WE News:
2025-04-22@07:42:59 GMT

انٹارکٹیکا کے پینگوئنز بھی ٹرمپ ٹیرف متاثرین میں شامل

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

انٹارکٹیکا کے پینگوئنز بھی ٹرمپ ٹیرف متاثرین میں شامل

ہیرڈ اور میکڈونلڈ جزائر، جہاں کوئی مستقل رہائشی نہیں ہے، اب امریکا کی ٹیرف لسٹ میں شامل ہو چکے ہیں۔ انٹارکٹیکا کے قریب واقع دور دراز، غیر آباد آتش فشانی جزائر، جو پینگوئنز کا مسکن ہیں، اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وسیع تجارتی ٹیرف کے تحت آ چکے ہیں، جس سے ان علاقوں کے بارے میں الجھن اور مذاق کی سی کیفیت ہے کیونکہ یہاں نہ تو کوئی آبادی ہے اور نہ ہی یہاں کی کوئی ریکارڈ شدہ برآمدات ہیں۔

ہیرڈ جزیرہ اور میکڈونلڈ جزائر، جو ایک گلیشیر سے ڈھکے ہوئے آسٹریلیشین خارجی علاقے ہیں، جو صرف پرتھ سے 2 ہفتے کے بحری سفر کے ذریعے پہنچے جا سکتے ہیں، ان ممالک اور علاقوں میں شامل کیے گئے ہیں جن پر 10 فیصد ٹیرف کی شرح عائد کی گئی ہے، جیسا کہ وائٹ ہاؤس کی طرف سے شائع کی گئی فہرست میں ذکر کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف وار: عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر گئیں

یہ جزائر، جن میں کوئی مستقل رہائشی نہیں ہیں اور آخری بار انسانوں نے ان کا دورہ قریباً ایک دہائی پہلے کیا تھا، آسٹریلیا سے الگ فہرست میں شامل کیے گئے ہیں، ساتھ ہی دیگر آسٹریلیشین خارجی علاقے جیسے کہ کوکوس (کیلنگ) جزائر، کرسمس جزیرہ، اور نارفولک جزیرہ بھی شامل ہیں۔

آسٹریلوی وزیر اعظم اینتھونی ایلبانیز نے ٹیرف پر طنزیہ ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔

نارفولک جزیرہ، جہاں قریباً 2,200 رہائشی ہیں پر زیادہ سخت 29 فیصد ٹیرف لگایا گیا ہے۔ حالانکہ امریکا کے ساتھ اس کی تجارت محدود ہے۔ اس جزیرے کے منتظم، جارج پلانٹ نے سرکاری اعداد و شمار کو مسترد کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ اس نے 2023 میں امریکا کو 650,000 امریکی ڈالر مالیت کے سامان برآمد کیے تھے، جن میں 413,000 امریکی ڈالر مالیت کے چمڑے کے جوتے بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نارفولک جزیرہ سے امریکا کو کوئی معروف برآمدات نہیں ہیں اور نہ ہی وہاں آنے والے سامان پر کوئی ٹیرف یا غیر ٹیرف تجارتی رکاوٹیں ہیں۔

مزید پڑھیں: مشہور برطانوی مصنف جیمی اولیور کو اپنی نئی کتاب واپس کیوں لینا پڑی؟

ہیرڈ اور میکڈونلڈ جزائر کے لیے برآمدات کے اعداد و شمار اور بھی زیادہ الجھاؤ کا باعث بنے۔ ورلڈ بینک نے 2022 میں امریکا کو 1.

4 ملین امریکی ڈالر مالیت کی برآمدات کی رپورٹ کی، جو زیادہ تر مشینری اور برقی سامان تھا، حالانکہ ان جزائر میں نہ تو کوئی عمارتیں ہیں، نہ کوئی بندرگاہی ڈھانچہ، اور نہ ہی کوئی مستقل رہائشی۔

تجارتی ماہرین اور مبصرین نے اعداد و شمار کی درستگی اور اتنی دور دراز جگہوں کو ہدف بنانے کے پیچھے کی منطق پر سوالات اٹھائے۔ ایلبانیز نے کہا کہ ان علاقوں کو ٹیرف میں شامل کرنا، ٹیرف لسٹ کی بے ترتیب وسعت کی عکاسی کرتا ہے۔ آسٹریلوی وزارت خارجہ و تجارت، آسٹریلوی انٹارکٹک ڈویژن، اور وائٹ ہاؤس نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انٹارکٹیکا پینگوئنز ٹرمپ ٹیرف میکڈونلڈ جزائر ہیرڈ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پینگوئنز ٹرمپ ٹیرف ہیرڈ

پڑھیں:

امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی

امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد قومی اور بین الاقوامی فیصلوں میں غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ ایسا ہی ایک فیصلہ امریکا میں مقیم جنوب امریکائی ملک وینزویلا کے باشندوں کا جبری امریکا بدر کیا جانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مستقل رہائش کو فروغ دینے کے لیے امریکا نے نیا ویزا متعارف کرا دیا

تاہم امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جبری بیدخلی کے اقدام پر یہ کہہ کر روک لگا دی ہے کہ وینزویلا کے تارکین وطن کو تاحکم ثانی امریکا بدر نہیں کیا جا سکتا۔

بین الاقوامی میڈیا روپورٹ کے مطابق وینزویلا کے تارکین وطن نے ایک درخواست کے ذریعے سپریم کورٹ سے جبری بیدخلی کے معاملے پر مداخلت کی استدعا کی تھی۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ انہیں عدالتی جائزے کے بغیر جبری بیدخلی کا سامنا ہے۔

دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے بیدخل کیے جانے والوں کو تارکین وطن گینگ کے اراکین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف آخری کامیابی وائٹ ہاوس ہی کی ہوگی۔

اس معاملے میں یہ بات اہم ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ابھی تک کوئی ایسا اشارہ نہیں دیا کہ وہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرے گی۔

یاد رہے اس سے قبل بھی امریکی انتظامیہ وینزویلا کے 200 سے زائد تارکین وطن اورکلمر گارشیا سمیت السلواڈور کے کئی شہریوں کو جیلوں میں بھیج چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکا بدر امریکی سپریم کورٹ ٹرمپ انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ وینزویلا

متعلقہ مضامین

  • عالمی تنازعات، تاریخ کا نازک موڑ
  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے، چین کا امریکا کو کرارا جواب
  • ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • ’ امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں‘ مختلف شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہرے
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
  • امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی
  • تبدیل ہوتی دنیا
  • ٹرمپ انتظامیہ شام پر عائد پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے،امریکی اخبار