انتخاب کے دو ماہ بعد ہی ٹرمپ کی مقبولیت میں کمی آگئی، گیلپ سروے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
انتخاب کے دو ماہ بعد ہی ٹرمپ کی مقبولیت میں کمی آگئی، گیلپ سروے WhatsAppFacebookTwitter 0 3 April, 2025 سب نیوز
نیویارک:انتخاب کے دو ماہ بعد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں کمی آگئی۔
گیلپ سروے کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی مقبولیت 47 فیصد سے گھٹ کر 43 فیصد ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بتایا جارہا ہے کہ پروجیکٹ 2025، ٹیرف کی دھمکیوں اور عجیب وغریب خیالات جیسے خلیج میکسیکو کا نام تبدیل کرنے اور گرین لینڈ پر قبضے کی خواہش نے امریکیوں کو مایوس کیا ہے۔
ایلون مسک کی بےلگام مداخلت اور سگنل گیٹ اسکینڈل نے بھی تنازعات کو ہوا دی ہے۔
پولز کے مطابق صرف 38 فیصد لوگ نئی تجارتی پالیسیوں سے مطمئن ہیں جبکہ معیشت اور دیگر امور پر بھی حمایت کم ہورہی ہے۔
ماہرین کے مطابق ٹرمپ کا دوسرا دور پہلے کی طرح افراتفری اور غیر یقینی سے بھرپور ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ٹرمپ کی مقبولیت
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی کنونشن میں شوریٰ عالی کے سات نئے اراکین منتخب
شوریٰ عالی کے نومنتخب اراکین میں علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ شیخ مختار احمد امامی، علامہ سید جواد ہادی شوریٰ عالی کے اراکین شامل ہیں جبکہ ٹیکنو کریٹس میں سے مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین، سابق صوبائی وزیر بلوچستان آغا محمد رضا رضوی اور سید فرحان شاہ کے نام شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی کنونشن کے موقع پر مرکزی چیئرمین کے انتخاب کے ساتھ ساتھ شوریٰ عالی کے نئے اراکین کا بھی انتخاب کیا گیا، اراکین شوریٰ عمومی نے شوریٰ عالی کے سات نئے اراکین منتخب کیا۔ نومنتخب شوریٰ عالی کے ممبران میں 4علمائے کرام اور 3 ٹیکنو کریٹس کا انتخاب کیا گیا، علمائے کرام میں سے علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ شیخ مختار احمد امامی، علامہ سید جواد ہادی شوریٰ عالی کے اراکین منتخب ہوئے جبکہ ٹیکنو کریٹس میں سے مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین، سابق صوبائی وزیر بلوچستان آغا محمد رضا رضوی اور سید فرحان شاہ کے نام شامل ہیں۔