کراچی: نیٹی جیٹی مندر کے قریب سمندر سے نوجوان کی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
کراچی کے علاقے کیماڑی نیٹی جیٹی مندر کے قریب سمندر سے نوجوان کی لاش ملی ہے۔
کیماڑی نیٹی جیٹی مندر کے قریب سمندر سے نوجوان کی لاش ملی جس کی اطلاع پر چھیپا کے رضا کاروں نے لاش نکال کر ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال پہنچائی۔
ایس ایچ او ڈاکس نفیس الرحمٰن نے بتایا کہ متوفی کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی جبکہ اس کی عمر 24 سال کے قریب بتائی جاتی ہے جس کے ماتھے پر ہلکی سے چوٹ کا نشان ہے جو کہ گرنے کے باعث بھی لگ سکتی ہے۔
متوفی کی شناخت کے حوالے سے بائیو میٹرک سسٹم کی مدد حاصل کی جا رہی ہے جبکہ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش تلاش ورثا کے لیے چھیپا سرد خانے میں رکھوا دی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے قریب
پڑھیں:
اسرائیل کا زوال قریب ہے، فرانسیسی تجزیہ کار
میشیل کولون کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے غزہ کے مظلومین کے لئے بلند ہوتی آوازیں بتا رہی ہیں کہ مسئلہ فلسطین نہ صرف زندہ ہے، بلکہ اسرائیل کی جابرانہ پالیسیوں کا احتساب قریب تر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ طوفان الاقصیٰ کی کامیابی اور غزہ جنگ کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے فرانسیسی تجزیہ کار میشیل کولون کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے انہدام کی حقیقت واضح ہے۔ فرانسیسی سیاسی تجزیہ کار میشیل کولون نے فلسطینیوں کی شدید تکالیف اور جنگی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک اہم نکتہ اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کی ناقابلِ بیان تکالیف بظاہر یہ تاثر دے سکتی ہیں کہ صورتِ حال ناامیدی کی آخری حد تک پہنچ چکی ہے اور اسرائیل ایک ناقابلِ شکست طاقت ہے، لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے،تمام شواہد اور حقائق اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اسرائیل زوال کی طرف بڑھ چکا ہے۔ کولون کے مطابق اس زوال کی علامات نہ صرف اندرونی سیاسی بحران، عسکری ناکامیوں اور عالمی تنہائی کی صورت میں ظاہر ہو رہی ہیں بلکہ اسرائیل کی اپنی فوجی برتری کا فریب بھی ٹوٹ چکا ہے۔ فرانسیسی تجزیہ کار میشیل کولون کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کی استقامت، عالمی رائے عامہ میں تبدیلی اور غزہ مظلوموں کی حمایت کا دنیا بھر میں ابھرتا ہوا رجحان اس بات کا ثبوت ہے کہ طاقت کا توازن بدل رہا ہے اور دنیا ایک نئی حقیقت کو تسلیم کرنے کے قریب ہے۔ فرانسیسی تجزیہ کار میشیل کولون کا کہنا ہے کہ یہ آوازیں بتا رہی ہیں کہ مسئلہ فلسطین نہ صرف زندہ ہے، بلکہ اسرائیل کی جابرانہ پالیسیوں کا احتساب قریب تر ہے۔