غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپین پولیس کے تفتیش کاروں نے ایک بہت بڑے آن لائن پیڈوفائل نیٹ ورک کڈ فلکس کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اس پلیٹ فارم کو آف لائن کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کے ہاتھوں چائلڈ پورنوگرافی، جنسی ہراسگی اور فراڈ کے ملزمان گرفتار

یورو پول نے بتایا ہے کہ 31 ​ ممالک کے تفتیش کاروں نے مل کر دنیا بھر میں تقریباﹰ 18 لاکھ صارفین والے ایک بہت بڑے آن لائن پیڈو فائل نیٹ ورک کو بند کر دیا ہے۔  یوروپول نے مزید بتایا کہ اس گھناؤنے جرم میں ملوث  79 افراد کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

 اس کارروائی کی قیادت جرمنی کی جنوبی ریاست باویریا کے فوجداری پولیس آفس نے کی۔ کم سن بچوں کے جنسی استحصال پر مبنی  Kidflix  نامی اس آن لائن پلیٹ فارم کو آف لائن کر دیا گیا ہے۔ یوں ڈارک نیٹ پر 18 لاکھ صارفین پر مشتمل چائلڈ پورنوگرافی کا یہ پلیٹ فارم اب مؤثر طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

بچوں کے جنسی استحصال کے خلاف وسیع  پیمانے پر کارروائی

یوروپول کے مطابق Kidflix  دنیا بھر میں پائے جانے والے آن لائن پیڈو فائل کے سب سے بڑے پلیٹ فارمز میں سے ایک تھا۔ اس کے خلاف کیا جانے والا کریک ڈاؤن  یورپ ایکٹ کے تحت بچوں کے جنسی استحصال کے خلاف  کی جانے والی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی ہے۔

 اطلاعات کے مطابق  تقریباً 1400 مشتبہ افراد کی سرگرمیوں کے ذریعے دنیا بھر میں چلائے جانے والے اس  پلیٹ فارم کے سرورز پر ہزاروں ویڈیوز موجود تھیں۔

مزید پڑھیے: پاکستان سمیت دُنیا بھر کی خواتین سیاستدان، اداکارائیں فحش ویب سائٹ کا شکار

اس جرم میں ملوث دنیا بھر سے تقریباً 1400 مشتبہ افراد کی شناخت ہو چکی ہے اور اس سلسلے میں گرفتار کیے گئے 79 افراد پر نہ صرف بچوں کے جنسی استحصال کی ویڈیوز دیکھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کا الزام ہے بلکہ ان میں سے کچھ  کے بارے میں بچوں کے ساتھ فعال بدسلوکی اور ان کے جنسی استحصال کا شبہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

تحقیقات کا آغاز

ڈارک نیٹ پر چائلڈ پورنوگرافی کے اس پلیٹ فارم کے خلاف تحقیقات کا آغاز سنہ 2022 میں ہوا تھا۔ دریں اثنا رواں برس 10 سے 23  مارچ تک تفتیش کاروں تک رسائی حاصل کی گئی۔

اطلاعات کے مطابق ہزاروں الیکٹرانک ڈیوائسز اور مجموعی طور پر 91 ہزار سے زائد ویڈیوز ضبط کر لی گئی ہیں۔

یوروپول کے مطابق سائبر کرمنلز کی طرف سے قائم کردہ اس پلیٹ فارم (کڈفلکس) کے خلاف پہلی مرتبہ سنہ 2021 میں کارروائی کی گئی تھی۔ اس کے بعد یہ مبینہ طور پر یہ پیڈو فائلز کے لیے مقبول ترین پلیٹ فارمز میں سے ایک بن گیا تھا۔ Kidflix کے ذریعے صارفین فیس کی ادائیگی کر کے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور ان کے جنسی استحصال کے بارے میں  ویڈیوز کی  ڈاؤن لوڈ اور لائیو اسٹریم بھی کر سکتے تھے۔

کئی برسوں کا تعاقب

جرمن صوبے باویریا کے تفتیش کاروں نے کئی سال سے اس نیٹ ورک کی سرگرمیوں کی تحقیقات کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا۔ آخر کار میونخ میں باویرین اسٹیٹ کریمنل پولیس آفس اور بامبرگ پبلک پراسیکیوٹر آفس نے بدھ کو اعلان کیا کہ ڈارک نیٹ پر بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی ویڈیوز کا ایک بہت بڑا اسٹریمنگ پلیٹ فارم ختم کر دیا گیا ہے۔

یوروپول کا مرکزی کردار

رپورٹ کے مطابق اس کریک ڈاؤن میں  31 ریاستوں میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے اور تلاشی کی کارروائیاں کی گئیں اور تقریباً 1400 مشتبہ افراد کی شناخت کی گئی۔

یوروپول نے اس  آپریشن کے رابطہ کار کی ذمہ داری سنبھالی۔ جرمنی میں 103 مشتبہ افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس پلیٹ فارم کے صارفین کے لیے 91 ہزار سے زیادہ آن لائن ویڈیوز دستیاب تھیں اور  فی گھنٹہ اوسطاً ساڑھے 3 نئی ویڈیوز اپ لوڈ کی جاتی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چائلڈ پورن ڈارک ویب فحش آن لائن پلیٹ فارم فحش ویب سائٹ بند کڈفلکس یوروپول.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈارک ویب فحش ا ن لائن پلیٹ فارم فحش ویب سائٹ بند بچوں کے جنسی استحصال اس پلیٹ فارم مشتبہ افراد تفتیش کاروں دنیا بھر کے مطابق افراد کی ا ن لائن کے خلاف کر دیا کی گئی گیا ہے

پڑھیں:

جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان

 

مجلس اتحاد امت کے نام سے نیا پلیٹ فارم تشکیل دے دیا،فلسطینیوںسے اظہارِ یکجہتی کے لیے 27؍اپریل کو مینارِ پاکستان پر بہت بڑا جلسہ او رمظاہرہ ہوگا، لاہور میں اجتماع بھی اسی پلیٹ فارم کے تحت ہوگا

کوشش ہے پی ٹی آئی سے تعلقات کو واپس اسی سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے ،پی پی ، (ن)، جماعت اسلامی سے اختلاف ہے لڑائی نہیں،مولانا فضل الرحمن کی منصورہ میں حافظ نعیم سے ملاقات

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مجلس اتحاد امت کے نام سے نیا پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں،فلسطینیوںسے اظہارِ یکجہتی کے لیے 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر بہت بڑا جلسہ او رمظاہرہ ہوگا ۔جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جماعت اسلامی کے ہیڈکوارٹرز منصورہ میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات کی ۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان ملک کی مجموعی خصوصاً غزہ ،فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ مولانا فضل الرحمن نے حافظ نعیم الرحمن سے پروفیسر خورشید کے انتقال پر اظہار تعزیت بھی کیا۔ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے حافظ نعیم الرحمن کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یکسو ہو کر غزہ کے فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ، حکمران غزہ کیلئے اپنا فرض کیوں ادا نہیں کر رہے ؟ انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتیں مینار پاکستان جلسے میں شرکت کریں گی، اگر یہاں کوئی چھوٹی موٹی اسرائیلی لابی ہے بھی تو اس کی کوئی حیثیت نہیں، فلسطین کیلئے پورے ملک میں بیداری مہم بھی چلائیں گے تاکہ ہماری قوم، امت مسلمہ اور اس کے حکمران یکسو ہوکر مظلوم فلسطینیوں کے مداوے کے لیے کچھ کردار ادا کرسکیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پوری امت مسلمہ کیلئے باعث تشویش ہے ۔مجلس اتحاد امت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، لاہور میں اجتماع بھی اسی پلیٹ فارم کے تحت ہوگا، جس میں تمام مذہبی پارٹیاں اور تنظیمیں شریک ہوں گی اور مینار پاکستان جلسے میں فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کریں گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ فلسطین کے معاملے پر امت مسلمہ کا بڑا واضح موقف ہونا چاہیے مگر ایسا نہیں ہے اور یہ امت مسلمہ کی کمزوریاں ہیں، امت مسلمہ کو اپنے حکمرانوں کے رویے سے شکایت ہے کہ وہ اپنا حقیقی فرض کیوں ادا نہیں کررہے ۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ صوبائی خودمختاری کے حوالے سے جے یو آئی کا منشور بڑا واضح ہے ، ہر صوبے کے وسائل اس صوبے کے عوام کی ملکیت ہیں، ہمارا آئین بھی یہی کہتا ہے ۔سندھ کے لوگ اگر اپنے حق کی بات کرتے ہیں تو انہیں روکا نہیں جاسکتا، بہتر ہوتا کہ ہم مرکز میں تمام صوبوں کو بٹھاتے اور متفقہ لائحہ عمل طے کرتے ، یہ حکمرانوں کی نااہلی ہے کہ ہر مسئلے کو متنازع بنادیتے ہیں۔26 ویں ترمیم کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس ترمیم پر ہمارا اختلاف تھا اسی لیے 56 شقوں میں سے حکومت کو 34 شقوں سے دستبردار کرایا گیا،آئینی ترمیم پر ہر جماعت کے اپنے نکات ہوتے ہیں، ہم نے کبھی یہ نہیں کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم آئیڈیل ہے ، دھاندلی پر ہمارا اور جماعت اسلامی کا موقف بہت زیادہ مختلف نہیں۔انہوں نے کہا کہ نئی نہروں کا فیصلہ تمام صوبوں سے اتفاق رائے سے ہونا چاہیے تھا، حکمرانوں کی نااہلی ہے کہ مسئلے کا حل تلاش نہیں کر سکے ۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اسی سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے ، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، (ن)لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کافی عرصہ سے ارادہ تھا کہ جب لاہور آئوں تو منصورہ بھی آئوں تاکہ باہمی رابطے بحال ہوں، آج کی ملاقات میں پروفیسر خورشید کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے ، 27 اپریل کو مینار پاکستان میں غزہ کے حوالے سے بہت بڑا جلسہ اور مظاہرہ ہوگا، اس میں ہم سب شریک ہوں، ملک بھر میں بیداری کی مہم چلائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد امت کے نام سے پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، لاہور میں 27 اپریل کو ہونے والی کانفرنس اسی پلیٹ فارم سے ہوگی، دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں جو لوگ اسرائیل گئے وہ پاکستان یا مسلمانوں کے نمائندے نہیں تھے ، امت کو مسلم حکمرانوں کے رویوں سے تشویش ہے ۔انہوںنے کہا کہ جہاد انتہائی مقدس لفظ ہے ،اس کی اپنی ایک حرمت ہے ، جہاد کا مرحلہ تدبیر کے تابع ہوتا ہے ، آج جب مسلم ممالک تقسیم ہیں تو جہاد کی صورتیں بھی مختلف ہوں گی، ہمیں لوگوں کی باتوں کی پروا نہیں ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ شریعت اور اسلام کیا کہتا ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن علما ئے کرام نے فلسطین کے حوالے سے جہاد فرض ہونے کا اعلان کیا ان کے اعلان کا مذاق اڑایا گیا، ان ہی علما ئے کرام نے ملک کے اندر مسلح جدوجہد کو حرام قرار دیا اس پر کیوں عمل نہیں کیا جاتا؟۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ فلسطین سے متعلق ہم مولانا فضل الرحمان کے موقف کے ساتھ ہیں، جماعت اسلامی اور جمعیت علما ئے اسلام نے اصولی طور پر طے کیا ہے کہ دونوں جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھیں گی، 26ویں آئینی ترمیم ہماری نظر میں غیر ضروری تھی، 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جے یوآئی کی اپنی پالیسی تھی، آج کی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال سمیت غزہ کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ہم فوری نئے الیکشن نہیں بلکہ فارم 45 کی بنیاد پر نتائج چاہتے ہیں، جماعت اسلامی فوری الیکشن کے حق میں نہیں ، آئین اور جمہوریت کی بالادستی سب کو قبول کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ کہا کہ اداروں کواپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے ، ملک میں مہنگائی ہے مگر حکومتی اعداد و شمار میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے 27 اپریل کو مینارپاکستان پر بہت بڑا جلسہ اور مظاہرہ ہوگا جس میں مذہبی جماعتیں شرکت کریں گی۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ اور انسانیت کا سب سے بڑا مسئلہ فلسطین اور غزہ ہے ، اسرائیل امریکہ کی سرپرستی میں ظلم کررہا ہے ، اس پر ہمارا اتفاق ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ سیاسی جماعتیں اس حوالے سے اپنا موقف واضح کریں اور مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہوں اور ظالموں کی مذمت کریں، چاہے وہ امریکہ ہو یا اسرائیل ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سب کو آئین اور جمہوریت کی بالادستی ہونی چاہیے اور سب کو قبول کرنی چاہیے ، اور تمام اداروں کو اپنی اپنی آئینی حدود میں کام کرنا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کا اپنا ایک نظام ہے ، 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جماعت اسلامی کا اپنا ایک موقف ہے اور ہم نے اس ترمیم کو کلیتا ًمسترد کیا تھا، اپنے اپنے پلیٹ فارم سے ہم جدوجہد کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا الیکشن کے حوالے سے موقف تھوڑا سا مختلف ہے ، ہم الیکشن میں دھاندلی کے موقف پر جے یو آئی سے اتفاق کرتے ہیں مگر ہم فوری طور پر نئے الیکشن کا مطالبہ نہیں کررہے ۔اس پر ہمارا موقف ہے کہ چونکہ فارم 45 اکثر لوگوں کے پاس موجود ہے اور انتخاب کو ابھی ایک سال ہوا ہے ، تو ہمارا موقف یہ ہے کہ اتفاق رائے سے ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو فارم 45 کی بنیاد پر فیصلے کرے ۔

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • کراچی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والی 5سالہ بچی سے متعلق ویڈیوز سامنے آگئی
  • برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے: وزیر خزانہ
  • وسائل کے تحفظ کیلئے آغا راحت کا بیان حقیقت پر مبنی ہے، عارف قنبری
  • ڈی آئی خان: کانسٹیبل کو شہید کرنے والا اشتہاری پولیس مقابلے میں ہلاک
  • نئی دہلی میں رہائشی عمارت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد سمیت 11 شہری ہلاک
  • شادی کی تقریب سے واپسی پر چلتی کار میں جنسی زیادتی کی کوشش، مزاحمت پر 26 سالہ مہندی آرٹسٹ قتل
  • برکس میکانزم گلوبل ساؤتھ میں اتحاد کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے ، رپورٹ
  • پیرو: جبری نس بندی سے متاثرہ لاکھوں خواتین ازالے کی منتظر
  • سید حسن نصراللہ کے تشیع جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت اسرائیل کی شکست ہے، امیر عباس