مظاہرین نے ایلن ماسک کی ٹیسلا کمپنی کی کاروں کی نمائش گاہوں اور تجارتی کمپنیوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے ہيں۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اور بینر تھے جن پر لکھا ہوا تھا، مسک ہمارے پیسے لوٹ رہا ہے اور ہمارے ملک کو واپس لو۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ، کینڈا، اور یورپ کے مختلف شہروں میں ایلن ماسک کے وسیع اختیارات اور حکومتی اداروں کے کارکنوں کو نوکری سے باہر نکالنے کے  اقدامات کے خلاف مظاہرے ہوئے ہيں۔ مظاہرین نے ایلن ماسک کی ٹیسلا کمپنی کی کاروں کی نمائش گاہوں اور تجارتی کمپنیوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے ہيں۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اور بینر تھے جن پر لکھا ہوا تھا، مسک ہمارے پیسے لوٹ رہا ہے اور ہمارے ملک کو واپس لو۔ بعض مظاہرین ایلن مسک کی سربراہی والے حکومتی کارکردگی کی نگرانی سے متعلق ادارے کو بند کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

اس ادارے کو حاصل اختیارات کے تحت ایلن ماسک نے امریکہ کی فیڈرل حکومت کے اخراجات کم کرنے کے لئے ملازمین کو نکالنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ امریکہ کی نیویارک، فلوریڈا، ماساچوسٹ اور کیلی فورنیا ریاستوں، کینڈا کے شہر ونکوور اور یورپ کے لندن، برلین اور پیرس ان شہروں ميں شامل ہیں جہاں ایلن ماسک کے خلاف مظاہرے ہوئے ہيں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایلن ماسک

پڑھیں:

چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2025ء) امریکہ میں تین بھارتی اور دو چینی طلباء نے ملک کے ہوم لینڈ سکیورٹی ڈپارٹمنٹ اور امیگریشن کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ ان طلباء نے امریکہ کی جانب سے کئی غیر ملکی اسٹوڈنٹس کے ایف ون ویزا منسوخ کیے جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا۔

نیو ہمسفائیر کے ڈسٹرکٹ کورٹ میں امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں ٹرمپ انتظامیہپر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ وہ "یکطرفہ طور پر سینکڑوں بین الاقوامی طلباء کے ایف ون ویزا اسٹیٹس کو منسوخ کر رہے ہیں۔

"

مقدمہ آخر ہے کیا؟

ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف طلباء کی اس قانونی جنگ میں ان کا موقف ہے کہ انہیں نا صرف ملک بدری یا ویزا کی منسوخی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ انہیں "شدید مالی اور تعلیم کے حرج" کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس مقدمے میں کہا گیا کہ حکومت نے غیر ملکی طالب علموں کے ویزا کی قانونی حیثیت ختم کرنے سے پہلے مطلوبہ نوٹس جاری نہیں کیا۔

درخواست دینے والے طلباء میں چینی شہری ہانگروئی ژانگ اور ہاویانگ این اور بھارتی شہری لنکتھ بابو گوریلا، تھانوج کمار گمماداویلی اور مانی کانتا پاسولا شامل ہیں۔

ان طلباء کو ویزا کی منسوخی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہانگروئی کی ریسرچ اسسٹنٹشپ منسوخ ہوئی ہے۔ ہاویانگ کو تقریباﹰ ساڑھے تین لاکھ ڈالر خرچ کرنے کے بعد بھی شاید اپنی پڑھائی ادھوری چھوڑنی پڑے۔

گوریلا 20 مئی کو اپنی ڈگری مکمل کرنے والا ہے، لیکن ایف ون ویزا کے بغیر وہ ایسا نہیں کر سکے گا۔


امریکہ میں بین الاقوامی طلباء کے مسائل کیا ہیں؟

ٹرمپ انتظامیہ کی اسٹوڈنٹ ویزا پالیسیوں میں سختی پر بین الاقوامی طلباء، تعلیمی اداروں اور قانونی ماہرین کو شدید تشویش ہے۔

امریکہ میں پڑھنے والے طلباء میں سب سے زیادہ تعداد چینی اور بھارتی اسٹوڈنٹس کی ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کو دیے گئے تعلیمی اداروں کے بیانات اور اسکول کے حکام کے ساتھ خط و کتابت کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ مارچ کے آخر سے امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایک ہزار سے زیادہ بین الاقوامی طلباء کے ویزے منسوخ یا ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی ہے۔

ادارت: عرفان آفتاب

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ کے خلاف احتجاج پر امریکہ میں قید خلیل، نومولود بیٹے کو نہ دیکھ سکے
  • آئی ایس او کا "شراکہ" کی سرگرمیوں و اسرائیل کیخلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ
  • ہمارے خلاف منصوبے بنتے ہیں مگر ہم کہتے ہیں آؤ ہم سے بات کرو، سلمان اکرم راجہ
  • چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
  • ’ امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں‘ مختلف شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہرے
  • امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف سینکڑوں مظاہرے
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
  • بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت
  • راولپنڈی میں کراؤڈ نے ہمارے خلاف نعرے لگائے: شائے ہوپ
  • مذاکرات، مقاومت اور جہد مسلسل