وزیر اعظم شہباز شریف کی 28 مارچ کے تباہ کن زلزلے پر میانمار کے وزیر اعظم سے تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سینیئر جنرل من آنگ ہلینگ، چیئرمین اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن کونسل و وزیر اعظم میانمار سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور میانمار میں 28 مارچ 2025 کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں قیمتی جانوں اور املاک کے نقصان پر پاکستانی عوام اور حکومت پاکستان کی جانب سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے میانمار کے وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ پاکستان زلزلے سے متاثرہ افراد کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
مزید پڑھیں: میانمار میں 7.
انہوں نے میانمار کے وزیراعظم کو یہ بھی بتایا کہ ان کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی قریباً 70 ٹن امدادی سامان میانمار کے لیے روانہ کرے گی، جو 2 کھیپ میں اگلے 48 گھنٹوں میں زلزلہ سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے پہنچ جائے گی۔
وزیراعظم نے میانمار کے عوام کی بہادری اور استقامت پر اعتماد کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ جلد اس قدرتی آفت پر قابو پالیں گے۔
میانمار کے وزیر اعظم نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور پاکستانی عوام کے حسن سلوک کو سراہا اور مشکل کی اس گھڑی میں میانمار کے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
یاد رہے کہ میانمار میں 28 مارچ 2025 کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں سرکاری اعدادو شمار کے مطابق 1700 افراد ہلاک، 3400 زخمی جبکہ 300 افراد لاپتا ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: میانمار کے وزیر کے لیے
پڑھیں:
علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
وزیرِ اعظم شہباز شریف— فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ علامہ اقبال صرف شاعر ہی نہیں بلکہ ایک اہلِ بصیرت رہنما بھی تھے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال کے یومِ وفات پر پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ اقبال نے برِصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا تصور پیش کیا، ان کا فلسفۂ خودی اور شاعری نے تحریکِ پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کی۔
انہوں نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے بتا ہے کہ علامہ اقبال نے 1930ء میں الہٰ آباد کے خطبے میں ایک علیحدہ مملکت کا تصور پیش کیا، ان کا نظریہ قائدِ اعظم کی قیادت میں عملی شکل اختیار کر کے پاکستان کی صورت میں شرمندۂ تعبیر ہوا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ علامہ اقبال کی شاعری عمل اور خود شناسی کی لازوال دعوت ہے۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ اقبال نے مسلمانوں کو صرف سیاسی طور پر ہی نہیں، بلکہ فکری، روحانی طور پر بھی متحد کیا۔
وزیرِ اعظم نے دور حاضر کے حوالے سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستان کو سماجی تقسیم، عالمی چیلنجز کا سامنا ہے تو اقبال کی تعلیمات مشعلِ راہ ہیں، علامہ اقبال نے علم، عمل، یقینِ محکم اور خود اعتمادی پر زور دیا ہے، ہمیں ان کے فلسفے کو اپناتے ہوئے معاشی خود انحصاری، قومی یک جہتی کو فروغ دینا ہو گا، اقبال کا فلسفہ، شاعری ہمیں بتاتی ہے ایک مثالی معاشرہ کیسے تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ایسا معاشرہ جہاں انصاف، محنت اور اخلاقیات کو فوقیت حاصل ہو۔
نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ علامہ اقبال نے ہمیشہ نوجوانوں کو قوم کا اصل سرمایہ قرار دیا، اقبال کے نزدیک نوجوان ہی وہ طاقت ہیں جو قوموں کوعروج پر پہنچا سکتے ہیں، آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے پیغام کو سمجھیں، جدید علوم حاصل کریں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم پر یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ اقبال کے خوابوں کو حقیقت بنائیں، ہمیں نوجوانوں کو با اختیار بنانا ہے تاکہ وہ ملکی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکیں۔
وزیرِ اعظم پاکستان نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ اقبال کے یومِ وفات پرعہد کریں کہ ہم ان کے نظریات کو انفرادی، اجتماعی زندگیوں میں اپنائیں گے، ایک مضبوط، خود مختار اور ترقی یافتہ پاکستان کی تعمیر کریں گے۔