ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب، قطر اور کویت نے ایران کیخلاف فوجی کارروائیوں کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کے بعد خفیہ طور پر تہران سے رابطہ کیا اور یقین دلایا کہ وہ امریکی فوج کے ساتھ تعاون نہیں کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ تین عرب ممالک نے ایران پر ممکنہ حملے کیلئے امریکہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون سے انکار کر دیا ہے۔ العالم کے مطابق ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب، قطر اور کویت نے ایران کیخلاف فوجی کارروائیوں کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کے بعد خفیہ طور پر تہران سے رابطہ کیا اور یقین دلایا کہ وہ امریکی فوج کے ساتھ تعاون نہیں کرینگے۔ رپورٹ کے مطابق ان تینوں ممالک نے بارہا اس بات پر زور دیا کہ وہ امریکی افواج کو ایران کیخلاف ممکنہ حملے کیلئے اپنے اڈے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ رپورٹ میں سوال اٹھایا گیا کہ کیا ٹرمپ کے دباؤ کے درمیان عرب ممالک خاموشی سے ایران کی حمایت کر رہے ہیں؟ خیال رہے کہ ٹرمپ نے ایران کیخلاف دھمکیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ایران نے ان کے خط پر عمل نہیں کیا تو ایسی بمباری کی جائے گی جو انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہو گی۔ رہبر معظم سید علی خامنہ ای نے ٹرمپ کی دھمکی پر کہا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل نے کوئی شرارت کی تو انہیں سخت جواب دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کیخلاف ایران کی نے ایران کے ساتھ

پڑھیں:

ایلون مسک سے ٹیکنالوجی میں امریکہ کے ساتھ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ہے.نریندرمودی

دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے مشیر اور امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کے مالک ایلون مسک کے ساتھ بات چیت کے دوران ٹیکنالوجی کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ تعاون کرنے کی اپنے ملک کی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا ہے. بھارتی جریدے کے مطابق ”ایکس “پر اپنے پیغام میں مودی نے ایلون مسک کے ساتھ فون پر ہونے والی بات چیت کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ا نہوں نے اس برس کے شروع میں امریکہ میں ہونے والی ملاقات میں زیر بحث آنے والے موضوعات ہر بات کی مودی نے اپنے پیغام میں کہا کہ انڈیا ٹیکنالوجی کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے.

(جاری ہے)

مودی اور ایلون مسک کے درمیان بات چیت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بھارت اور امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنے کی سمت کام کر رہا ہے تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ ٹیرف کے نقصان کو پورا کیا جا سکے دوسری جانب امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس اپنی بھارتی نژاد اہلیہ کے ساتھ21 اپریل کو چار روزہ دورے پر بھارت پہنچ رہے ہیں جس میں دونوں ملکوں کے درمیان معاشی، تجارتی اور جیو پولیٹکل معاملات پر مذاکرات ہوں گے.

واضح رہے کہ امریکا کے دورے کے دوران بھارتی وزیراعظم نے ایلون مسک سے ملاقات کی تھی اور اس دورے کے بعد مسک کی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی ”ٹیسلا“نے دہلی اور ممبئی میں دفاتر کھولنے کے لیے عملے کی بھرتی کے اشتہار جاری کیئے تھے‘علاوہ ازیں تائیوان تنازعہ کے بعد چند سالوں کے دوران دہلی ”سیمی کنڈکٹرز“ میں بڑے پرڈیوسرکے طور پر سامنے آیا ہے جس کی وجہ سے امریکا سمیت ”سیمی کنڈکٹرز“ استعمال کرنے والے ممالک بھارت کی جانب متوجہ ہوئے ہیں اورحال ہی میں جاپان نے دوجدید ترین بلٹ ٹرین بھارت کو تحفے میں دینے کا اعلان کیا ہے.

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی ناکام پالیسیاں اور عوامی ردعمل
  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
  • یمن میں امریکہ کو بری طرح شکست کا سامنا ہے، رپورٹ
  • برکس میکانزم گلوبل ساؤتھ میں اتحاد کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے ، رپورٹ
  • امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف سینکڑوں مظاہرے
  • ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
  •  او آئی سی انجمن غلامان امریکہ ہے، یمن اور ایران مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، مشتاق احمد 
  • ایلون مسک سے ٹیکنالوجی میں امریکہ کے ساتھ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ہے.نریندرمودی