ماں کے بغیر پہلی عید کا کرب
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
ماں کے بغیر پہلی عید کا کرب WhatsAppFacebookTwitter 0 2 April, 2025 سب نیوز
تحریر تنویرالسلام
ماں محبت، شفقت اور قربانی کی مکمل استعارہ ہے۔ وہ رہنمائی، تحفظ اور صبر کی سب سے بڑی علامت ہے، جو اپنی اولاد کے لیے ہر لمحہ اپنی خواہشات کو قربان کر دیتی ہے۔ اس کی محبت میں بے پناہ طاقت ہوتی ہے، جو ہر مشکل کو آسان بناتی ہے اور زندگی کی ہر پریشانی کو مٹاتی ہے۔
ماں — ایک ایسا مقدس رشتہ، جس کی گود جنت کی پہلی جھلک ہوتی ہے، جس کی محبت بے غرض اور جس کی دعا ہر طوفان کے آگے ایک مضبوط حصار۔ ماں وہ ہستی ہے جس کی آغوش میں دنیا کا سب سے محفوظ گوشہ ہوتا ہے، جس کی نظر سے پہلے ہی اولاد کا درد محسوس ہو جاتا ہے، اور جس کے لمس میں ہر دکھ کا درماں پوشیدہ ہوتا ہے۔ وہ ہستی جو خود بھوکی رہ کر اپنی اولاد کو کھلاتی ہے، جو راتوں کو جاگ کر سکون کے گیت گنگناتی ہے، اور جو اپنی ہستی کو مٹا کر اولاد کے لیے جینے کی راہ ہموار کرتی ہے۔
میری ماں—میری جنت، میری رہنما، میرے رازوں کی امین، میری سب سے قیمتی دولت۔ وہ جن کی دعائیں میرا سب سے مضبوط سہارا تھیں، جن کا لمس میری تسکین کا ذریعہ تھا، جن کی آغوش میرے لیے جنت کا عکس تھی، آج وہ سب کچھ محض یادوں میں سمٹ چکا ہے۔ وہ چہرہ جو ہمیشہ میری آنکھوں کے سامنے رہتا تھا، اب یادوں کی دھند میں کھو چکا ہے۔ وہ آواز جو میرے دل کی دھڑکن تھی، جو میرے اضطراب کو سکون بخشتی تھی، ہمیشہ کے لیے خاموش ہو چکی ہے۔
کل تک وہ میری دنیا کا سایہ تھیں، اور آج میں اس بے رحم دھوپ میں تنہا کھڑا ہوں۔ ان کے قدموں کی خاک چومنے کی حسرت ایک خواب بن چکی ہے، ان کی بانہوں کی گرمی اب صرف خیالوں میں محسوس ہوتی ہے۔ وہ روشنی جو میرے راستے کو منور کرتی تھی، وہ چراغ جو ہر اندھیرے میں امید کی کرن تھا، وہ ہمیشہ کے لیے بجھ چکا ہے۔
آج، ان کے دنیا سے رخصت ہونے کے بعد میری پہلی عید تھی—وہ عید، جس کا ہر لمحہ پہلے ان کی محبت سے مہکتا تھا، اب ایک گہرے سناٹے میں ڈوب چکا ہے۔ خوشیوں کی گہماگہمی تھی، مگر میرے دل میں ایک وحشت سی بسی ہوئی تھی۔ ہر طرف چراغاں تھا، مگر میری دنیا اندھیرے میں ڈوبی ہوئی تھی۔ ہر چہرے پر مسکراہٹ تھی، مگر میرے لب خاموشی کی مہر سے بند تھے۔ میں عید کے دن بھی تنہا تھا، کیونکہ میری سب سے بڑی خوشی، میری ماں، اس دنیا سے چل بسی تھیں۔
جب لوگ عید پر اپنی ماؤں کے قدموں کو چوم رہے تھے، ان کی دعائیں لے رہے تھے، اور جو اپنی ماؤں کو کھو چکے تھے، وہ ان کی قبروں پر جا کر اشک نچھاور کر رہے تھے، میں ان خوش نصیبوں میں بھی شامل نہیں ہو سکا۔ بس میں بار بار اپنے کمرے میں جاکر ماں کے پھیرن کو پکڑ کر اپنی آنکھوں پر رکھ کر ذکر و قطار روتا رہا۔ میں اور کر بھی کیا کرسکتا تھا۔ یہ غم، یہ خلا، یہ تڑپ میری روح میں ایک گہری دراڑ کی مانند ہمیشہ کے لیے ثبت ہو چکی ہے۔
ماں! تمہاری دعاؤں کے بغیر یہ خوشی کیسی؟ تمہاری مسکراہٹ کے بغیر یہ دنیا کیسی؟ تمہاری محبت کی روشنی کے بغیر یہ عید کی چمک بھی بے رنگ ہو گئی ہے۔ تمہاری یادوں میں کھو کر، تمہاری باتوں کو سوچ کر، تمہاری دعاؤں کی خوشبو کو محسوس کر کے میں نے یہ دن گزارا، مگر سب بے معنی محسوس ہو رہا تھا، کیونکہ تم میرے ساتھ نہیں تھیں۔
زندگی کی سب سے تلخ حقیقت یہی ہے کہ جو چلا جائے، وہ کبھی واپس نہیں آتا۔ مگر جو دل میں بسیرا کر لے، وہ کبھی جدا نہیں ہوتا۔ ماں! تمہاری محبت میرے دل کی دھڑکنوں میں ہمیشہ زندہ رہے گی، تمہاری یادیں میری روح میں ہمیشہ مہکتی رہیں گی، اور تمہاری دعائیں ہمیشہ میری راہ کا چراغ بن کر جلتی رہیں گی۔
ماں! تم ہمیشہ میری یادوں میں زندہ رہوگی۔میری دعاؤں کا حصہ بن کر اور میری روح کی دھڑکنوں میں ہمیشہ گونجتی رہوگی۔ تمہاری جدائی کا دکھ ہر سانس میں بساہے مگر تمہاری محبت میری رگوں میں ہمیشہ رواں رہے گی۔
ماں! میرا دل تمہیں ہمیشہ پکارے گا، اور میں جانتا ہوں کہ میری صدائیں تم تک ضرور پہنچیں گی… کیونکہ ماں اور اولاد کے درمیان کبھی فاصلے نہیں ہوتے، اور نہ ہی ہوں گے۔ کیونکہ ماں کی محبت کی مثال دے کر میرے حی و قیوم رب نے اپنی بے پناہ محبت کو سمجھایا ہے۔
یا اللہ! تمام ماؤں کو سلامت و تندرست رکھ، اور جو اس دنیا سے جا چکی ہیں، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ ترین مقام عطا فرما۔ آمین۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے بغیر
پڑھیں:
پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر کا تہوار منا رہے ہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر کا تہوار منا رہے ہیں WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ایسٹر کا تہوار منایا جارہا ہے، طلوع آفتاب سے قبل کینڈل لائٹ جلوس نکالے گئے، گرجاگھروں میں ایسٹرکی عبادات کا سلسلہ جاری ہے، صدرمملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف نے ایسٹر پر پاکستان سمیت دنیا بھر کی مسیحی برادری کو مبارکباد دی اور پاکستان کی تعمیر و ترقی میں مسیحی برادری کے مثبت کردار کو لائق تحسین قرار دیا۔
پاکستان بھر میں مسیحی برادری آج ایسٹر کا تہوار منارہی ہے، طلوع آفتاب سے قبل کینڈل لائٹ جلوس نکالے گئے، گرجاگھروں میں ایسٹرکی عبادات کا سلسلہ جاری ہے جن میں ملک و قوم کے استحکام اور امن و بھائی چارے کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جارہا ہے، ایسٹر کے موقع پرگرجا گھروں کے باہر سیکیورٹی کےسخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایسٹر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا وہ مسیحی برادری کو دلی مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ آئین پاکستان اقلیتوں کے حقوق کی ضمانت ہے، مسیحی برادری نے ہمیشہ ملکی ترقی میں نمایاں کرداراداکیا، صدر مملکت نے اقلیتوں کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے کےلیے کام کرتے رہنے کا عزم ظاہرکیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا یہ دن ہمیں حضرت عیسیٰ کی حیات طیبہ اور تعلیمات کی یاددلاتاہے، رحمت، انکساری اور محبت آج بھی انسانیت کے لیے رہنمائی کا سرچشمہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ مسیحی پر امن، خوشحال اور متحد پاکستان کی تشکیل میں فعال کردار جاری رکھیں گے،
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مسیحی برادری کو ایسٹر کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ایسٹر امید کی علامت ہے اور خوشیاں بانٹنے کا تہوار ہے، ایسٹر انسانی زندگی میں بھلائی اور صالح اوصاف کی طرف مائل ہونے کے جذبے کا مظہر ہے، ایسٹر مسیحی برادری کے لیے انعام ہے اور یہ مذہبی تہوار محبت و بھائی چارے کا پیغام ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام کی تعلیمات انسانیت، محبت اور بھائی چارے کا درس دیتی ہیں، محسن نقوی نے کہا مسیحی برادری نے نہ صرف تحریک پاکستان میں اپنا حصہ ڈالا بلکہ ملک کی تعمیر و ترقی میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ وطن عزیز سے مسیحی برادری کی محبت شک و شبہ سے بالاتر ہے، ہمیں بھائی چارے اور اتحاد کے پیغام کو عام کرنے کا عہد کرناہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے مسیحی برادری کو ایسٹر کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا مسیحی بہن بھائیوں کو ایسٹر کی خوشیاں مبارک ہوں، ایسٹر کا تہوار خوشی اور امید کا استعارہ ہے، ایسٹر سمیت ہر تہوار میں محبت و بھائی چارے کا پیغام پوشیدہ ہے۔ْ