بیجنگ :چین کی  وزارت تجارت کے ترجمان نے امریکہ کی جانب سے یکطرفہ ٹیرف کے اعلان پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  چین اس فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے سختی سے جوابی اقدامات اٹھائے گا۔جمعرات کے روز ان کا کہنا تھا کہ  امریکہ کا دعویٰ ہے کہ وہ بین الاقوامی تجارت میں نقصان اٹھا رہا ہے ، اور یوں بظاہر “مساوات” کے نام پر اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر ٹیرف بڑھا رہا ہے۔ یہ اقدام گزشتہ کئی سالوں کے کثیرالجہتی تجارتی مذاکرات میں حاصل ہونے والے مفادات کے توازن کو نظرانداز کرتا ہے، اور اس حقیقت کو بھی نظرانداز کرتا ہے کہ امریکہ طویل عرصے سے بین الاقوامی تجارت سے بھاری فوائد حاصل کرتا آیا ہے۔ امریکہ کا یہ یکطرفہ اور ذاتی اندازے پر مبنی “ریسپروکل ٹیرف” کا فیصلہ بین الاقوامی تجارتی اصولوں کے خلاف ہے اور متعلقہ فریقین کے جائز حقوق کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ ایک کھلی یکطرفہ دھونس اور زیادتی کی مثال ہے۔ اس پر متعدد تجارتی شراکت داروں نے اپنی شدید ناراضگی اور واضح مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ٹیرف میں اضافہ کر کے امریکہ اپنے مسائل حل نہیں کر سکتا۔ یہ نہ صرف امریکہ کے اپنے مفادات کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ عالمی معاشی ترقی اور صنعتی سپلائی چین کے استحکام کے لیے بھی خطرہ ہے۔ تجارتی جنگ کا کوئی فاتح نہیں ہوتا، اور تحفظ پسندی کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر یکطرفہ ٹیرف کے اقدامات کو منسوخ کرے اور اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مساوی مکالمے کے ذریعے اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے، چین کا امریکا کو کرارا جواب

چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کرنے والے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ملک وقتی مفاد کے لیے دوسروں کے مفاد کو نقصان پہنچاتا ہے تو وہ گویا شیر کی کھال مانگ رہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کے ایما پر چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے معاہدوں سے دور رہیں۔

ترجمان وزارتِ تجارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین اپنے حقوق اور مفادات کا بھرپور دفاع کرے گا اور اگر کسی نے اس کے مفادات کے خلاف معاہدہ کیا تو سخت جوابی اقدامات کرے گا۔

چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے ایک بیان میں امریکا پر الزام لگایا کہ وہ برابری کے نام پر تجارتی شراکت داروں کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے اور سب کو جوابی ٹیرف مذاکرات پر مجبور کر رہا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا کا یہ رویہ عالمی تجارتی نظام کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔  اگر امریکا کی یک طرفہ پالیسیوں کو قبول کیا گیا تو عالمی نظام "جنگل کے قانون" کی طرف لوٹ جائے گا جہاں طاقتور کمزوروں پر ظلم کریں گے۔

چینی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم امریکا کا یہ جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے اور اپنے مفادات کا بھرپور تحفظ کریں گے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا کئی ممالک پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارتی روابط محدود کریں تاکہ امریکی ٹیرف میں نرمی حاصل کر سکیں۔

یاد رہے کہ امریکہ نے چین پر 145 فیصد تک کے ٹیرف عائد کر رکھے ہیں جبکہ چین نے بھی جوابی طور پر  امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف نافذ کیے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، امریکی نائب صدر کا دورہ انڈیا
  • جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے، چین کا امریکا کو کرارا جواب
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • واشنگٹن کے ساتھ تجارتی سودے ہمارے کھاتے میں نہ کیے جائیں … چین کا انتباہ
  • امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان
  • چین کی بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کو ہدف بنانے کے امریکی اقدامات کی سخت مخالفت
  • چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ