ملک میں افراط زر کی شرح 59 سال کی کم ترین سطح پر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
ملک میں افراط زر کی شرح 59 سال کی کم ترین سطح پر آگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق مارچ 2025 میں افراط زر کی شرح 0.69 فیصد رہی، جو کہ 59 سال کی کم ترین سطح ہے۔ مارچ 2024 میں افراط زر کی شرح 20.68 فیصد تھی۔ یہ تبدیلی ملک کی اقتصادی صورتحال میں اہم پیش رفت ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے نو ماہ میں افراط زر کی شرح 5.
ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق مارچ 2025 میں افراط زر کی شرح 0.69 فیصد تھی، جو دسمبر 1965 کے بعد سب سے کم ہے۔ اس کے علاوہ، مالی سال کے ابتدائی نو ماہ میں افراط زر میں اضافے کی شرح 5.25 فیصد رہی جو گزشتہ سال کی نسبت نمایاں طور پر کم ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میں افراط زر کی شرح سال کی
پڑھیں:
کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
---فائل فوٹودریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔
محکمہُ ابپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600 کیوسک جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں محض 190 کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث ملک میں بارش 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔
2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900 کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000 کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
محکمہُ آبپاشی کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے۔
محکمہُ زراعت کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
محکمہُ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔