بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی فہرست پر پھر تنازع کھڑا ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کی فہرست پر ایک مرتبہ پھر تنازع کھڑا ہوگیا۔
بیرسٹر سلمان اکرم راجا، نیاز اللہ نیازی اور بیرسٹر شعیب شاہین کو جیل انتظامیہ نے ملاقات سے روک دیا۔
اعظم سواتی، نادیہ خٹک، مبشر اعوان، تابش ایڈووکیٹ اور انصر کیانی کو ملاقات کی اجازت مل گئی۔
بانی اور بشری بی بی سے اعظم سواتی و دیگر کی ملاقات،اہم ہدایت مل گئیبانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی سے اعظم سواتی، مبشر اعوان اور نادیہ خٹک کی ملاقات ختم ہوگئی۔
سلمان اکرم راجا کی جیل عملے سے کہا کہ ان کی دی ہوئی لسٹ کے مطابق صرف اعظم سواتی کو ملاقات کےلئے بھیجا گیا اگر نمبرز پورے کرنے ہیں تو ملاقات کیلئے کوئی نہیں جائے گا۔
سلمان اکرم راجا نے تابش ایڈووکیٹ اور انصر کیانی کو ملاقات کیلئے جانے سے روک دیا۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے بیرسٹر سلمان اکرم راجا، بیرسٹر شعیب شاہین، اعظم خان سواتی، ایڈووکیٹ انصر کیانی، ایڈووکیٹ مبشر اعوان، ایڈووکیٹ تابش اور نادیہ خٹک پہنچے۔
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد ہائیکورٹ ے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔
جیل حکام نے صرف اعظم خان سواتی، نادیہ خٹک، مبشر اعوان، انصر کیانی اور تابش ایڈووکیٹ کو ملاقات کی اجازت دے دی۔
بیرسٹر سلمان اکرم راجا نے جیل کے داخلی دروازے پر جیل عملے سے کہا کہ ان کی دی ہوئی فہرست کے مطابق کیوں لوگوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔
عدالت کا حکم ہے کہ ہم جو نام دیں گے انہی لوگوں لو ملاقات کی اجازت دی جائے، موقع پر موجود جیل عملے نے سلمان اکرم راجا سے کہا کہ جن لوگوں کو پہلے نام لکھوائے ہیں انہی کا نام پہلے جاتا ہے آپ انتظار کریں۔
سلمان اکرم راجا کی جیل عملے کے ساتھ 2 مرتبہ تکرار اور تلخ کلامی ہوئی کہ صرف ان لوگوں کو ملاقات کیلئے اندر بھیجا جائے جن کے نام وہ دیں گے۔
راجا کی دی ہوئی فہرست کے مطابق ملاقات نہ دینے پر ترجمان بانی پی ٹی آئی نیازاللہ نیازی نے کہا وہ جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے، عدالتی احکامات کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملاقات کی اجازت سلمان اکرم راجا بانی پی ٹی ا ئی ملاقات کیلئے کو ملاقات کی انصر کیانی اعظم سواتی مبشر اعوان نادیہ خٹک جیل عملے کے مطابق
پڑھیں:
مقتدرہ ہوش کے ناخن لے، معاملات حل نہ ہوئے تو سڑکوں پر نکلے بغیر چارہ نہ ہوگا. سلمان اکرم راجہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ مقتدرہ ہوش کے ناخن لے، معاملات حل نہ ہوئے تو باہر نکلنے کے بغیر چارہ نہ ہوگا، ہم سمجھتے ہیں مذاکرات ضروری ہیں،مذاکرات کا پہلا تقاضا ہی عمران خان کی رہائی ہوگا ، عوام کے مینڈیٹ کا احترام ہونا چاہئے ہم نہیں چاہتے کہ معاملات خراب ہوں.(جاری ہے)
اپنے انٹرویو میںسلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہماری پارٹی کا لائحہ عمل بالکل واضح ہے، ہمارا لائحہ عمل تین سطحوں پر کارگر ہوگا ایک تو سیاسی سطح ہے ہم دیگر پارٹیوں سے بات چیت کریں، جے یو آئی ف سے ہمارا اتحاد موجود ہے تحریک تحفظ آئین محمود خان اچکزئی اس کے سربراہ ہیں اور علامہ ناصر عباس ہیں اور سنی اتحاد کونسل اتحادی ہیں، اس کے علاوہ ہم نے جی ڈی اے کی جماعتوں سے بات چیت کی ہے ان کا جواب بہت مثبت ہے مستونگ میں اختر مینگل کے دھرنے میں ہم شریک ہوئے ان کے ساتھ بھی اپوزیشن اتحاد پر بات چیت ہوئی ہے. سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ایک تو ہم یہ سمجھتے ہیں کہ قومی اتحاد بہت اہم اور ضروری ہے اس تاریخی لمحے میں ہم سب کو اکٹھا ہونا ہے جو پاکستان میں جمہوریت اور آئین کے علمبردار ہیں اور چاہتے ہیں کہ شراکت ہو جیسا ایک فریب کا نظام جو جھوٹ اور الیکشن کی لوٹ پر مبنی نظام ہے اس کو ختم کرنا ہے اس کے لیے بہت بڑا اتحاد اگلے چند دنوں میں وجود میں آ جائے گا انہوںنے کہا کہ چند دن قبل میری بہت اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں ان کی تفصیل نہیں بتا سکتا لیکن اچھی پیشرفت ہوئی ہے، اپوزیشن جماعتوں کی بات کر رہا ہوں یہ اتحاد بالکل سامنے آئے گا اورایک ضابطے کے تحت ہم آگے بڑھیں گے. سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ دوسرا جو آئینی اور قانونی عمل ہے وہ ہم مقدمات کی صورت میں لڑ رہے ہیں عمران خان کی رہائی عدالتی حکم کے بغیر تو ممکن نہیں ہے اگرچہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ ہمارے ملک میں عدالتی احکامات کا تعلق بھی سیاسی فضا سے ہوتا ہے اسی سیاسی فضا کو ٹھیک کرنے لیے ہم اتحاد کی بات کررہے ہیں قانونی جنگ بھی لڑیں گے. انہوں نے کہا کہ تیسرا مرحلہ وہ ہوگا کہ عوام باہر نکلے، عوام کو باہر نکالنا یا ان کا باہر آنا، ہم چاہتے ہیں کہ نوبت وہاں تک نہ پہنچے، مقتدرہ اس سے پہلے ہوش کے ناخن لے، ملک میں استحکام ہو، زخموں پر مرہم رکھا جائے، چاہے بلوچستان کے زخم ہوں یا سندھ کے ہاریوں کے زخم ہوں یہ سب کچھ مذاکرات سے کیا جا سکتا ہے لیکن یہ نہیں کہ ہٹ دھرمی رہنی ہے تو پھر کوئی چارہ نہیں رہا کہ قوم باہر نکلے گی. سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم ایک بہت بڑا وسیع اتحاد بنانے جا رہے ہیںانہوں نے کہاکہ26ویں آئینی ترمیم کے بعد قانونی میدان میں جنگ زیادہ مشکل ہو گئی لیکن ہم لڑ رہے ہیں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ تیسرا مرحلہ میں سمجھتا ہوں سب سے اہم ہے اور لوگوں کے ذہنوں میں بھی ہے کہ کال کیوں نہیں دیتے، آواز کیوں نہیں آتی باہرنکلنے کا ایک لمحہ ہوتا ہے، وہ بنگلہ دیش ہو یا کوئی اور ملک ہو ایک واقعہ ہوتا ہے جو چنگاری بنتا ہے اورلاوا کی شکل لیتا ہے وہ لمحہ آ جاتا ہے اس کے لیے کوئی ٹائم ٹیبل نہیں دینا پڑتا وہ اچانک رو نما ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھنا ہے کہ کیا اس ملک میں بے دلی بڑھ رہی ہے، منافرت بڑھ رہی ہے، کیا عوام کے دل میں یہ خیال ہے کہ ان کے الیکشن کو لوٹا گیا کیا جو اسکیمیں مرتب کی جا رہی ہیں اس سے غریب کا فائدہ ہو رہا ہے، اب ان تمام چیزوں کو سامنے رکھیں، عوام کا جو سیلاب ہوتا ہے وہ لیڈر لیس ہوتا ہے، یہ کہنا کہ فلاں باہر نکلے گا تو لاکھوں لوگ نکل آئیں گے ایسا نہیں ہوا کبھی. انہوںنے کہا کہ لوگ نکلتے ہیں جب ان کا ضمیر ان کو مجبور کرتا ہے، جب ان کی بھوک ان کو مجبور کرتی ہے کہ باہر نکلو ہم کھڑے ہیں ہم تیار ہیں یہ لمحہ آئے گا ہم وہاں موجود ہوں گے میں یہ کہوں کہ میرے کہنے سے دس لاکھ افراد باہر نکل آئیں گے تو یہ میری خام خیالی ہوگی، کوئی جیل اور سلاخوں سے نہیں ڈرتا، وہ لمحہ جب آئے گا تو آپ دیکھیں گے کہ ہم صف اول میں ہوں گے لیکن وہ لمحہ آ نہیں رہا عمران خان کی رہائی اور مذاکرات سے متعلق سوال پر سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ مذاکرات کا پہلا تقاضا ہی عمران خان کی رہائی ہوگا اور خان صاحب کی رہائی سے یہ بات باور ہو جائے گی کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ابھی ہونے چلی ہے جب تک ملک میں آئین اور قانون کی بحالی نہیں ہوتی، خان کو جیل میں ناجائز رکھا جا سکتا ہے، جس دن آئین اور قانون کی بحالی ہوگی عمران خان باہر ہوں گے یہی مذاکرات کا مقصد ہوگا کہ آئین اور قانون کی بحالی اور اس کے نتیجے میں خان صاحب کی رہائی سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ میں مذاکرات کا حامی ہوں کیوں کہ آخر میں مذاکرات ہی ہونے ہوتے ہیں.