ڈاکو اور ڈمپر مافیا دونوں غیر مقامی ہیں، شہر مزید ان حالت میں نہیں رہ سکتا، خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی 70 سال سے پاکستان کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے، اس طرح گھر نہی چلتا، ملک اور صوبے کیسے چلیں گے، ہم نے فلاحی اور سماجی سرگرمیوں کا مرکز گورنر ہاؤس کو بنا لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پچھلے ایک سال سے کراچی کے شہری ظلم کے جال میں ہیں۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ڈاکو اور ڈمپر مافیا دونوں غیر مقامی ہیں، یہ شہر مزید ان حالت میں نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کا مہینہ ہم نے بڑے صبر سے گزارا ہے مزید صبر کا امتحان نہ لیا جائے، شہر کو اس حالت میں نہیں چھوڑا جاسکتا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی 70 سال سے پاکستان کو چلا رہا ہے اس طرح تو گھر بھی نہیں چلتے، کراچی 70 سال سے پاکستان کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ اس طرح گھر نہی چلتا، ملک اور صوبے کیسے چلیں گے، ہم نے فلاحی اور سماجی سرگرمیوں کا مرکز گورنر ہاؤس کو بنا لیا ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے حکومت کا ساتھ جمہوریت کی بقاء کے لیے دیا تھا، کراچی میں انسانی جانوں کا خیال رکھنا وزیراعظم کی بھی ذمہ داری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی نے کہا نے کہا کہ سال سے
پڑھیں:
پنجاب شدید گرمی کی لپیٹ میں، محکمہ موسمیات نے بُری خبر سنادی
لاہور:پنجاب بھر میں گرمی کی شدت نے عوام کو بے حال کر دیا ہے جب کہ محکمہ موسمیات نے بھی اس سلسلے میں بُری خبر سنا دی۔
صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت بیشتر شہروں میں موسم خشک اور درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے جب کہ محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید گرمی اور بارش نہ ہونے کی پیشگوئی کی ہے۔
گرمی میں اضافے کے باعث گھروں، دفاتر اور تجارتی مراکز میں ایئر کنڈیشنرز کا استعمال کئی گنا بڑھ چکا ہے جب کہ توانائی کے استعمال میں اضافے کے ساتھ ساتھ بجلی کی طلب میں بھی واضح اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 22 سے 23 ڈگری جب کہ زیادہ سے زیادہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ہوا میں نمی کا تناسب کم ہو کر صرف 20 فیصد رہ گیا ہے، جو جسمانی تکلیف اور پانی کی کمی کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔
اُدھر صوبے کے جنوبی اضلاع میں گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے جب کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے بیشتر علاقوں میں کوئی بارش متوقع نہیں، جس سے خشک موسم مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔
ماہرین نے شہریوں کو غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز اور ماسک کے استعمال کی تلقین کی ہے، خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کے لیے احتیاط لازمی قرار دی گئی ہے۔