عیدالفطر پر شیعہ مسننگ پرسنز کے اہل خانہ کی پُردرد گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
اسلام ٹائمز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے 9 سالوں سے لاپتا شیعہ سید عارف حسین کی والدہ محترمہ شمیم آرا کا کہنا تھا کہ ہم نے تو اداروں سے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ اگر ہمارے پیارے زندہ ہیں تو ملوا دیا جائے اور اگر مر گئے ہیں تو بھی بتا دیں، تاکہ کم از کم ہم ان کے نام پر فاتحہ تو پڑھ سکیں۔ متعلقہ فائیلیںعید الفطر کے موقع پر بھی شیعہ مسننگ پرسنز کے خانوادوں نے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے مزار کے ساتھ نمائش چورنگی پر کیمپ لگایا، اس موقع پر ”اسلام ٹائمز“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شہر کراچی سے 22 جنوری 2017ء سے جبری گمشدگی کے شکار سید عارف حسین کی بزرگ والدہ محترمہ شمیم آراء اور فروری 2021ء سے جبری گمشدگی کے شکار سید دلدار علی زیدی کی اہلیہ خواہر منیزہ جہاں نے اپنی اور تمام جبری گمشدہ شیعہ افراد کے خانوادوں کی جانب سے اپنے پیاروں کی کئی کئی سالوں سے اذیت ناک جدائی، پریشانی، مسائل اور درد دل بیان کیا، جو قارئین اور ناظرین کی خدمت میں پیش ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جنید جمشید نے اپنی دوسری اہلیہ سے آخری گفتگو کیا کی تھی؟
ویب ڈیسک: پاکستان کے ہر دلعزیز اور معروف نعت خواں و مذہبی اسکالر جنید جمشید کی دوسری اہلیہ رضیہ جنید نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے جنید جمشید کی زندگی، ان کے عاجزانہ رویے اور حادثے سے قبل کے جو آخری گفتگو ہوئی اس کے بارے اہم انکشافات کیے۔
رضیہ جنید نے بتایا کہ جنید جمشید چترال روانگی سے قبل بے چینی محسوس کر رہے تھے۔ وہ اکثر سفر میں رہتے تھے اور اس بار بھی وہ امریکہ سے واپسی کے بعد چترال کے لیے نکلے تھے۔ ان کا ارادہ صرف 5 سے 6 دن رکنے کا تھا لیکن وہ 10 دن وہیں مقیم رہے۔ اس دوران وہ مسلسل اپنے اہلِ خانہ کو پیغامات کے ذریعے اپنی خیریت سے آگاہ کرتے رہے، کیوں کہ وہاں نیٹ ورک دستیاب تھا۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
اس سفر کے دوران جنید جمشید کچھ اداس سے لگ رہے تھے، جیسے انہیں کچھ روحانی انداز میں محسوس ہوا ہو, رضیہ جنید کا کہنا تھا کہ عدت مکمل ہونے کے بعد وہ خود جائے حادثہ پر گئیں تاکہ اس جگہ کو دیکھ سکیں جہاں ان کے شوہر کی زندگی کا اختتام ہوا۔
پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے وہ اس لمحے کو یاد کر کے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں جب انہیں حادثے کی خبر ملی۔ انہوں نے بتایا کہ جنید جمشید کے مینیجر کی کال آئی اس نے پہلے میرا حال احوال پوچھا اور پھر بتایا کہ وہ ایبٹ آباد جارہا ہے کیونکہ جنید جمشید کا طیارہ لاپتہ ہو گیا ہے۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
رضیہ جنید نے کال کے بعد اپنے بیٹے کو کہاں لیپ ٹاپ سے دیکھے کوئی خبر تو نہیں چل رہی، بعد ازاں ان کے بیٹے نے انٹرنیٹ پر خبر کی تصدیق کی کہ طیارہ حویلیاں گر کر تباہ ہو چکا ہے۔
رازیہ جنید نے کہا کہ اس وقت ان پر جیسے سکتہ طاری ہو گیا تھا، لوگوں کی کالز آ رہی تھیں اور سب ان کے گھر پہنچ رہے تھے، لیکن وہ کچھ بھی سمجھنے سے قاصر تھیں۔
واضح رہے کہ جنید جمشید 7 دسمبر 2016 کو پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں شہید ہو گئے تھے، اور ان کی وفات آج بھی لاکھوں دلوں میں ایک گہرا درد چھوڑ گئی ہے۔
ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی نے فلسطینیوں کے حق میں پوسٹ شیئر کر دی