Islam Times:
2025-04-22@11:08:38 GMT

ٹرمپ کا خیر سگالی دور صرف 2 ماہ میں ختم، مقبولیت میں کمی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT

ٹرمپ کا خیر سگالی دور صرف 2 ماہ میں ختم، مقبولیت میں کمی

پروجیکٹ 2025ء، ٹیرف کی دھمکیوں اور عجیب و غریب خیالات جیسے خلیج میکسیکو کا نام تبدیل کرنے اور گرین لینڈ پر قبضے کی خواہش نے امریکیوں کو مایوس کیا ہے۔ ایلون مسک کی بےلگام مداخلت اور سگنل گیٹ اسکینڈل نے بھی تنازعات کو ہوا دی۔ اسلام ٹائمز۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخاب کے بعد کا خیر سگالی دور صرف دو ماہ میں ختم ہوگیا۔ گیلپ کے مطابق ان کی مقبولیت 47 فیصد سے گھٹ کر 43 فیصد ہوگئی ہے۔ پروجیکٹ 2025ء، ٹیرف کی دھمکیوں اور عجیب و غریب خیالات جیسے خلیج میکسیکو کا نام تبدیل کرنے اور گرین لینڈ پر قبضے کی خواہش نے امریکیوں کو مایوس کیا ہے۔ ایلون مسک کی بےلگام مداخلت اور سگنل گیٹ اسکینڈل نے بھی تنازعات کو ہوا دی۔

پولز بتاتے ہیں کہ صرف 38 فیصد لوگ ان کی تجارتی پالیسیوں سے مطمئن ہیں جبکہ معیشت اور دیگر امور پر بھی حمایت کم ہو رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق ٹرمپ کا دوسرا دور پہلے کی طرح افراتفری اور غیر یقینی سے بھرپور ہے۔ اس دوران ہارورڈ-ہیریس ایکس کے ایک تازہ سروے کے مطابق مسک کی مقبولیت فروری سے مارچ کے دوران 10 پوائنٹس کم ہوگئی، کیونکہ پورے ملک میں ٹیسلا کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

کراچی حج آپریٹرز کی حج بحران کے معاملے پر آرمی چیف، وزیراعظم اور صدر سے مداخلت کی اپیل

کراچی : حج آپریٹرز نے 67 ہزارعازمین کو کوٹے کے تحت اجازت دینے کا مطالبہ کردیا۔ حج آرگنائزر ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین زعیم اختر صدیقی نے وزیراعظم اورآرمی چیف سے مداخلت کی اپیل کر دی۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حج ٹور آپریٹر زعیم اختر صدیقی نے بتایا کہ تمام درخواست گزاروں کی ایڈوانس بکنگ مکمل ہو چکی ہے، اور حج آرگنائزر نے وقت پر تمام واجبات کی ادائیگی کر کے انتظامات مکمل کر لیے تھے، تاہم عین وقت پر ہزاروں درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔
انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ یہ بحران ٹور آپریٹرز کی غلطی سے پیدا ہوا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان کا کل حج کوٹہ 1,79,210 ہے جس کا 50 فیصد حصہ پرائیویٹ سیکٹر کو دیا گیا تھا، مگر تاحال صرف 23 ہزار افراد کی درخواستیں ہی کنفرم ہو سکی ہیں، جب کہ 67 ہزار افراد اب تک غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔ ان میں سے 13 ہزار ایسے حجاج ہیں جن کا اندراج سعودی نسک سسٹم میں سرے سے ہوا ہی نہیں۔
زعیم اختر صدیقی نے کہا کہ سعودی حکومت نے 23 جون 2024 کو حج سے فوراً بعد آئندہ سال کے حج کی پالیسی جاری کی تھی، جس پر عملدرآمد میں پاکستانی اداروں کو کئی مہینے لگ گئے۔ پاکستانی وزارتِ مذہبی امور نے 27 نومبر 2024 کو حج پالیسی جاری کی اور پرائیویٹ حج اسکیم کی درخواستوں کی وصولی 14 جنوری 2025 کو شروع کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن کے مطابق 21 فروری تک تمام کارروائی مکمل ہونی چاہیے تھی، مگر پاکستانی نظام کی سست روی، SECP اور اسٹیٹ بینک سے منظوری میں تاخیر اور ریمیٹنس کی محدود یومیہ حد (3 لاکھ ڈالر) کے باعث رقوم کی بروقت ترسیل ممکن نہ ہو سکی۔
حج آرگنائزرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 500 افراد پر مشتمل کلسٹر کی حد تھی، جبکہ اس سال سعودی حکومت نے اچانک 2000 افراد والے کلسٹر نافذ کر دیے، جس پر عمل تو کیا گیا مگر اس میں وقت لگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سال حجاج کو پرانے سسٹم کے تحت حج کی اجازت دی جائے۔
پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ 67 ہزار افراد نے زندگی بھر کی جمع پونجی حج کے لیے لگا دی ہے، اور ان کے ارمان خاک میں ملنے جا رہے ہیں۔ حج آرگنائزرز نے تسلیم کیا کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم کی سخت ٹائم لائن پر مکمل عمل نہ ہو سکا، جس پر وہ معذرت خواہ ہیں۔
انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ 13 ہزار ایسے افراد جن کا اندراج نسک سسٹم میں نہیں ہو سکا، انہیں خصوصی اجازت دی جائے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پلسر گولڈ اور آئرن پروجیکٹ سے متعلق جامع بزنس پلان طلب کرلیا
  • عالمی تنازعات، تاریخ کا نازک موڑ
  • امریکی سیکرٹری دفاع نے نجی گروپ میں بھی یمن حملوں کی تفصیلات شیئر کیں، امریکی اخبار
  • کراچی حج آپریٹرز کی حج بحران کے معاملے پر آرمی چیف، وزیراعظم اور صدر سے مداخلت کی اپیل
  • بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ
  • امریکی سیکریٹری دفاع پر دوسری بار یمن حملوں سے متعلق خفیہ معلومات سگنل پر شیئر کرنے کا الزام
  • بینکوں سے قرض لیکر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی