امام صحافت، معمار نوائے وقت مجید نظامی کا 97واں یوم ولادت آج منایا جائیگا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر) معمارِ نوائے وقت، امام صحافت اور پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے امین مجید نظامی کا 97 واں یومِ ولادت آج منایا جائے گا۔ مجید نظامی کے عزم اور ان کی ملک پاکستان کے ساتھ وفاداری کے جذبے کو دیکھتے ہوئے ان کے عقیدت مند آج بھی انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ ادارہ نوائے وقت نے آبروئے صحافت مجید نظامی کی ادارت میں جہاں ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کا قومی فریضہ ادا کیا وہیں کشمیریوں کیلئے اپنی آواز کو اپنی قلم اور ادارے کی تحریروں سے اُجاگر کیا اور کشمیر کی آزادی کی تحریک کو کبھی دبنے نہیں دیا۔ انہوں نے ہمیشہ بھارت کی مکاریوں کو دنیا کے سامنے رکھا ہے۔ قومی جذبے سے معمور یہ کردار الحمدللہ آج بھی نہ صرف رمیزہ مجید نظامی کی صورت جاری وساری ہے بلکہ 5 اگست 2019ء کے مودی سرکار کے کشمیر کو ہڑپ کرنے اور اسے دنیا کی تاریخ کے بدترین اور طویل ترین کرفیو کے حوالے کرنے کے اقدام نے نوائے وقت کے اس قومی کردار کو بھی مہمیز لگائی ہے جو مجید نظامی کے ویژن کے مطابق کلمہ حق ادا کررہا ہے۔ 5 اگست کے شب خون کے بعد نوائے وقت صفحہ اول پر کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اشتہار مسلسل شائع کررہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نوائے وقت
پڑھیں:
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’ارتھ ڈے‘ منایا جا رہا ہے
ویب ڈیسک: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم الارض (ارتھ ڈے) منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد کرہ ارض کو درپیش خطرات کے حوالے سے آگاہی پھیلانا ہے۔
ارتھ ڈے باضابطہ طور پر پہلی بار 1970ء میں تقریباً 193 سے زائد ممالک میں عالمی دن کے طور پر منایا گیا، اس دن کو منانے کا مقصد بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانا، قدرتی ماحول کی حفاظت، موسمیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات کے اثرات کو کم سے کم کرنا ہے۔
سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ، ملزم گرفتار
انسان نے اپنی ضروری اور غیر ضروری سرگرمیوں سے زمین کے قدرتی نظام پر گہرے منفی اثرات مرتب کئے جن کا خمیازہ ہم آج زلزلوں، سمندری طوفانوں، خشک سالی، اور قحط جیسی قدرتی آفات کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔
اپنی زمین سے محبت کا تقاضا ہے کہ ہم ایسے اقدام کریں جن سے ماحول میں آلودگی کم سے کم ہو، درخت لگائے جائیں، پہلے سے موجود درختوں کی نگہداشت ہمارا فرض اولین ہے، ماحول کو صاف اور آلودگی سے پاک رکھنے کے طریقوں کی آگاہی دینا، پلاسٹک کے تھیلے اور پلاسٹک سے بنی اشیاء کا استعمال کم سے کم یا پھر ترک کر دینا ہی بہتر ہے۔
بھٹک کر پاکستان آنے والے نایاب بھارتی ہرن کو جنگل میں چھوڑ دیا گیا
سب سے اہم بات یہ ہے کہ ارتھ ڈے کو محض ایک دن تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ اس دن کئے جانے والے عہد کو اپنی روزمرہ زندگیوں کا حصہ بنا لیا جائے۔