Islam Times:
2025-04-22@06:46:56 GMT

ایران کیخلاف فوجی مہم جوئی کیخلاف روس کا انتباہ

اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT

ایران کیخلاف فوجی مہم جوئی کیخلاف روس کا انتباہ

ایران کیخلاف انتہاء پسند امریکی صدر کے حالیہ معاندانہ و دھمکی آمیز بیانات پر روسی وزارت خارجہ نے سختی کیساتھ خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کے نتائج پورے خطے کیلئے "تباہ کن" ہونگے! اسلام ٹائمز۔ عرب چینل الجزیرہ نے رپورٹ کیا ہے کہ روسی ڈپٹی وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے اعلان کیا ہے کہ ہم ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے خلاف سختی کے ساتھ خبردار کرتے ہیں! بین الاقوامی امور کے ایک میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے سرگئی ریابکوف کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری سے پورے خطے کے لئے "تباہ کن" نتائج برآمد ہوں گے۔ اعلی روسی سفارتکار نے ایران کے خلاف انتہاء پسند امریکی صدر کی معاندانہ بیان بازی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماسکو، تہران کے خلاف طاقت کے استعمال پر مبنی واشنگٹن کی دھمکیوں کو نامناسب سمجھتا اور ان کی شدید مذمت کرتا ہے۔ سرگئی ریابکوف نے مزید کہا کہ ماسکو، واشنگٹن اور تہران کی تعمیری گفتگو کے لئے حالات پیدا کرنے میں مدد کو تیار ہے کیونکہ "اب بھی وقت باقی ہے!"

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت

یہ اعلان کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی ایک کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کانفرنس میں تقریر کریں گے بہت سے ان لوگوں کے لیے حیران کن تھا جو ایرانی معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خاص طورپر ایران سے متعلق حالیہ پیش رفت کے تناظر میں تو یہ اعلان زیادہ تعجب خیز تھا۔ تاہم پھر اچانک عباس عراقچی کی تقریر کو منسوخ کردیا گیا۔

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے واضح کیا ہے کہ وزیر خارجہ کی تقریر جو پیر کو کارنیگی انڈومنٹ کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کی جانی تھی، تبدیلیوں کے بعد منسوخ کر دی گئی۔

تقریر مباحثہ میں تبدیل
ایرانی مشن نے پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ منسوخی اس وقت ہوئی جب آرگنائزنگ باڈی نے تقریر کی شکل کو بحث میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ایرانی مشن نے منتظمین کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور عندیہ دیا کہ عراقچی کی تقریر کا مکمل متن مناسب وقت پر شائع کیا جائے گا۔

اس سے قبل اپنی پریس کانفرنس کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام بین الاقوامی ایٹمی پالیسی کانفرنس میں عباس عراقچی کی شرکت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیا اور کہا کہ وزیر خارجہ کو دعوت پہلے ہی دی جا چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ سیشن آج سہ پہر 4 سے 5 بجے کے درمیان مقامی وقت کے مطابق ہوگا۔۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ وزیر کا شیڈول انہیں شرکت کرنے اور آن لائن تقریر کرنے کی اجازت دے گا۔ عراقچی جو امریکی فریق کے ساتھ اپنے ملک کے مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں کو مذاکرات کا ماسٹر قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ تجربہ کار سیاست دان ہیں اور ان کے پاس برسوں کا سفارتی تجربہ بھی ہے۔

شاید یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے انہیں وزیر خارجہ کا عہدہ قبول کرنے پر مجبور کیا تھا۔ عراقچی ملنسار آدمی ہیں اور مشکل مذاکرات کے ماہر کے طور پر شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ان مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے ایران اور مغرب کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے پر عمل درآمد ہوا تھا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
  • مزید آئینی ترمیم کی ضرورت نہ فوجی تنصیبات کو آگ لگانے پر ہارپہنائیں گے : اعظم تارڑ
  • ایران امریکا مذاکرات
  • ایران میں اقتصادی بحران سے سب سے زیادہ متاثر متوسط طبقہ
  • سینئر امریکی عہدیدار کی امریکا، ایران جوہری مذاکرات میں 'بہت مثبت پیش رفت' کی تصدیق
  • ایران کا جوہری پروگرام(3)
  • امریکا-ایران مذاکرات؛ ماہرین جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں گے، ایرانی وزیرخارجہ
  • ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان
  • ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق
  • ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام پر اہم مذاکرات