وقف بل سازش کیساتھ لایا گیا اسکے خلاف ملک گیر احتجاج ہوگا، مسلم پرسنل لاء بورڈ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا کہنا ہے کہ اس بل سے وقف املاک پر سرکاری اور غیرسرکاری سطح پر غیرقانونی دعوؤں میں اضافہ ہوجائے گا، جس سے کلکٹر اور ضلع مجسٹریٹ کیلئے انہیں ضبط کرنا آسان ہوجائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی بل 2024 آج پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مسلسل اس بل کی مخالفت کررہا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے پریس کانفرنس کرکے کہا کہ یہ بل پہلے سے زیادہ قابل اعتراض ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے ایک منصوبہ بندی کے ساتھ لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل کی مخالفت میں 5 کروڑ ای-میل حکومت کو موصول ہوئیں لیکن کسی پر بھی حکومت نے غور نہیں کیا۔ مولانا فضل الرحیم مجددی نے نئی دہلی واقع پریس کلب آف انڈیا میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ آج وقف بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے لیکن ایک منصوبہ بندی کے ساتھ یہ بل لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفت میں 5 کروڑ ای-میل آئے، کسی پر بھی غور نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ بل پہلے سے زیادہ قابل اعتراض ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کا انتظام اب مسلمانوں کے ہاتھوں سے لے کر حکومت کے ہاتھوں میں سونپ دیا گیا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یہ بھی کہا کہ وقف بل کو لیکر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ ملک گیر سطح پر احتجاج کریں گے۔
اس سے پہلے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے بی جے پی کی اتحادی پارٹیوں سمیت سبھی سیکولر سیاسی پارٹیوں اور اراکین پارلیمنٹ سے اپیل کی تھی کہ وہ وقف بل کی سخت مخالفت کریں اور کسی بھی حال میں اس کے حق میں ووٹنگ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل نہ صرف بھید بھاؤ اور نا انصافی پر مبنی ہے بلکہ ترمیم کے آرٹیکل 25 ,14 اور 26 کے تحت یہ بنیادی حقوق کی دفعات کے بھی خلاف ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا کہنا ہے کہ اس بل کے ذریعہ بی جے پی کا ہدف قوانین کو کمزور کرنا ہے اور وقف جائیدادوں کو ضبط کرنے اور برباد کرنے کا راستہ تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عبادت گاہوں کے قانون کے موجود ہونے کے باوجود ہر مسجد میں مندروں کی تلاش کا مسئلہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل سے وقف املاک پر سرکاری اور غیرسرکاری سطح پر غیرقانونی دعوؤں میں اضافہ ہوجائے گا، جس سے کلکٹر اور ضلع مجسٹریٹ کے لئے انہیں ضبط کرنا آسان ہوجائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسلم پرسنل لاء بورڈ انہوں نے کہا کہ ہوجائے گا گیا ہے
پڑھیں:
وقف بورڈ قانون کو لیکر مجھے سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے، ڈمپل یادو
سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ نے بی جے پی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لوگوں کو مسائل سے بھڑکانا چاہتی ہے، بی جے پی فرقہ وارانہ سیاست کے ذریعے صرف اقتدار میں رہنے کیلئے کام کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے مین پوری سے سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پر الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر فرقہ وارانہ سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ اس کے ساتھ ہی ڈمپل یادو نے وقف ایکٹ میں ترمیم پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ ڈمپل یادو نے بی جے پی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لوگوں کو مسائل سے بھڑکانا چاہتی ہے، آنے والے وقت میں بی جے پی فرقہ وارانہ سیاست کے ذریعے صرف اقتدار میں رہنے کے لئے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے چیزیں سامنے آرہی ہیں، اس سے صاف ظاہر ہے کہ بی جے پی کے دور میں ملک کو نقصان ہورہا ہے، اب تو امریکہ بھی بار بار ہندوستان پر تنقید کررہا ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ملک بی جے پی کے دور میں پیچھے چلا گیا ہے۔
وقف بورڈ بل پر ڈمپل یادو نے کہا کہ مجھے سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے۔ اس سے پہلے ڈمپل یادو نے بھی ریاستی حکومت پر زبانی حملہ کیا تھا اور کہا تھا کہ آج اترپردیش کھنڈر کا سا نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں روزگار نہیں ہے اور صحت کا نظام بھی بری حالت میں ہے، پورا تعلیمی نظام تباہ ہو چکا ہے۔ واضح رہے کہ کل سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیراعلٰی اکھلیش یادو پریاگ راج کے دورے پر تھے۔ اس دوران ان کی اہلیہ اور ممبر پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مہا کمبھ کے دوران انتظامات پر توجہ دینے کے بجائے حکومت نے تشہیر پر زیادہ توجہ دی، اس کے علاوہ ان کی طرف سے دی گئی تجاویز کو پارٹی نے نظرانداز کر دیا۔