بشریٰ اقبال نے ایک بار پھر عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ طوبیٰ کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
معروف میزبان، مذہنی اسکالر مرحوم عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے عامر لیاقت کی دوسری سابقہ اہلیہ طوبیٰ انور کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
حال ہی میں طوبیٰ عامر نے ندا یاسر کے پروگرام میں دوران گفتگو دعویٰ کیا کہ وہ شوبز انڈسٹری اور اداکاری کی دنیا میں اتفاق سے آگئیں انہیں اداکاری کا شوق تھا نہ ہی کوئی ارادہ۔
طوبیٰ انور کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی تھی جس پر انہیں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی تھی اور انہیں جھوٹا قرار دیا جارہا تھا۔ ایسے میں عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بھی خاموش نہ رہ سکیں اور اس ویڈیو پر کمنٹ کرتے ہوئے ان پر طنز کے تیر چلا دیئے۔
بشریٰ اقبال نے کمنٹ میں لکھا کہ ’ اگر جھوٹ اور احسان فراموشی کا کوئی چہرہ ہوتا، سچ بتا دوں؟‘
A post common by Dialogue Pakistan (@dialoguepakistan)
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی بشریٰ اقبال کی حمایت کرتے ہوئے طوبیٰ انور کو بُرا بھلا کہا جارہا ہے۔
عامر لیاقت کے مداحوں کا کہنا ہے کہ طوبیٰ انور نے مرحوم عامر لیاقت کو شوبز اور لائم لائٹ کا حصہ بننے کیلئے بطور سیڑھی استعمال کیا اور پھر علیحدگی اختیار کرلی۔
یاد رہے کہ عالم آن لائن میزبان عامر لیاقت نے طوبیٰ انور سے شادی کے بعد اپنی پہلی اہلیہ بشریٰ اقبال کو طلاق دے دی تھی جس کے بعد طوبیٰ نے بھی ان سے علیحدگی اختیار کرلی جس کے بعد عامر لیاقت نے ٹک ٹاکر دانیہ شاہ سے شادی کی جو کچھ ہی وقت میں ختم ہوگئی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ
پڑھیں:
جنید جمشید نے اپنی دوسری اہلیہ سے آخری گفتگو کیا کی تھی؟
ویب ڈیسک: پاکستان کے ہر دلعزیز اور معروف نعت خواں و مذہبی اسکالر جنید جمشید کی دوسری اہلیہ رضیہ جنید نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے جنید جمشید کی زندگی، ان کے عاجزانہ رویے اور حادثے سے قبل کے جو آخری گفتگو ہوئی اس کے بارے اہم انکشافات کیے۔
رضیہ جنید نے بتایا کہ جنید جمشید چترال روانگی سے قبل بے چینی محسوس کر رہے تھے۔ وہ اکثر سفر میں رہتے تھے اور اس بار بھی وہ امریکہ سے واپسی کے بعد چترال کے لیے نکلے تھے۔ ان کا ارادہ صرف 5 سے 6 دن رکنے کا تھا لیکن وہ 10 دن وہیں مقیم رہے۔ اس دوران وہ مسلسل اپنے اہلِ خانہ کو پیغامات کے ذریعے اپنی خیریت سے آگاہ کرتے رہے، کیوں کہ وہاں نیٹ ورک دستیاب تھا۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
اس سفر کے دوران جنید جمشید کچھ اداس سے لگ رہے تھے، جیسے انہیں کچھ روحانی انداز میں محسوس ہوا ہو, رضیہ جنید کا کہنا تھا کہ عدت مکمل ہونے کے بعد وہ خود جائے حادثہ پر گئیں تاکہ اس جگہ کو دیکھ سکیں جہاں ان کے شوہر کی زندگی کا اختتام ہوا۔
پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے وہ اس لمحے کو یاد کر کے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں جب انہیں حادثے کی خبر ملی۔ انہوں نے بتایا کہ جنید جمشید کے مینیجر کی کال آئی اس نے پہلے میرا حال احوال پوچھا اور پھر بتایا کہ وہ ایبٹ آباد جارہا ہے کیونکہ جنید جمشید کا طیارہ لاپتہ ہو گیا ہے۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
رضیہ جنید نے کال کے بعد اپنے بیٹے کو کہاں لیپ ٹاپ سے دیکھے کوئی خبر تو نہیں چل رہی، بعد ازاں ان کے بیٹے نے انٹرنیٹ پر خبر کی تصدیق کی کہ طیارہ حویلیاں گر کر تباہ ہو چکا ہے۔
رازیہ جنید نے کہا کہ اس وقت ان پر جیسے سکتہ طاری ہو گیا تھا، لوگوں کی کالز آ رہی تھیں اور سب ان کے گھر پہنچ رہے تھے، لیکن وہ کچھ بھی سمجھنے سے قاصر تھیں۔
واضح رہے کہ جنید جمشید 7 دسمبر 2016 کو پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں شہید ہو گئے تھے، اور ان کی وفات آج بھی لاکھوں دلوں میں ایک گہرا درد چھوڑ گئی ہے۔
ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی نے فلسطینیوں کے حق میں پوسٹ شیئر کر دی