کے پی میں دو روز کے دوران آئے سیاحوں کی تعداد 51 ہزار سے تجاوز کرگئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
ترجمان محکمہ سیاحت کے مطابق عیدالفطر پر خیبر پختونخوا کے مختلف سیاحتی مقامات پر بڑی تعداد میں سیاح اُمڈ آئے، پہلے روز 10 ہزار سے زائد سیاحوں کی آمد ریکارڈ ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ کے پی میں دو روز کے دوران آئے سیاحوں کی تعداد 51 ہزار سے تجاوز کرگئی، سب سے زیادہ وادی ناران میں 28 ہزار سیاحوں نے رخ کیا۔ ترجمان محکمہ سیاحت کے مطابق عیدالفطر پر خیبر پختونخوا کے مختلف سیاحتی مقامات پر بڑی تعداد میں سیاح اُمڈ آئے، پہلے روز 10 ہزار سے زائد سیاحوں کی آمد ریکارڈ ہوئی، سب سے زیادہ وادی ناران میں دس ہزار 995، گلیات میں آٹھ ہزار سیاح آئے، وادی کمراٹ میں 1100 سیاحوں نے رخ کیا۔ اسی طرح جائزہ لیں تو دو روز کے دوران خیبر پختون خوا میں آئے سیاحوں کی تعداد 51 ہزار سے تجاوز کرگئی، سب سے زیادہ وادی ناران میں 28 ہزار 112، گلیات میں 17ہزار سیاح آئے، وادی کمراٹ میں 31سو سیاحوں نے رخ کیا۔ ترجمان محمد سعد کے مطابق ٹورازم پولیس کے اہلکار مختلف سیاحتی مقامات پر ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں، ٹورازم ہیلپ لائن 1422 چوبیس گھنٹے بحال ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیاحوں کی
پڑھیں:
جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مزدا ٹرک حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 14 ہو گئی
ضلع جامشورو میں تھانہ بولاخان کے قریب کھیر تھر نیشنل پارک کے علاقے میں بلوچستان سے آنے والی تیزرفتار مزدا گاڑی الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد ہلاک اور سترہ زخمی ہوگئے
جاں بحق ہونے والوں میں 6 خواتین 5 بچے اور 3 مرد شامل ہیں جبکہ 30 افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں 6 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یہ خوفناک حادثہ تھانہ بولاخان کے پہاڑی سلسلے میں بلوچستان اور سندھ کے سنگم پر واقع دریچی سے تونگ کی طرف آنے والے روڈ پر پیش آیا جہاں مزدا گاڑی تیز رفتاری کے باعث پہاڑی اترتے ہوئے الٹ گئی۔
حادثے کی شدت اس قدر تھی کہ کئی مسافر موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ متعدد زخمیوں کو فوری طبی امداد کی اشد ضرورت تھی۔
جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق بدین کے کسی گائوں سے ہے جوکہ ہندوکولہی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر ایم پی اے ملک سکندر خان نے فوری طورپر تھانہ بولا خان اور نوری آباد سے ایمبولینیسں جائے وقوعہ پر روانہ کرا دیں
ذرائع کے مطابق تھانہ بولاخان کے مقامی اسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان تھا، جس کے باعث متعدد زخمی بروقت علاج نہ ملنے کے سبب جاں بحق ہو گئے۔
زخمیوں میں شامل پانچ بچوں کو سول اسپتال حیدرآباد منتقل کیا گیا، تاہم افسوسناک طور پر چار بچے دوران علاج دم توڑ گئے۔
حادثے کے بعد تونگ اسپتال اور تھانہ بولا خان اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، دوسری طرف اطلاع ہے کہ مقامی افراد کی جانب سے لاشیں اور زخمیوں کو اپنی نجی گاڑیوں میں تونگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔
حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں فوری شروع کی گئیں، لیکن جائے حادثہ دشوار گزار علاقے میں واقع ہونے کے باعث زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں 4 سے 5 گھنٹے لگ گئے۔
ریسکیو اہلکاروں، پولیس اور مقامی افراد کی کوششوں سے امدادی کارروائیاں مکمل کی گئیں۔