صدر مملکت سے متعلق سوشل میڈیا پر نازیبا پوسٹ کرنے پر پولیس افسر کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
صدر مملکت سے متعلق سوشل میڈیا پر نازیبا پوسٹ کرنے پر پولیس افسر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔پولیس حکام کے مطابق پولیس افسر کے خلاف مقدمہ پیکا ایکٹ کے تحت سکھن تھانے کے ڈیوٹی افسر یعقوب کی مدعیت میں درج کیا گیا۔حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے ایس آئی او ابرار شاہ کو گرفتار کر لیا، صدر مملکت کے خلاف پوسٹ کرنے والا افسر ایس آئی او ابراہیم حیدری میں تعینات ہے۔مقدمے کے متن کے مطابق ایس آئی او ابرار شاہ نے 2 اپریل کو سوشل میڈیا پر نازیبا الفاظ پوسٹ کئے، ابرار شاہ کی پوسٹ سے میری اور دیگر شہریوں کی دل آزاری ہوئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بنوں: پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 5 اہلکار زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں تھانہ ہوید کی شیخ لنڈک پولیس چوکی پر شدت پسندوں نے رات گئے حملہ کیا۔پولیس حکام کے مطابق جوابی کارروائی کے دوران پولیس کے پانچ جوان زخمی ہوگئے۔ترجمان ریجنل پولیس آفیسر کاشف نواز کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ فتنہ الخوارج دہشت گردوں نے جمعرات کی رات دیر گئے پولیس پوسٹ پر حملہ کیا۔بیان میں کہا گیا کہ پولیس اہلکاروں نے ہمت، دلیری اور بروقت کارروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ پسپا کر دیا۔بیان کے مطابق پولیس کی بھرپور اور مؤثر جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔مزید کہا گیا کہ فائرنگ کا تبادلہ تین گھنٹے تک جاری رہا، اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق کئی دہشت گرد ہلاک اور زخمی ہوئے۔بیان میں بتایا گیا کہ مسلح قبائلی اور امن کمیٹی کے ارکان نے بھی پولیس کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں حصہ لیا۔اس دوران پانچ پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔بیان کے مطابق بنوں کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سجاد خان کی ہدایت پر اضافی فورس موقع پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔بیان میں کہا گیا کہ بنوں ڈی آئی جی اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) یاسر آفریدی نے پولیس کی کوششوں اور علاقے کے لوگوں کی بہادری کو سراہا۔ڈی پی او بنوں نے بعد میں اسپتال جا کر زخمی اہلکاروں کی عیادت بھی کی۔بیان کے مطابق ڈی پی او نے کہا کہ ”بنوں پولیس نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ امن کے دشمنوں کے سامنے مضبوط دیوار بن کر کھڑی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔