ترجمان بلوچستان حکومت کی اپوزیشن کو پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
فائل فوٹو
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا ہے کہ اپوزیشن حالات بہتر کرسکتی ہے تو مذاکراتی کمیٹی کے سربراہی اپوزیشن یا ڈاکٹر مالک بلوچ کو دینے کے لیے تیار ہیں۔
شاہد رند نے پریس کانفرنس سے خطاب میں اعلان کیا کہ ڈائیلاگ کے لیے فورمز موجود ہیں ، لیکن بی این پی صوبائی اسمبلی اور محمود اچکزئی اور پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں آنے کو تیار نہیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے بی این پی کے لانگ مارچ کو کوئٹہ آنے سے روکنے کے فیصلے پر جواب دیا کہ سیکیورٹی تھریٹ کی بنا پر کچھ فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔
شاہد رند نے کہا کہ بی این پی لانگ مارچ کے موقع پر کوئٹہ میں دہشت گرد حملے کا خطرہ ہے۔
پریس کانفرنس میں ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز احمد گورایہ نے کہا کہ ٹرین حملے کے بعد آپریشن میں مارے گئے دہشت گردوں کی لاشیں بی وائی سی کے لوگ اسی رات لینے پہنچے، اسپتال انتظامیہ کو مارپیٹ کے لاشیں وہاں سے اٹھائی گئیں۔
انہوں نے پُرامن احتجاج کا کہا تھا، لیکن سی سی ٹی وی کیمرے توڑے گئے، آپٹک فائبر کو جلایا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
فتنہ الہندوستان کا بزدلانہ وار، بلوچستان پھر انسانیت سوز دہشتگردی کا شکار
فتنہ الہندوستان کی دہشت گرد تنظیم بی ایل اے نے بلوچستان کے علاقے آواران میں نمازِ جمعہ کے دوران مارٹر گولوں اور راکٹس سے معصوم بچوں کو نشانہ بنادیا۔
سویلین آبادی پر حملے میں 4 بچے زخمی ہو گئے۔ یہ کارروائی ہندوستانی ایجنڈے کے تحت بلوچ نسل کشی اور امن تباہ کرنے کی ایک کڑی قرار دی جا رہی ہے۔
سکیورٹی فورسز بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے ایجنڈے کو بے نقاب کرنے اور کچلنے کے لیے مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کا ایجنڈا بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا اور خوف وحراس کی فضا قائم کرنا ہے، بلوچستان کے عوام دہشت گردی کے اس مکروہ کھیل کو پہچان چکے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کا یہ بھی کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کا نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا واضح ثبوت ہے۔