—فائل فوٹو

لاہور میں دوست کو نہر میں دھکا دے کر قتل کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

سیالکوٹ: دوست کے ہاتھوں دوست کا زیادتی کے بعد قتل

سیالکوٹ میں دوست ہی دوست کا قاتل نکلا، ملزم نے 12 سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کر کے برہنہ حالت میں کھیتوں میں پھینک دیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق تلخ کلامی پر دونوں ملزمان نے اپنے دوست کو نہر میں دھکا دے دیا تھا۔

ملزمان کی نشاندہی پر نوجوان کی لاش نہر سے نکال لی گئی۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

طلاق کے بعد 90 دن تک نکاح برقرار، لاہور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے طلاق کے 3 دن بعد ازدواجی تعلقات قائم کرنے کے کیس میں شوہر کے خلاف درج زیادتی کا مقدمہ خارج کرتے ہوئے ایک نیا قانونی نکتہ طے کر دیا۔

عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں قرار دیا کہ مسلم فیملی لاز آرڈیننس کے تحت طلاق 90 دن مکمل ہونے سے قبل قانونی طور پر مؤثر نہیں ہوتی، اس لیے اس مدت کے دوران میاں بیوی کے درمیان ازدواجی تعلقات کو غیر قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا۔

عدالتی فیصلے میں واضح کیا گیا کہ طلاق کے بعد 90 روز کے اندر شوہر کو رجوع یعنی طلاق منسوخ کرنے کا قانونی حق حاصل ہوتا ہے، اور اس مدت کے دوران نکاح برقرار تصور کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فیصلے کے مطابق فریقین کی شادی 22 اپریل 2024 کو ہوئی۔ بعد ازاں خاتون کو معلوم ہوا کہ شوہر پہلے سے شادی شدہ ہے، جس کے باعث دونوں کے درمیان تنازع پیدا ہو گیا۔

شوہر نے 14 اکتوبر 2024 کو طلاق دی، تاہم خاتون کا مؤقف تھا کہ 17 اکتوبر کو سابق شوہر نے گن پوائنٹ پر زبردستی زیادتی کی۔

خاتون نے رحیم یار خان میں شوہر کے خلاف زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کروایا۔

مزید پڑھیں:

اس کے برعکس درخواست گزار شوہر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ مسلم فیملی لاز آرڈیننس کے مطابق 90 دن مکمل ہونے سے قبل طلاق مؤثر نہیں ہوتی۔

درخواست گزار کے مطابق اس نے مقررہ مدت کے اندر چیئرمین یونین کونسل کے روبرو رجوع بھی کر لیا تھا، لہٰذا قانونی طور پر خاتون اس کی بیوی تھی۔

عدالت نے ریکارڈ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد قرار دیا کہ ان حقائق سے خاتون نے بھی انکار نہیں کیا، اس لیے قانون کی نظر میں فریقین کا نکاح برقرار رہا۔

مزید پڑھیں:

عدالت نے مزید کہا کہ قانون گناہ اور جرم میں فرق کرتا ہے۔ موجودہ کیس میں اگرچہ درخواست گزار کے طرزِ عمل کو غیر اخلاقی قرار دیا جا سکتا ہے، تاہم صرف اسی بنیاد پر زیادتی کی دفعات لاگو نہیں کی جا سکتیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ازدواجی تعلقات جسٹس طارق سلیم شیخ رحیم یار خان لاہور ہائیکورٹ مسلم فیملی لاز آرڈیننس یونین کونسل

متعلقہ مضامین

  • لاہور کے تھانہ سندر میں 2 سگی بہنوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی، 5 ملزمان گرفتار
  • طلاق کے بعد 90 دن تک نکاح برقرار، لاہور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ
  • لاہور میں 2 سگی بہنوں سے 5 افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی
  • گلگت میں قتل کیس کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش ناکام، ملزمان گرفتار
  • لاہور: 5 افراد نے مبینہ طور پر 2 بہنوں کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
  • لاہور میں دل دہلا دینے والا واقعہ، 2 سگی بہنوں سے 5 افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی
  • لاہور میں افسوسناک واقعہ، دو بہنوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج
  • لاہور: موٹر سائیکلیں قسطوں پر فروخت کرنیوالے دکاندار پر 23 لاکھ روپے کے چالان
  • بھارتی اداکارہ کیساتھ اجتماعی زیادتی؛ سپراسٹار بری، 6 ملزمان کو قید
  • اداکارہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے کیس میں ملزمان کو 20 سال قید کی سزا