افغان شہریوں کی باب دوستی سے واپسی کیلئے تیاریاں مکمل، آج سے ملک بدری کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
ڈی سی چمن کے مطابق ودہولڈنگ کیمپس قائم کردیئے گئے، پاک افغان بارڈر کراسنگ پوائنٹ باب دوستی پر ڈیٹا بیس کیمپ بھی بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان فیملیز کے رات کے قیام کے لئے جمال ناصر فٹبال سٹیڈیم کو ہولڈنگ کیمپ ڈکلیئر کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع چمن میں افغان شہریوں کی باب دوستی سے وطن واپسی کیلئے تیاریاں مکمل، ملک بدری آج سے شروع ہو گی۔ ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کے مطابق ودہولڈنگ کیمپس قائم کردیئے گئے، پاک افغان بارڈر کراسنگ پوائنٹ باب دوستی پر ڈیٹا بیس کیمپ بھی بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان فیملیز کے رات کے قیام کے لئے جمال ناصر فٹبال سٹیڈیم کو ہولڈنگ کیمپ ڈکلیئر کیا ہے، باب دوستی کیمپ میں نادرا کی جانب سے افغان شہریوں کا بائیو میٹرک کیا جائے گا۔ حبیب احمد بنگلزئی کا کہنا تھا کہ کسی بھی وجہ سے بارڈر کراس سے رہ جانے والی افغان فیملیز کو قیام و طعام کی سہولت مہیا کی جائے گی، عید تعطیلات کے باعث افغان مہاجرین کی وطن واپسی میں تاخیر ہوئی ہے، ملک بدری کا عمل کل سے شروع ہوگا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: باب دوستی
پڑھیں:
عیدالاضحیٰ کی تیاریاں شروع، کراچی میں عظیم الشان مویشی منڈی سج گئی
کراچی(نیوز ڈیسک)شہر قائد کی سب سے بڑی مویشی منڈی نادرن بائی پاس پر قائم ہونا شروع ہو گئی ہے ، آج باضابطہ طور پر مویشی منڈی کا افتتاح کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب مویشی منڈی کا افتتاح کریں گے جو 1200 ایکڑ پر محیط ہوگی۔ اس سال پارکنگ کے نرخ 50 فیصد کم کر دیے گئے ہیں۔
مویشی منڈی کے ایڈمنسٹریٹر شہاب علی کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں اس بار موٹر سائیکلوں اور کاروں کے پاسز آدھی قیمت پر دستیاب ہوں گے جبکہ جانوروں کی ادویات بھی نصف قیمت پر فراہم کی جائیں گی۔
انتظامیہ کے مطابق منڈی کے مختلف راستوں پر 20 سے زائد سیکورٹی چیک پوسٹس قائم کی جائیں گی۔ شہاب علی نے مزید بتایا کہ اب تک 200 سے زائد جانور منڈی میں پہنچ چکے ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ عیدالاضحی کے قریب آتے ہی کراچی میں مویشی منڈی کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ شہری اپنے بچوں کو ساتھ لے کر منڈی آتے ہیں تاکہ جانور خرید سکیں۔
جانور خریدنے کے لیے بیوپاریوں سے بھاؤ تاؤ کو ایک فن سمجھا جاتا ہے۔ کراچی کے شہری کہتے ہیں کہ عیدالاضحی سے قبل حلال جانور گھر لانا اور اس کی دیکھ بھال کرنا نہ صرف ایک دینی فریضہ بلکہ ایک ثقافتی روایت بھی ہے۔
مزیدپڑھیں:ایسٹر کی تقریبات ،سندھ حکومت کا اتوار اور پیر کو تعطیلات کا اعلان