اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان نے میانمار میں حالیہ زلزلوں سے متاثرہ افراد کے لیے 70 ٹن امدادی سامان روانہ کردیا۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے سامان لے جانے والی پہلی پرواز کو رخصت کیا۔

اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے میانمار کے ہم منصب سے بات چیت میں میانمار کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا اور زلزلہ متاثرین کے لیے ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی تھی۔

واضح رہے کہ میانمار میں 25 مارچ کو آنے والے7.

7 شدت کے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 2700 سے تجاوز کر گئی ہے اور وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، جس کے بعد فوجی حکومت نے عالمی سطح پر امداد کی اپیل کی تھی۔

میانمار کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سرگرم عمل امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ خیموں، خوراک اور پانی کی اشد ضرورت ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری خانہ جنگی ضرورت مندوں تک امداد پہنچنے میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔

میانمار کے فوجی رہنما من آنگ ہلینگ نے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد 2719 تک پہنچ گئی ہے اور اس کے 3000 سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ 4521 افراد زخمی ہوئے ہیں اور 441 لاپتا ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی کے گھر پر نامعلوم افراد کی فائرنگ

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میانمار کے

پڑھیں:

جامشورو میں مسافروں سے بھرا ٹرک الٹنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی

جامشورو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )سندھ کے ضلع جامشورو کے علاقے بلا خان میں مسافروں سے بھرے ٹرک کے الٹنے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں حادثے کے وقت ٹرک میں 40 سے زائد افراد سوار تھے.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی جامشورو ظفر صدیق نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق ہندو کوہلی برادری سے ہے جو بلوچستان کے ضلع حب کے علاقے دریجی میں گندم کی کٹائی کے لیے گئے تھے ان کا کہنا تھا کہ ٹرک میں سوار افراد دریجی میں فصل کی کٹائی کے بعد واپس بدین جا رہے تھے کہ تھانہ بولاخان کے علاقہ تونگ میں ان کا ٹرک حادثے کا شکار ہو گیا اطلاعات کے مطابق حادثہ ٹرک کا بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا ہے.

حادثے کے بعد لاشیں سول ہسپتال حیدرآباد منتقل کردی گئی تھیں جنھیں قانونی کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کردیا گیا ہے یادرہے کہ ابتدائی اطلاعات میں بتایاگیا تھاکہ جامشورو کے علاقے تونگ میں مسافر بس پہاڑ سے نیچے جا گری جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے تاہم پولیس نے تصدیق کی کہ ٹرک الٹنے سے حادثہ پیش آیا جبکہ ٹرک میں زائرین نہیں بلکہ کھیتوں میں مزدوری کرنے والے ہندوکوہلی برادری کے افراد تھے جو بلوچستان میں گندم کی کٹائی کے لیے گئے تھے اور بدین واپسی پر جامشورو کے علاقے میں ان کا ٹرک الٹ گیاپولیس کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ٹرک بلوچستان کے علاقے دریجی سے بدین جارہا تھا ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا تھاکہ ٹرک بریک فیل ہونے کے باعث پہاڑی سے نیچے جاگرا حکام کا کہنا تھا کہ لاشوں اور زخمیوں کو بولاخان ہسپتال منتقل کیاگیا تھا اور حادثے کے 6 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہونے پر انہیں سول ہسپتال حیدرآباد پہنچایا گیا.


متعلقہ مضامین

  • ایتھوپیا: امدادی کٹوتیوں کے باعث لاکھوں افراد کو فاقہ کشی کا سامنا
  • زلزلہ کی پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ، ڈائریکٹر زلزلہ پیما مرکز
  • جامشورو میں مسافروں سے بھرا ٹرک الٹنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی
  • جامشورو حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 16ہوگئی، 25 سے زائد زخمی
  • جامشورو حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 12 ہوگئی، 30 زخمی
  • سرگودھا: شادی کے نام پر دھوکا، 4 افراد کیخلاف تحقیقات جاری
  • پی آئی اے کی لاہور سے باکو کے لئے پہلی پرواز روانہ
  • سعودی شہریوں کو پاکستان آنے کیلئے کسی ویزا کی ضرورت نہیں، وزیر داخلہ
  • باجوڑ میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 افراد زخمی، 50 مویشی ہلاک
  • 5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ