سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر حملے کے الزام میں پاکستانیوں کے منسوخ کردہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بحال
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر حملے کے الزام میں پاکستانیوں کے منسوخ کردہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بحال کر دیئے گئے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے افراد کی شناختی دستاویز منسوخ کرنے کی کارروائی روک دی،گزشتہ برس اکتوبر میں سابق چیف جسٹس کی مڈل ٹیمپل آمد پر احتجاج کے بعد ان کی کار کو نشانہ بنایا گیا تھا،فائز عیسیٰ کی مڈل ٹیمپل سے روانگی پرگاڑی روکنے اور دروازہ کھولنے کی کوشش کی گئی تھی۔
پاکستانی وزارت داخلہ نے ملوث افراد کی شناخت کرکے کارروائی کا حکم دیا تھا، پاکستان نے برطانوی حکومت کو خط لکھ کر ان افراد کی حوالگی کا مطالبہ بھی کیا تھا،وزیر داخلہ محسن نقوی نے ان افراد کی شہریت منسوخ کرنے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
پاکستان ٹیرف کے معاملے پر امریکا سے مذاکرات کرے گا: سفیر رضوان سعید
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: افراد کی
پڑھیں:
رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
بھارتی سپریم کورٹ نے یوٹیوبر اور پوڈکاسٹر رنویر الہ آبادیا المعروف "بیئر بائسیپس" کے خلاف جاری تحقیقات کے مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت 28 اپریل کو کی جائے گی۔
رنویر الہ آبادیا پر ان کے یوٹیوب شو "انڈیا از گاٹ لیٹنٹ" میں والدین اور جنسی موضوعات سے متعلق نازیبا تبصروں کے باعث متعدد ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ ان کیسز کے بعد 18 فروری کو سپریم کورٹ نے انہیں گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا اور ان کا پاسپورٹ تھانے سائبر پولیس کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس سریاکانت اور جسٹس این کوتیسور سنگھ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے واضح کیا ہے کہ چونکہ تفتیش مکمل ہو چکی ہے، اس لیے اب عدالت رنویر کی درخواست پر باقاعدہ غور کرے گی۔
یاد رہے کہ 3 مارچ کو عدالت نے رنویر کو ان کا پوڈکاسٹ "دی رنویر شو" دوبارہ شروع کرنے کی مشروط اجازت دی تھی اس شرط کے ساتھ کہ وہ اخلاقیات اور شائستگی کے دائرے میں رہتے ہوئے ایسا مواد تخلیق کریں جو ہر عمر کے ناظرین کے لیے موزوں ہو۔
رنویر الہ آبادیا کے علاوہ اس کیس میں کامیڈین سمیہ رائنا، آشش چنچلانی، جسپریت سنگھ اور اپوروا مکھیجا کے نام بھی شامل ہیں، جن پر اسی شو سے متعلق مواد کے باعث قانونی کارروائی جاری ہے۔