غزہ کی جنگ نے دینی طبقے کی حقیقت بے نقاب کر دی، علامہ جواد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ کا اجتماع سے خطاب میں کہنا تھا کہ بے حسی، کمزوری و خیانت عالمی طاقتوں کو بے خوف کر رہی ہے، اوباش امریکی صدر ایران کو معاہدے پر مجبور کرنے کیلئے دھمکیاں دے رہا ہے، امام حسینؑ کا کردار امت کو ظلم کے خلاف قیام کی تحریک دیتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن مجید نے بنی اسرائیل کے مذہبی طبقے کی حقیقت کو بے نقاب کیا تھا، اور آج کے مسلمانوں کا حال بھی اس سے مختلف نہیں، کیونکہ یہ بھی دین کا صرف ظاہری لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں، دین میں جعلسازی کرتے ہیں، اس کی اصل حقیقت کو چھپاتے ہیں اور دنیاوی مفادات کے بدلے اسے بیچ ڈالتے ہیں۔ یہ بھی دین کے احکام کو اپنی من گھڑت آرزوؤں اور قیاسات کے مطابق پیش کرتے ہیں، اور باوجود اس کے کہ انہیں یہ گمان ہے کہ جہنم کی آگ کبھی انہیں نہیں چھوئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج غزہ کی جنگ نے مسلمان دینداروں کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اس بحران نے یہ واضح کر دیا ہے کہ مسلمان عوام اور علماء اپنی دینداری کے بارے میں خوش فہمی کا شکار ہیں، حالانکہ غزہ میں جاری مظالم کیخلاف نہ تو کوئی مؤثر قدم اٹھایا گیا ہے اور نہ ہی ظلم کیخلاف کوئی آواز بلند کی گئی ہے۔ یہی خیانت، بے حسی اور لاتعلقی ہے جس نے ظالموں کو جرات دی ہے، اور یہی کمزوری و خیانت عالمی طاقتوں اور اوباش امریکی صدر کو مزید بے خوف کر رہی ہے، جو ایران کو معاہدے پر مجبور کرنے کیلئے بمباری اور حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک امت میں امام حسینؑ کی طرح ظلم کیخلاف قیام کا جذبہ بیدار نہیں ہوتا، وہ ظالموں کے سامنے ڈٹ کر نہیں کھڑی ہو سکتی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
کراچی:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی سوانح عمری پر کام کر رہے ہیں، جس میں 90 کی دہائی کے دوران کرکٹ میں ہونے والی میچ فکسنگ کے واقعات کو بے نقاب کیا جائے گا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ کتاب میں وہ یہ بتائیں گے کہ فکسنگ کس طرح کی جاتی تھی، کون کون اس میں ملوث تھا، اور کرکٹ کے پس پردہ کیا کچھ چل رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انکشاف بھی کریں گے کہ وہ سابق کپتان کون تھا جس نے صدارتی معافی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔
راشد لطیف کو پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1994 میں میچ فکسنگ کے خلاف آواز بلند کی تھی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔
دونوں کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے خراب ماحول میں مزید کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔