدہ
  • اسرائیل اور اسکے سہولتکاروں کو غزہ کی تعمیر نو کا خرچہ اٹھانا چاہیئے، اقوام متحدہ
  • 8 مسلم ممالک کی اسرائیلی فوج کے یو این آر ڈبلیو اے ہیڈکوارٹرز پر حملے کی سخت مذمت
  • مشرقی یروشلم میں ریلیف اینڈ ورکس کے ہیڈاکوارٹرز پر اسرائیلی حملہ، 8 مسلم ممالک کا اظہار مذمت
  • طالبان دور میں خواتین پر بے مثال جبر، اقوام متحدہ سمیت دنیا کا شدید احتجاج