پنجاب سے افغان مہاجرین کے انخلاء کیلئے مہم شروع کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
سپیشل برانچ کی بھجوائی گئی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں افغان باشندوں کی تعداد 99 ہزار 857 تک پہنچ چکی ہے۔ افغان سیٹیزن کارڈ رکھنے والوں کی تعداد 35 ہزار 235 پنجاب میں موجود ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ لاہور میں افغان باشندوں کی تعداد 8 ہزار 282 ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے غیرقانونی رہائش پذیر افغان مہاجرین کو واپس بھجوانے کیلئے ایک بار پھر مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈر بھی اب پاکستان میں نہیں رہ سکیں گے۔ وزارت داخلہ نے افغان باشندوں کو واپس بھجوانے کیلئے صوبائی حکومتوں کو ٹاسک سونپ دیا ہے۔ پنجاب میں سپیشل برانچ کی جانب سے افغان مہاجرین کی میپنگ رپورٹ کابینہ کو بھجوائی گئی تھی۔ سپیشل برانچ کی بھجوائی گئی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں افغان باشندوں کی تعداد 99 ہزار 857 تک پہنچ چکی ہے۔ افغان سیٹیزن کارڈ رکھنے والوں کی تعداد 35 ہزار 235 پنجاب میں موجود ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ لاہور میں افغان باشندوں کی تعداد 8 ہزار 282 ہے، افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو بھی واپس افغانستان بھجوایا جائے گا۔ لاہور سمیت تمام اضلاع نے افغان باشندوں کی واپسی کا پلان تشکیل دیدیا ہے۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ میں افغان شہریوں کے انخلاء کی مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ پولیس، ایف آئی اے اور نادرا کی ٹیمیوں نے بھی افغان مہاجرین کے انخلا کیلئے ایکشن پلان پرعملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ لاہور میں دو مقامات پر افغان شہریوں کو انخلاء کیلئے جمع کیا جائے گا، جہاں سے انہیں طور خم بارڈ پر بھجوایا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں افغان باشندوں کی تعداد افغان سیٹیزن کارڈ افغان مہاجرین دیا ہے
پڑھیں:
افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع ،پشاور کی 15 یونین کونسل کے سیکریٹریز سے ریکارڈ طلب
افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع ،پشاور کی 15 یونین کونسل کے سیکریٹریز سے ریکارڈ طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)افغان مہاجرین کے جعلی پاکستانی کارڈز کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرتے ہوئے پشاور کی 15 یونین کونسل کی سیکریٹریز سے ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے اور اپنے خاندان میں شامل کرنے والے پاکستانیوں کی نشان دہی بھی کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر بازار، گنج بازار، نمک منڈی، جناح پارک روڈ، دیر کالونی، زرگر آباد، پیپل منڈی، حیات آباد، افغان کالونی سمیت مختلف علاقوں میں رہائش پذیر اور بازاروں میں کاروبار کرنے والے مہاجرین کی گرفتاریوں کے لیے ان کی فہرستوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پشاور کے مختلف یونین کونسلوں کے سیکریٹریوں کو ریکارڈ سمیت تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے اور بعض سرکاری ملازمین کے حوالے سے بھی تحقیقات ہو رہی ہے۔