سعودی حکومت کا پاکستانی حجاج کیلئے اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: حج 2025 کے سلسلے میں حج ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے تیاریاں جاری ہیں، وزارت مذہبی امور کی جانب سے حیدرآباد میں عارضی حاجی کیمپ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر حج کراچی گلزار سومرو کے مطابق عازمین حج کی ایمیگریشن اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹ پر ہوگی، دوسرا حج آگاہی تربیتی پروگرام سندھ کے 6 اضلاع اور حاجی کیمپ کراچی میں منعقد ہوگا، 8 سے 13 اپریل تک 3446 عازمین حج کو تربیت فراہم کی جائے گی، حاجی کیمپ میں بھی 13 سے 21 اپریل تک عازمین کو تربیت دی جائے گی، جبکہ فقہ جعفریہ کے تقریباً 500 عازمین حج کیلئے 22 اپریل کو تربیتی سیشن ہوگا۔
اسلحہ زور پر تشدد اور ہوائی فائرنگ کرنے والے 5 ملزمان گرفتار
دریں اثنا وزارت مذہبی امور نے ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ایک مراسلہ جاری کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد اور کراچی کے جناح ایئرپورٹ پر اس سال بھی روڈ ٹو مکہ منصوبہ شامل ہے، اسلام آباد اور کراچی سے جانے والے عازمین روڈ ٹو مکہ منصوبے سے مستفید ہوں گے۔
مراسلے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد اور کراچی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انتظامات کیے جائیں، رائل سعودی سفارت خانے نے اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹ پر امیگریشن سے آگاہ کیا ہے، اس لیے سعودی ایمیگریشن عملے کو جگہ اور سہولتیں مہیا کی جائیں۔
کیویز کے خلاف ون ڈے میں سلو اوور ریٹ پر پاکستانی ٹیم کو جرمانہ
وزارت مذہبی امور کے مطابق عازمین حج کو روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت سہولتیں میسر ہوں گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹ پر
پڑھیں:
کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا
محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ 67 ہزار عازمین حج کے حجاز مقدس روانگی اور حج سے محروم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، حج کی سعادت کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، حج آرگنائزر ایسوسی ایشن نے سفارتی سطح پر سعودی حکومت سے بات کرنے کی اپیل کردی۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹا 179210 ہے جو کہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہے ابھی تک صرف 23000 حج کنفرم ہیں ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے جس میں سے 13000 عازمین سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں، 2024ء تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی۔
چئیرمین حج آرگنائزر زعیم اختر صدیقی کا کہنا تھا کہ 27 نومبر 2024ء کو حکومت پاکستان نے حج پالیسی جاری کی، وزارت مذہبی امور نے صرف گورنمنٹ حج اسکیم کے حجاج کو قسط وار ادائیگی پر حج درخواستوں کی وصولی شروع کی جو کہ 28 نومبر سے 25 مارچ تک وقفہ وقفہ تک جاری رہی، 14 جنوری کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیوٹ سیکٹر کو باقاعدہ حج درخواستوں کی وصولی کی اجازت دی گئی، 8 جنوری کو پرائیوٹ سیکٹر کے حج پیکیجز کی جزوی منظوری دی گئی جس میں خامیوں کو درست کرتے ہوئے 18مارچ کو دیکھ فائنلائز ہوئے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن 21 فروری تک تھی اور اس کے بعد سسٹم بند ہوگیا کچھ تاخیر ہوئی جو کہ محکموں کے انتظامی امور کی وجہ سے تھی، ایس ای سی پی منظوری اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فہرست بھیجے میں 2 ماہ کا وقت لگ گیا، عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے لیے جمع کروائی گئی رقم کا حجم مجموعی طور پر 50 ارب روپے کا ہے، جس کی فوری واپسی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا۔