9 مئی مقدمات؛ ملزمان کی ضمانتوں کے خلاف درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
سانحہ 9 مئی سے متعلق مقدمات میں ملزمان کی ضمانتوں کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے سانحہ 9 کے ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے دائر مقدمات سماعت کے لیے مقرر کردیے۔ اس سلسلے میں جی ایچ کیو حملہ کیس کے ملزمان کی ضمانتوں کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیلوں پر سماعت 7 اپریل کو ہوگی۔
اسی طرح عالیہ حمزہ سمیت 20 ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر اپیلوں پر سماعت 8 اپریل کو ہوگی۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ پنجاب حکومت کی اپیلوں پر سماعت کرے گا ۔ جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس شکیل احمد بینچ کا حصہ ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وقف قانون کے خلاف لڑائی میں جیت ہماری ہوگی، ملکارجن کھرگے
کانگریس صدر نے کہا کہ وقف املاک کو تنازعہ میں ڈالنے کیلئے مودی حکومت نے جان بوجھ کر صارفین کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ پارٹی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے اعلیٰ لیڈروں کے خلاف کی جا رہی کارروائی سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ وقف (ترمیمی) قانون پر بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے خلاف جاری لڑائی میں جیت جائے گی۔ پارٹی کے جنرل سکریٹریز اور انچارجز کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ذریعہ ایکٹ پر اٹھائے گئے نکات کو اہمیت دی ہے اور الزام لگایا کہ حکومت نے جان بوجھ کر جائیدادوں پر تنازعہ پیدا کرنے کے لئے صارف کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے حکومت کے وقف (ترمیمی) بل کے خلاف پوری اپوزیشن کو اکٹھا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ابھی اس کیس کی سماعت کر رہی ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم یہ لڑائی بھی جیت جائیں گے۔ کانگریس نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اٹھائے گئے نکات کو اہمیت دی ہے۔ انہوں نے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر وقف کے مسئلہ پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ خاص طور پر وقف املاک کو تنازعہ میں ڈالنے کے لئے حکومت نے جان بوجھ کر صارفین کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سابق سربراہان سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کا نام انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ چارج شیٹ میں شامل کیا گیا اور دہلی، لکھنؤ اور ممبئی میں نیشنل ہیرالڈ کی جائیدادوں کو "انتقامی جذبے" کے تحت منسلک کیا گیا تھا۔