’بھارت میں فضائی حادثے معمول بن چکے‘ ایک اور طیارہ گر کر تباہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
بھارت میں ریاست گجرات کے مہسانہ ضلع میں پیر کی شام تربیتی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست گجرات کے مہسانہ ضلع میں پیر کی شام تربیتی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا، اس فضائی حادثہ کے نتیجے میں خاتون ٹرینی پائلٹ زخمی ہو گئیں۔
بھارتی میڈیا حادثے میں زخمی ٹرینی پائلٹ کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا، مہسانہ تعلقہ پولیس سٹیشن کے انسپکٹر ڈی جی بدوا کے مطابق سنگل انجن والا طیارہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر مہسانہ شہر کے قریب اُچارپی گاؤں میں گر کر تباہ ہوگیا۔
انسپکٹر بدوا نے کہا کہ مہسانہ ہوائی اڈے سے ٹیک آف کرنے کے بعد، ایوی ایشن اکیڈمی کا ٹرینر طیارہ اُچارپی کے ایک کھیت میں گر کر تباہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں طیارے گرنےکا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل بھی اس طرح کے حادثات ہوچکے ہیں، ایک جانب بھارت ایف 35 طیارے خریدنے کی بات کرتا ہے اور دوسری طرف تربیتی طیارے سنبھالے نہیں جا رہے، رواں ماہ کی 7 تاریخ کو ایک ہی دن میں دو بھارتی طیارے گر کر تباہ ہوگئے جن میں ایک لڑاکا طیارہ تھا۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ بھارتی فوج میں فضائی حادثے معمول بن چکے ہیں، بھارتی فضائیہ خود اپنے لیے اُڑتا پھرتا شمشان گھاٹ بنتا جا رہاہے۔
گزشتہ سال کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 30 برس کے دوران بھارتی فضائیہ کے 534 چھوٹے بڑے طیارے حادثات کا شکار ہو چکے ہیں، ان حادثات میں مجموعی طور پر 152 بھارتی پائلٹ ہلاک ہوئے، صرف گزشتہ 5 برس میں 45 فضائی حادثات ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گر کر تباہ کے مطابق
پڑھیں:
امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اپریل 2025ء) امریکی نائب صدر جے ڈی وینس آج پیر کی صبح نئی دہلی پہنچے جن کی شام کے وقت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات متوقع ہے۔ اس ملاقات میں دیگر اہم امور کے ساتھ ہی دو طرفہ تجارتی معاہدے پر بات چیت توجہ مرکوز رہنے کا امکان ہے۔
امریکی نائب صدر وینس اپنی اہلیہ کے ساتھ بھارت آئے ہیں، جو بھارتی نژاد ہیں اور ان کا تعلق ریاست آندھرا پردیش سے ہے۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں اس دورے کو اہم سمجھا جا رہا ہے، یاد رہے کہ یہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ کے درمیان ہو رہا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ "فریقین کو دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرے گا" اور ملاقات کے دوران دونوں رہنما "باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی امور کی پیش رفت پر خیالات کا تبادلہ کریں گے۔
(جاری ہے)
"امریکی ادارے کا بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' پر پابندی کا مطالبہ
وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں فروری میں مودی کے دورہ امریکہ کے دوران طے پانے والے دو طرفہ ایجنڈے کی پیش رفت پر توجہ مرکوز کرنے کا امکان ہے۔ اس ایجنڈے میں دو طرفہ تجارت میں "انصاف پسندی" اور دفاعی شراکت داری میں توسیع جیسے امور شامل ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے، "ہم بہت مثبت ہیں کہ یہ دورہ ہمارے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔"
بھارت کے لیے اہم کیا ہے؟امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس دونوں ممالک کی باہمی تجارت 129 بلین ڈالر تک پہنچ گئی تھی، جس میں بھارت کے حق میں 45.7 بلین ڈالر کا سرپلس ہے۔
مودی ان پہلے عالمی رہنماؤں میں شامل ہیں، جنہوں نے دوسری بار اقتدار سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ بھارتی حکومت نے امریکہ سے برآمد کی جانے نصف سے زیادہ اشیا پر ٹیرف میں کمی کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔
ٹرمپ کا بڑے پیمانے پر عالمی ٹیرف کا اعلان، پاکستان بھی متاثر
مودی اور ٹرمپ کے درمیان اچھے تعلقات کا ذکر عام بات ہے، البتہ امریکی صدر نے بھارت کو "ٹیرف کا غلط استعمال کرنے والا" اور "ٹیرف کنگ" تک کہا ہے۔
ٹرمپ نے بھارتی درآمدات پر 26 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے، جس پر فی الوقت 90 دنوں تک کے لیے روک لگی ہوئی ہے اور اس سے بھارتی برآمد کنندگان کو عارضی راحت بھی ملی ہے۔
امریکی نائب صدر وینس اس ماہ بھارت کا دورہ کریں گے
وینس کے دورہ بھارت کے ساتھ سے نئی دہلی کو اس بات کی امید ہے کہ 90 دن کے وقفے کے اندر ہی ایک تجارتی معاہدہ ہو جائے گا۔
بھارت رواں برس کواڈ سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے والا ہے اور وینس کے دورے کو اس طرح بھی دیکھا جا رہا ہے کہ اس سے بھارت میں ٹرمپ کی میزبانی کا راستہ بھی ہموار ہو سکتا ہے۔ کواڈ میں امریکہ، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا شامل ہیں۔
ادارت رابعہ بگٹی