بالی ووڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن کی محبت کی داستان ہمیشہ سے فلمی دنیا کی دلچسپ ترین کہانیوں میں سے ایک رہی ہے۔ جبکہ سب جانتے ہیں کہ ان کی زندگی میں جیا بچن اور ریکھا کا خاص مقام رہا، اب ایک نئے انکشاف نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

سینئر صحافی حنیف زویری نے اپنے پوڈکاسٹ ’میری سہیلی‘ میں انکشاف کیا کہ جیا بچن سے شادی اور ریکھا سے تعلقات سے بہت پہلے، امیتابھ کولکتہ میں ایک عام نوکری کرتے وقت مایا نامی لڑکی سے پیار کر بیٹھے تھے۔ اس وقت بچن صرف 250-300 روپے ماہانہ کماتے تھے۔

مایا برٹش ایئرویز میں ملازم تھیں اور دونوں کا یہ رشتہ کافی عرصہ چلا۔ حنیف کے مطابق، ’’مایا بھی امیتابھ سے بہت پیار کرتی تھی اور وہ اکثر ملتے تھے۔‘‘ لیکن جب امیتابھ نے اداکار بننے کا فیصلہ کیا اور ممبئی چلے گئے، تو معاملات پیچیدہ ہونے لگے۔

ممبئی میں امیتابھ اپنی والدہ تیجی بچن کی ایک دوست کے بنگلے میں رہنے لگے۔ حنیف بتاتے ہیں، ’’مایا وہاں امیتابھ سے ملنے آتی تھیں، لیکن بچن ڈرتے تھے کہ کہیں ان کی والدہ کو ان کے تعلقات کا پتہ نہ چل جائے۔‘‘ یہی وہ وقت تھا جب انور علی نے امیتابھ کو اپنے بھائی محمود علی کے گھر میں پناہ دی۔

دلچسپ بات یہ کہ دونوں کی شخصیات میں زمین آسمان کا فرق تھا۔ حنیف کے الفاظ میں، ’’امیتابھ شرمیلے تھے جبکہ مایا بہت بولڈ تھیں۔‘‘ آخرکار انور علی کے مشورے پر امیتابھ نے مایا سے دوری اختیار کرلی اور یوں یہ رشتہ ختم ہوگیا۔

یہ کہانی اس لحاظ سے بھی دلچسپ ہے کہ اگر امیتابھ نے مایا سے شادی کرلی ہوتی، تو شاید ہندی سنیما کو وہ بگ بی کبھی نہ ملتا جو آج ہم جانتے ہیں۔ جیا بچن سے ان کی شادی نے نہ صرف ان کی ذاتی زندگی کو استحکام دیا بلکہ ان کے کیریئر کو بھی نئی راہیں دکھائیں۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

چولستان میں پہلی بار نایاب کیراکل بلی کی موجودگی؛ ویڈیو سامنے آ گئی

لاہور:

چولستان کے ریگزاروں میں آج ایک تاریخی صبح کا آغاز ہوا، جب پہلی بار ایک نایاب جنگلی جانور کیراکل بلی  کو قدرتی ماحول میں شکار کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

یہ نایاب منظر اس وقت مزید دلکش بن گیا، جب کیراکل بلی کے آس پاس چنکارہ ہرنوں کا ایک ریوڑ بھی موجود تھا۔

واضح رہے کہ کیراکل بلی پاکستان میں معدومی کے خطرے سے دوچار جنگلی جانوروں میں شامل ہے اور اسے عموماً دیکھنا نہایت مشکل ہوتا ہے، خصوصاً چولستان جیسے خشک و نیم صحرائی علاقوں میں۔

اس کی موجودگی نہ صرف چولستان کے ماحولیاتی نظام کی صحت کی علامت ہے بلکہ وائلڈ لائف کی مسلسل نگرانی اور تحفظ کی کوششوں کا نتیجہ بھی ہے۔

اسسٹنٹ کنزرویٹر وائلڈ لائف رحیم یار خان مجاہد کلیم نے بتایا کہ یہ لمحہ ان کے کیریئر کا ایک ناقابل فراموش تجربہ تھا اور یہ قدرتی مناظر ہر فطرت دوست اور وائلڈ لائف اہلکار کے لیے خوشی کا باعث ہوتے ہیں۔

محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے اس نایاب مشاہدے کو محفوظ کر کے مستقبل کی تحقیق اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • چولستان میں پہلی بار نایاب کیراکل بلی کی موجودگی؛ ویڈیو سامنے آ گئی
  • چین، دنیا کی پہلی ہیومنائیڈ روبوٹ ہاف میراتھن کا انعقاد
  • آخری سفر پر جانے سے پہلے جنید جمشید نے کیا کہا، اہلیہ نے پہلی مرتبہ بتادیا
  • چین کی ہول سیل اور ریٹیل تجارت کی اضافی قیمت پہلی سہ ماہی میں 3.3 ٹریلین یوآن ہو گئی
  • ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ جات جیپ ریلی نادر مگسی نے جیت لی
  • پی آئی اے کی باکو کیلئے لاہور سے پہلی پرواز روانہ
  • ایسٹر امید کی علامت اور خوشیاں بانٹنے کا تہوار ہے: محسن نقوی
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر کا تہوار منا رہے ہیں
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری آج ایسٹر کا تہوار منا رہی ہے
  • پی آئی اے کی باکو کی پہلی پرواز 174 مسافروں کو لے کر آج روانہ ہو گی