سنگاپور: 100 مسلمان مارنے کا خواہشمند پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
سنگاپور میں مبینہ طور پر 5 مساجد پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھنے والے نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مسلمان پریشانی سے دوچار، زندگی گزارنا مشکل ہوگیا
اے ایف پی کے مطابق شہری ریاست کے محکمہ اندرونی سیکیورٹی (آئی ایس ڈی) نے ایک بیان میں کہا کہ 17 سالہ لڑکے کو حراست میں لیا گیا تھا جو سنہ 2019 میں نیوزی لینڈ میں مساجد میں نمازیوں کو قتل کرنے والے شخص برینٹن ٹیرنٹ کو اپنا ہیرو سمجھتا تھا۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ متعدد مساجد کے باہر درجنوں مسلمانوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے ایک نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے جو جمعہ کی نماز کے بعد سنگاپور میں 5 مساجد پر حملوں کا فیصلہ کیا تھا۔
مزید پڑھیے: روہنگیا مسلمانوں پر میانمار فوج کا ڈرون حملہ، 200 سے زائد جاں بحق
وہ لڑکا کم از کم 100 مسلمانوں کو قتل کرنا چاہتا تھا تاکہ وہ ٹیرنٹ سے زیادہ مسلمانوں کو مار سکے جبکہ وہ اپنے حملوں کو لائیو اسٹریم بھی کرنا چاہتا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سنگاپور مساجد پر حملہ مسلمانوں کا قاتل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سنگاپور مساجد پر حملہ مسلمانوں کا قاتل
پڑھیں:
ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے والے دہشت گرد نیٹ ورک کی شناخت
ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشت گرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام کےمطابق خودکش حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے۔خودکش حملہ آوروں نے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا۔خودکش حملہ آوروں نے قیام کے دوران شہر کے راستوں سے واقفیت حاصل کی۔خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں خودکش بمباروں کی سہولت کاری کی گئی۔ تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ ایف سی ہیڈ کوارٹر پر حملے سے متعلق اب تک 150 سے زیادہ افراد سے تفتیش کی جاچکی ہے۔گزشتہ ماہ ایف سی ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے خودکش حملے میں 3 اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوئے تھے جبکہ خودکش بمبار سمیت 3 حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔