عمران خان باعزت بری ہوں گے، وزیراعلیٰ امین گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
عید الفطر کی نماز کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان کی باعزت رہائی کے لیے ہر حد تک جائیں گے، عمران خان کو 600 دنوں سے زائد غیر قانونی پابند سلاسل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی جرات اور بہادری سے لوگ حواس باختہ ہیں اور ہم عمران خان کی باعزت رہائی کیلیے ہر حد تک جائیں گے اور وہ باعزت بری ہوں گے۔ عید الفطر کی نماز کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان کی باعزت رہائی کے لیے ہر حد تک جائیں گے، عمران خان کو 600 دنوں سے زائد غیر قانونی پابند سلاسل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جرات اور بہادری سے یہ لوگ حواس باختہ ہیں کیونکہ انہوں نے نہ سرجھکایا اور نہ ہی ان کے ساتھ کوئی ڈیل کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی جارہی، فارم 47 والی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو چوری کرکے چوروں کو حکومت دی گئی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ یہ لوگ ہمیشہ چور دروازوں سے حکومت میں آئے اور قانون جیسے ہی حرکت میں آتا ہے تو یہ سب لندن بھاگ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے عمران خان، بشری بی سمیت تمام قائدین اور کارکنان کو رہا کرنا ہوگا، عمران خان روشن پاکستان کی نوید لیکر باعزت بری ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ ملک میں معاشی و سیاسی استحکام کے لیے جعلی حکومت کو مستعفی ہونا چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمران خان کی نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
دیکھتے ہیں گنڈا پور منرلز بل پاس کرائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے: گورنر
پشاور (بیورو رپورٹ) گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو جو ٹاسک اسلام آباد سے ملتا ہے وہ اچھے بچوں کی طرح اُسے پورا کرتے ہیں۔ دیکھتے ہیں اب وزیراعلیٰ مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے یا اپنی نوکری بچائیں گے۔ صوبے کے تمام ادارے، وزراء کرپشن میں ملوث ہیں، اگر کوئی ادارہ خاموش ہے تو وہ نیب ہے۔ (پی ٹی آئی) این آر او کے لئے لوگوں کے پاؤں پڑ رہی ہے۔ صوبے میں کرپشن ہو رہی ہے، ہمارے صوبے کے پیسوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے، جب میں گورنر نہیں تھا تب بھی کہتا تھا کہ صوبے میں کرپشن کی جا رہی ہے۔ یہاں نوکریاں بیچی جا رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ کے پی نے ٹیکس کے پیسے جلسے جلوسوں میں اڑا دئیے، علی امین گنڈا پور خود کہہ رہے ہیں کہ ان کی سابق وزراء چور ہیں۔ اعظم سواتی نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہا اسٹبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے انہیں کہا گیا، آپ صوبے کی ترقی کے لیے افغانستان جاتے ہیں لیکن چین کیوں نہیں جاتے۔ وزیراعظم کو ایک بار پھر پشاور آنے کی دعوت دیتا ہوں۔ گورنر وزیراعظم شہباز شریف سے شکوہ بھی زبان پر لے آتے اور کہا کہ مجھے گورنر بنے ایک سال ہو گیا، وزیراعظم نے آج تک پشاور آنے کی زحمت نہیں کی ۔خیبر پی کے اورپشاور بھی پاکستان کا حصہ ہے کیا یہ صوبہ پی ٹی آئی کو ٹھیکے پر دے دیا ہے؟