چینی کمپنی کا پاکستانی نوجوانوں کے لیے بڑا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چین کی ٹیلی کام کمپنی ’’ہواوے‘‘ نے 60 ہزار پاکستانی نوجوانوں کے لیے بڑا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری اور ترقی کیلئے ایس آئی ایف سی کا اہم کردار ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے چین کی ٹیلی کام کمپنی ’’ہواوے‘‘ نے 3لاکھ پاکستانیوں کو آئی ٹی تربیت فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔
ہواوے کی جانب سے 60 ہزار پاکستانیوں کو جدید آئی ٹی تربیت جبکہ 2 لاکھ 40 ہزار شرکا کو بنیادی آئی ٹی ٹریننگ فراہم کی جائے گی۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ہواوے اور ایچ ای سی کا اشتراک ہے ، جس میں 15جامعات میں جدید آئی ٹی کورسز متعارف کرائے جائیں گے۔
نوجوانوں کوجدید تکنیکی مہارتوں سے آراستہ کرناحکومت کی اولین ترجیح ہے ، ہواوے ٹریننگ پروگرام سے آئی ٹی برآمدات میں اضافہ اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے اس اہم اقدام کی بدولت ڈیجیٹل انفراسٹرکچرمیں بہتری اورآئی ٹی انقلاب کی راہیں ہموار ہوگی اور پاکستانی معیشت کو ڈیجیٹل ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں یہ منصوبہ سنگ میل ثابت ہوگا۔
ہواوے کے تربیت یافتہ ماہرین مقامی سطح پر نوجوانوں کو آئی ٹی مہارتوں پر تربیت دی جائے گی، ایس آئی ایف سی ٹیکنالوجی کی ترقی سےمعاشی استحکام اور ٹیلی کام سیکٹر کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایس آئی ایف سی ٹیلی کام آئی ٹی
پڑھیں:
کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا
کراچی:67 ہزار عازمین حج کے حجاز مقدس روانگی اور حج سے محروم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، حج کی سعادت کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، حج آرگنائزر ایسوسی ایشن نے سفارتی سطح پر سعودی حکومت سے بات کرنے کی اپیل کردی۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹا 179210 ہے جو کہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہے ابھی تک صرف 23000 حج کنفرم ہیں ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے جس میں سے 13000 عازمین سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں، 2024ء تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی۔
چئیرمین حج آرگنائزر زعیم اختر صدیقی کا کہنا تھا کہ 27 نومبر 2024ء کو حکومت پاکستان نے حج پالیسی جاری کی، وزارت مذہبی امور نے صرف گورنمنٹ حج اسکیم کے حجاج کو قسط وار ادائیگی پر حج درخواستوں کی وصولی شروع کی جو کہ 28 نومبر سے 25 مارچ تک وقفہ وقفہ تک جاری رہی، 14 جنوری کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیوٹ سیکٹر کو باقاعدہ حج درخواستوں کی وصولی کی اجازت دی گئی، 8 جنوری کو پرائیوٹ سیکٹر کے حج پیکیجز کی جزوی منظوری دی گئی جس میں خامیوں کو درست کرتے ہوئے 18مارچ کو دیکھ فائنلائز ہوئے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن 21 فروری تک تھی اور اس کے بعد سسٹم بند ہوگیا کچھ تاخیر ہوئی جو کہ محکموں کے انتظامی امور کی وجہ سے تھی، ایس ای سی پی منظوری اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فہرست بھیجے میں 2 ماہ کا وقت لگ گیا، عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے لیے جمع کروائی گئی رقم کا حجم مجموعی طور پر 50 ارب روپے کا ہے، جس کی فوری واپسی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا۔