وزیر صنعت و تجارت پنجاب چوہدری شافع حسین نے کہا ہے کہ  دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا مسئلہ حل ہونا چاہے، سیاستدانوں کو اپنی جماعتوں سے بالاتر ہو کر  ملک کیلئے سوچنا ہوگا۔

ظہور پیلس گجرات میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا مسئلہ حل ہونا چاہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اس مسئلے کے حل کیلئے ان کیمرہ اجلاس کی تجویز دی ہے، اُمید ہے اس مسئلہ کو جلد حل کر لیاجائیگا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے نہیں ہو جاتا، نہروں پر چھوٹے ڈیم بنانے چاہئیں، چھوٹے ڈیمزسے 30میگا واٹ  تک بجلی بھی حاصل کی جا سکتی ہے، وفاقی حکومت دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کیلئے  سخت اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ہمسایہ ممالک گوادر کی ترقی نہیں چاہتے اس لیے بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، بلوچستان میں امن کیلئے چوہدری شجاعت حسین ماضی کی طرح اب بھی کردا ر ادا کر سکتے ہیں۔

چوہدری شافع حسین نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ہمسایہ ممالک کیساتھ بیٹھ کر بات کی جانی چاہئے، جعفر ایکسپریس اور دہشت گردی کے دیگر واقعات میں بے گناہ شہریوں اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو شہید کرنیوالوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں،  دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اکٹھا ہونا ہوگا، سیاستدانوں کو اپنی جماعتوں سے بالاتر ہو کر  ملک کیلئے سوچنا ہوگا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کو بھی دہشت گردی کی روک تھام کیلئے ہونیوالے اجلاس میں شرکت کرنی چاہے، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اُن دس ممالک میں شامل ہو جائے جہاں امن و امان کی صورتحال مثالی ہے، حکومت کی درست معاشی پالیسیوں کے باعث ملک اقتصادی طور پر بہتری کی طرف جارہا ہے۔

 تحریک انصاف کی جانب سے لانگ مارچ کے فیصلوں کے بعد دوبارہ اقتصادی معاملات میں رکاوٹیں آسکتی ہیں، البتہ مولانا فضل الرحمن کا تحریک انصاف کیساتھ چلنا مشکل نظر آرہا ہے 

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف چاہتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے قرضوں سے جان چھڑالی جائے تب ہی پاکستان ترقی کر سکتا ہے، عوام کی بہتری کیلئے پنجاب حکومت دن رات محنت کر رہی ہے نئے پراجیکٹس لائے جارہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دہشت گردی کے نے کہا کہ

پڑھیں:

بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج

کراچی:

دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کی ملک دشمن کارروائیوں کے خلاف شہر قائد میں خواتین نے پرامن احتجاج کیا ، جس میں بلوچستان کے عوام سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔

صوبہ بلوچستان میں جاری دہشتگردی کے خلاف کراچی کی خواتین نے بھرپور اور پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کا مقصد بلوچستان میں شہید کیے جانے والے معصوم پاکستانیوں سے اظہار یکجہتی اور کالعدم دہشتگرد تنظیم بی ایل اے و بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کارروائیوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔

احتجاجی ریلی مزار قائد سے شروع ہوئی اور کراچی پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی، جس میں طالبات، مذہبی اسکالرز، ڈاکٹرز، وکلا اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

شرکا نے ریلی کے موقع پر کہا کہ کراچی کثیر القومیتی شہر ہے جہاں ہر صوبے سے تعلق رکھنے والے افراد مل جل کر رہتے ہیں۔ کراچی میں بلوچوں کی بڑی تعداد محنت مزدوری، نوکریاں اور کاروبار کرکے عزت سے زندگی گزار رہی ہے۔

شرکا نے کہا کہ بلوچستان میں را کے ایجنٹوں، جن میں بی ایل اے اور بلوچ یکجہتی کمیٹی شامل ہیں نے گھناؤنی سازش کے تحت شناختی کارڈ دیکھ کر صوبوں کے لوگوں کو بربریت کا نشانہ بنایا تاکہ دوسرے صوبوں میں نفرت اور صوبائی تعصب پیدا ہو۔

شرکا نے واضح کیا کہ ان (دہشت گردوں اور را کے ایجنٹوں) کی یہ کوششیں  رائیگاں گئیں  اور پورے ملک کے عوام بلوچ عوام کے ساتھ ان دہشتگردوں کے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ ایک بہادر، غیرت مند اور محب وطن قوم ہے جب کہ ان دہشتگردوں کی نہ کوئی قومیت ہے نہ مذہب۔ یہ دہشتگرد تو حیوان کہلانے کے بھی لائق نہیں ہیں۔  بلوچستان میں ہوتی ترقی دشمن ملک کو ہضم نہیں ہو رہی۔

شرکا نے الزام لگایا کہ ماہ رنگ بلوچ ایک منظم سازش کے تحت معصوم بلوچ خواتین کو ڈھال بنا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔ وہ مسنگ پرسنز کا ڈراما رچا کر نوجوانوں کی ذہن سازی کرتی ہے اور انہیں دہشتگردی کی ٹریننگ کے کیمپوں میں بھیجتی ہے، جہاں سے بعض افراد فرار ہوکر میڈیا پر آچکے ہیں۔

شرکا کے مطابق سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کئی دہشتگردوں کی ہلاکت کے بعد ان کی شناخت مسنگ پرسنز کے طور پر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بی ایل اے اور ماہ رنگ بلوچ کو بلوچستان کی ترقی روکنے کا ہدف دیا گیا ہے۔

ریلی میں شریک خواتین نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر پیغامات درج تھے کہ پاکستان کے تمام صوبوں کے دل بلوچستان کیساتھ دھڑکتے ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف پوری قوم بلوچستان اور سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی
  • چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس ،وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس ،آسان کاروبار کارڈ سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ
  • چوہدری شافع حسین سے کینیڈا کے ایکٹنگ ہائی کمشنر کی ملاقات،دوطرفہ تجارت بڑھانے کے امور پر بات چیت
  • اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت 13 مئی تک منظور
  • قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ریونیو بڑھانا ہو گا: وزیراعظم