وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی حب کے وڈیرہ عابد موٹک گوٹھ میں عوام سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے حب کے وڈیرہ عابد موٹک گوٹھ اور میر ہاؤس وندر مختلف طبقہ فکر کے افراد سے ملاقات کی ۔جام کمال خان سونمیانی ڈامب میں مرحوم عبداللہ گاڑہ ہاؤس بھی گئے اور لوگوں سے ملاقات کی۔اوتھل میں جام کمال خان کی آمد پر عوام کی بڑی تعداد نے عید کی مبارکباد پیش کی۔
(جاری ہے)
انہوں نے بیلہ جام پیلس شریش پٹ میں مختلف افراد سے ملاقاتیں کیں اور عید کی مبارکباد دی ۔ وفاقی وزیر تجارت نے ایم پی اے نوابزادہ میر زرین خان مگسی سے جام پیلس بیلہ میں ملاقات کی ۔آواران کے وفد نے میر یوسف میروانی کی قیادت میں جام کمال خان سے ملاقات کی اور عید کی مبارکباد دی ۔جام کمال خان کی جانب سے عوام کو عید کی مبارکباد اور خوشحالی کی دعائیں دی گئیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عید کی مبارکباد جام کمال خان سے ملاقات ملاقات کی
پڑھیں:
کینال کا معاملہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ضرور ڈسکس ہوا ہوگا، مصطفیٰ کمال
نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیرِ صحت نے کہا کہ جب سے میں وفاقی کابینہ کا حصہ بنا ہوں کابینہ میں نہروں کے معاملے کا کوئی ایجنڈا نہیں آیا، پی پی حکومت کا حصہ ہے، ان کے پاس تمام فورمز ہیں، اپنے ایشوز پر بات کر سکتے ہیں، ہمارا مؤقف واضح ہے کہ سندھ کے پانی کو کم نہیں کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کینال کا معاملہ اعلیٰ قیادت کے علم کے بغیر شروع ہوا ہو، کینال کا معاملہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ضرور ڈسکس ہوا ہوگا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کم ہو، جب سے میں وفاقی کابینہ کا حصہ بنا ہوں کابینہ میں نہروں کے معاملے کا کوئی ایجنڈا نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی حکومت کا حصہ ہے، ان کے پاس تمام فورمز ہیں، اپنے ایشوز پر بات کر سکتے ہیں، ہمارا مؤقف واضح ہے کہ سندھ کے پانی کو کم نہیں کیا جائے۔
پولیو مہم سے متعلق بات کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پچھلی انسدادِ پولیو مہم میں 44 ہزار والدین پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے، 44 ہزار میں سے 34 ہزار انکاری والدین کراچی کے تھے، جن کی اکثریت کا تعلق ضلع ایسٹ سے تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بار پولیو ویکسین پر انکاری والدین کو قائل کیا جائے گا، افغانستان میں قندھار کے علاوہ انسدادِ پولیو ڈرائیو چل رہی ہے، ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کراچی کے ہر ضلع میں موجود ہے۔ مصطفیٰ کمال نے یہ بھی بتایا کہ پولیو ویکسین کی خریداری یونیسف کرتا ہے۔