معصوم بچے کے سامنے ڈکیتی مزاحمت پر والد کو قتل کرنے کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
ڈیفنس فیزون طوبیٰ مسجد کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے 38 سالہ شہری عامرسلطان کو قتل کرنے کی واردات کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے کہا کہ مقتول عامر کے قتل کا مقدمہ بھائی شاکر سلطان کی مدعیت میں ڈیفنس تھانے میں درج کیاگیا، مقدمہ قتل اورڈکیتی کی دفعات کے تحت نامعلوم ملزمان خے خلاف درج کیا گیا۔
مدعی مقدمہ نے کہا کہ مقتول بھائی عید کے تیسرے روز اپنی فیملی کے ہمراہ رشتہ داروں سے ملنے حیدرآباد جانا چاہتا تھا، بھائی فلیٹ سے نیچھے اتر کرگاڑی بونٹ اٹھا کرپانی وغیرہ چیک کر رہا تھا، میں فلیٹ کی گیلری میں کھڑا ہو کردیکھ رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: معصوم بچے کے سامنے خونی منظر؛ ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری قتل؛ فوٹیج سامنے آگئی
اس دوران دو موٹر سائیکلوں پر سوار3 نامعلوم مسلح ملزمان آئے، ایک موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے دو سے تین چکر لگانے کے بعد بھائی کے پاس روک گئے، موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھا ملزم بھائی کے پاس گیا اور دوسرا ملزم موٹر سائیکل پر بیٹھا رہا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق مسلح ملزمان اسلحے کے زور پر بھائی عامر سلطان سے لوٹ مار کرنے لگے ، بھائی عامر سلطان نے مزاحمت کی اوربھائی قمیض شلوار میں ملبوس ملزم سے ہاتھا پائی کرنے لگا، موٹر سائیکل پردوسرے ملزم نے بھائی پرفائر کیے اور بھائی سے اس کا پرس اورموبائل فون چھین کرفرارہوگئے۔
ساتھ موجود بچے نے بے بسی کی تصویربن کر پورا خونی منظردیکھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: موٹر سائیکل پر
پڑھیں:
ملزم ارمغان کی ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی
کراچی میں نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم ارمغان کے گھر پر پولیس کے چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، جس میں ملزم کو پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
8 فروری کو ارمغان کے گھر پر پولیس چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج جیو نیوز نے حاصل کر لی۔ فوٹیج میں ملزم ارمغان کو ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج، ملزم ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھاایف آئی آر کے مطابق ملزم کے پاس جو گاڑیاں ہیں وہ بھی کرپٹو کی رقم سے خریدی گئی
ویڈیو میں اے وی سی سی پولیس کو ڈیفنس خیابان مومن میں ملزم ارمغان کے گھر پر داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس چھاپے کے دوران ملزم کی فائرنگ سے ڈی ایس پی اے وی سی سی احسن ذوالفقار اور پولیس اہلکار زخمی ہوگیا گھر میں موجود ایک لڑکی کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
پولیس کی کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ملزم ارمغان کو گرفتار کرلیا 6 جنوری کو مصطفیٰ عامر کو اسی گھر میں تشدد کے بعد گاڑی سمیت زندہ جلا دیا گیا تھا تاہم ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
کیس کا پس منظر:۔واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہوگیا تھا، جس کی تلاش کیلئے پولیس نے ملزم ارمغان کے گھر 8 فروری کو چھاپہ مارا تھا، جہاں ارمغان نے پولیس پر فائرنگ کی تھی، بعد ازاں اس کی گرفتاری کے بعد پولیس کو تفتیش کے بعد مصطفیٰ عامر کی لاش 14 فروری کے روز حب سے ملی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے تشدد کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔
23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔