WE News:
2025-04-22@07:10:01 GMT

عیدالفطر: تیوہار ایک مگر جشن منانے کا انداز جُدا جُدا

اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT

عیدالفطر: تیوہار ایک مگر جشن منانے کا انداز جُدا جُدا

نیوزی لینڈ، سعودی عرب، مصر، آئس لینڈ، ترکی، سنگاپور، مراکش، انڈونیشیا اور افغانستان میں عید منانے کا انداز منفرد اور دلچسپ ہے۔ یہاں برسوں سے عید اسی طرح منائی جارہی ہے، یہ روایتیں آج بھی قائم ہیں۔

کل دنیا کے متعدد ممالک میں عیدالفطر منائی گئی جبکہ ہر ملک کا عید منانے کا اپنا الگ انداز ہے لیکن عید کے موقع پر میٹھا پکوان بنانا، ہر ملک میں مشترک ہے۔ لوگ رشتہ داروں اور عزیزوں کے ساتھ مل جل کر عید کی خوشیاں مناتے ہیں اور میٹھے پکوان ایک دوسرے کو تقسیم کرتے ہیں۔ عید اور دیگر خوشی کے مواقع پر نعمتِ الہیٰ کا شکر کرنے، نیا یا صاف ستھرا لباس پہننے، خوشدلی کے ساتھ ایک دوسرے سے ملاقات کرنے، تحائف دینے، غریبوں کی خیر خواہی کرنے، رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرنے اور ذکر اللہ اور درود پاک کی کثرت کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

اسلامی ممالک میں عید کے دن روایتی پکوان بنائے جاتے ہیں اور مختلف قسم کے کھیلوں کا انعقاد کیا جاتا ہے جبکہ بیشتر ممالک میں میلے لگتے ہیں جن میں رعایتی داموں میں مختلف قسم کی اشیا خریدی جا سکتی ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ عید کے موقع پر برصغیر میں ایسے میلے خاص طور پر بچوں کے لیے لگتے ہیں۔

نیوزی لینڈ میں کارنیول

یہاں کے ایڈن پارک، آکلینڈ میں ایک عظیم الشان کارنیول کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں کھانے پینے سے لے کر گھر کی سجاوٹ تک کی چیزیں خریدی جاسکتی ہیں۔ آکلینڈ میں عید منانے والے مسلمان اس کارنیول میں ضرور شرکت کرتے ہیں اور اپنی پسند کا سامان کم داموں میں خریدتے ہیں۔ اسی کارنیول میں فوڈ فیسٹیول بھی منعقد ہوتا ہے جہاں روایتی مسلم پکوان فروخت ہوتے ہیں۔ ان دونوں کارنیولز میں مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم بھی شرکت کرتے ہیں۔
سعودی عرب کا خاص پکوان

اسلام کے مقدس مقامات والی سرزمین کے مسلمان صبح بیدار ہونے کے بعد سب سے پہلے کھجور کھاتے ہیں۔ نمازِ فجر اور پھر نمازِ عید کی ادائیگی تک کچھ بھی کھاتے پیتے نہیں ہیں۔ یہ چند گھنٹوں کا روزہ ہوتا ہے۔ نماز سے لوٹنے کے بعد ’کلیچا‘ کھایا جاتا ہے اور پھر رشتہ داروں وغیرہ سے ملنے کا اہتمام ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ کلیچا ایک قسم کی کوکی یا بسکٹ ہے جسے مختلف انداز میں تیار کیا جاتا ہے۔ تاہم، عید پر اسے گلاب کی پتیوں سے بنایا جاتا ہے۔

مصر میں دریائے نیل کے کنارے

مصر میں صبح عید کی نماز ادا کرنے کے بعد لوگ رنگ برنگے غبارے اڑاتے ہیں، اور اپنی زندگی کے ایک نئے اور بہتر دور کی شروعات کرتے ہیں۔ لوگ بزرگوں سے ملاقات کرتے ہیں۔ مصر میں عید منانے کا خاص مقصد یہ ہوتا ہے کہ پورا خاندان مل بیٹھے۔ دریائے نیل کے کنارے پر دن کا آغاز مسجد میں خصوصی دعا سے ہوتا ہے، جس کے بعد خاندان ایک روایتی ناشتے کے لیے جمع ہوتے ہیں جسے ’فتح‘ کہا جاتا ہے۔ یہ چاول، گوشت اور روٹی کا پکوان ہے۔

آئس لینڈ میں مل جل کر ناشتہ

آئس لینڈ میں مسلمانوں کی تعداد بہت کم ہے۔ یہاں کے لوگوں کا عید منانے کا انداز دلچسپ ہے۔ عید پر لوگ اپنے اپنے گھروں سے مختلف پکوان لے کر مسجد آتے ہیں۔ نمازِ عید اور طویل دعا کے بعد تمام افراد مسجد کے بیرونی حصے میں اپنے اپنے پکوان سجاتے ہیں اور سب مل جل کر ناشتہ کرتے ہیں۔ یہ روایت برسوں سے جاری ہے۔ ناشتہ کے بعد لوگ ایک دوسرے کے گھر جاتے ہیں۔ اس دن لوگ ملک کے پرکشش مقامات کی سیر بھی کرتے ہیں۔

ترکی: ہاتھوں کو بوسہ دیا جاتا ہے

یورپ اور ایشیا دونوں براعظموں میں شمار ہونے والے اس ملک میں عید کی صبح نماز کے بعد بچے دوڑتے ہوئے اپنے بزرگوں کے پاس جاتے ہیں، ان کے ہاتھ چومتے ہیں اور دعائیں لیتے ہیں۔ ہاتھ چومنا ظاہر کرتا ہے کہ بچے اپنے بزرگوں کا احترام کرتے ہیں۔ یہ بچوں کے درمیان ایک طرح سے مقابلہ ہوتا ہے کہ سب سے پہلے کون بزرگوں کے ہاتھ چومے گا۔ خاندان کے بڑے، بچوں کو میٹھی اشیا اور پیسے دیتے ہیں۔

سنگاپور میں روشنیاں

سنگاپور میں گیلانگ سرائے روشنیوں میں نہا جاتا ہے، اور شام ہوتے ہی بازار لگ جاتے ہیں۔ بازار میں کھانے پینے کی سیکڑوں اشیا ہوتی ہیں۔ یہاں کے لوگ عید پر مختلف قسم کے پکوان کھانے کے شوقین ہوتے ہیں۔ یہ روشنیاں 50 سے زائد رنگوں کی ہوتی ہیں۔ بازار میں سو سے زیادہ اسٹال لگتے ہیں اور سبھی روایتی مالائی پکوان پیش کرتے ہیں۔ ان اسٹالز پر ضرورت مندوں کو مفت کھانا تقسیم کیا جاتا ہے۔

مراکش میں پکوانوں کی بہار

یہاں عید کی نماز کے بعد جب نمازی مسجد کے باہر نکلتے ہیں تو نوجوان، کھجور کے بڑے بڑے تھال اور پانی کی بوتلیں لے کر کھڑے ہوتے ہیں، اور نمازیوں میں کھجور اور پانی تقسیم کیا جاتا ہے۔ عید پر مراکش کا مشہور پین کیک ’مسمن‘ اور ’بغریر‘ بھی بنایا جاتا ہے جسے ناشتے میں پودینے کی چائے کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔ یہاں کے مرد ملک کا روایتی لباس ’جلابہ‘ اور جوتے ’بلغہ‘ پہنتے ہیں جبکہ خواتین خوبصورت رنگوں کے کفتان پہننے کو ترجیح دیتی ہیں۔

انڈونیشیا میں ’مودِک‘

عید سے چند روز قبل کمپنیوں کو اپنے ملازمین کو لازمی طور پر تنخواہیں دینی ہوتی ہیں تاکہ وہ بھی اپنے گھر والوں کے ساتھ اچھی طرح عید منا سکیں۔ عید پرانڈونیشیا کے لوگ، خاص طور پر گھر کی خواتین ’لاپس لیجٹ‘ نامی ایک کیک بناتی ہیں جس میں کئی تہیں ہوتی ہیں۔ یہاں ’مودِک‘ کی روایت ہے یعنی عید منانے کی غرض سے اپنے گھر لوٹنا۔ شہریوں کی بڑی تعداد اپنے آبائی وطن کا رُخ کرتی ہے جس کے لیے حکومت کو نقل و حمل کی مفت سہولت فراہم کرنا ہوتی ہے۔

افغانستان میں انڈوں کی جنگ

عید کی نماز کے بعد لوگ دوستوں سے ملنے جلنے کا اہتمام کرتے ہیں۔ اس ضمن میں تمام دوست کسی ایک دوست کے گھر پر جمع ہوتے ہیں اور عید کی خوشیاں مناتے ہیں۔ عید پر ’تخم جنگی‘ (انڈوں کی جنگ) کا خاص اہتمام ہوتا ہے۔ انڈوں کے چھلکوں پر رنگ کرکے انہیں ابالا جاتا ہے اور پھر لوگ ان سے مقابلہ کرتے ہیں۔ اس میں حریف کے انڈے کو توڑا جاتا ہے، لیکن اس عمل میں اپنے انڈے کو بچایا جاتا ہے۔ اس پر ایک دراڑ بھی نہیں پڑنی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان پاکستان سنگاپور عید.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان پاکستان سنگاپور عید منانے کا کیا جاتا ہے لینڈ میں جاتے ہیں ہوتے ہیں کرتے ہیں ہوتی ہیں یہاں کے ہوتا ہے کے ساتھ ہیں اور اپنے ا کے بعد عید کی کے لیے

پڑھیں:

مسیحیوں کے تہوار ’ایسٹر‘ کی دلچسپ تاریخ

مسیحیوں کے تہوار ’ایسٹر‘ کی دلچسپ تاریخ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

جب سردی کی گرفت ختم ہوتی ہے اور بہار کی نرم ہوائیں فضاؤں میں رنگ بکھیرتی ہیں، تو دنیا بھر کی مسیحی برادری ایک ایسے روحانی اور خوشی سے بھرپور تہوار کا جشن مناتی ہے جو نہ صرف ان کے مذہبی عقیدے کی بنیاد ہے بلکہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کا بھی پیغام دیتا ہے، یہ تہوار ہے ’ایسٹر‘۔

ایسٹر صرف ایک تہوار نہیں، بلکہ یہ عیسائی عقیدے کی سب سے بڑی علامت ہے۔ یہ دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دوبارہ زندگی پانے کی یاد میں منایا جاتا ہے، جو مسیحی ایمان کے مطابق جمعہ کے روز صلیب پر چڑھائے گئے اور پھر اتوار کو زندہ ہو کر واپس آئے۔

بائبل کی مقدس روایات کے مطابق، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جمعے کے دن مصلوب کیے جانے کے بعد ان کا جسد مبارک صلیب سے اتار کر ایک چٹانی غار میں دفن کیا گیا۔ اس غار کے دہانے کو ایک بڑے پتھر سے بند کر دیا گیا تھا۔

تاہم، روایات بیان کرتی ہیں کہ جب کچھ افراد اتوار کے روز اس غار پر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ پتھر ہٹا ہوا ہے اور غار خالی ہے۔ اس منظر نے لوگوں کو یہ یقین دلایا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ زندہ ہو گئے ہیں۔ اسی واقعے کی یاد میں اتوار کا دن ہر سال منایا جاتا ہے۔

ایسٹر کی تاریخ کیسے طے ہوتی ہے؟

ایسٹر کی تاریخ ہر سال مختلف ہوتی ہے، کیونکہ یہ قمری کیلنڈر کے مطابق طے کی جاتی ہے۔ عمومی طور پر، یہ تہوار موسمِ بہار کے پہلے مکمل چاند کے بعد آنے والے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ اسی لیے یہ مارچ کے آخر یا اپریل کے وسط تک کبھی بھی آ سکتا ہے۔ اس گنتی میں مسیحی روایتی چاند کیلنڈر کی جھلک نظر آتی ہے، جو قدرتی نظم و ضبط سے جڑا ہوا ہے۔

ایسٹر کے موقع پر جو علامتیں سب سے نمایاں ہوتی ہیں وہ ہیں رنگین انڈے اور خرگوش انڈا نئی زندگی، تخلیق اور اُمید کی علامت سمجھا جاتا ہے، جو حضرت عیسیٰ کی واپسی کی یاد بھی دلاتا ہے۔ جبکہ خرگوش ایک قدیم علامت ہے، جو افزائش اور بہار کی آمد کا پیغام لیے ہوتا ہے۔

ان رنگ برنگے انڈوں کو تلاش کرنے کا کھیل، جسے ’ایسٹر ایگ ہنٹ‘ کہا جاتا ہے، خاص طور پر بچوں میں بے حد مقبول ہے۔ چاکلیٹ، رنگین پیپرز میں لپٹے تحائف، اور خرگوش کی شکل کے میٹھے لوازمات اس تہوار کو نہایت دلکش بنا دیتے ہیں۔

ایسٹر سے پہلے کا عرصہ، جسے ”لینٹ“ کہا جاتا ہے، چالیس دنوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس دوران مسیحی برادری روزہ، عبادت اور سادگی کی زندگی کو اپناتی ہے۔ کچھ مخصوص کھانوں سے پرہیز کیا جاتا ہے تاکہ جسمانی خواہشات سے بالاتر ہو کر روحانیت کی طرف بڑھا جا سکے۔ ایسٹر اس چالیس روزہ ریاضت کا اختتام بھی ہوتا ہے، جس کے بعد خوشی اور جشن کا آغاز ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کو منانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ تمام کینال بنانے کا فیصلہ واپس لیں، شازیہ مری
  • نئے پوپ کا انتخاب کیسےکیا جاتا ہے؟
  • عماد عرفانی کی گلوکار علی عظمت کو دلچسپ انداز میں سالگرہ کی مبارکباد
  • مسیحیوں کے تہوار ’ایسٹر‘ کی دلچسپ تاریخ
  • چین کی بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کو ہدف بنانے کے امریکی اقدامات کی سخت مخالفت
  • بلاول کی تائید کرتا ہوں، شیر جب بھی آتا، سب کچھ کھا جاتا ہے: گیلانی 
  • شیر جب بھی آتا ہے سب کچھ کھا جاتا ہے، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی
  • ٹرانس جینڈر کپ: سکھر نے خیرپور کو شکست دیکر ٹائٹل جیت لیا
  • شیر جب بھی آتا ہے سب کچھ کھا جاتا ہے، چیئرمین سینیٹ
  • نامور کالم نگار و تجزیہ کار مظہر برلاس کا سیاسی صورتحال پر خصوصی انٹرویو