ہم قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں: چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ہم قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔چیف جسٹس نے عید الفطر کے موقع پر عدلیہ، قانونی برادری اور عوام کو عید کی مبارکباد دی۔ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ عید کا مبارک دن ہمیں ہمدردی، رواداری اور ایثار کی خوبیوں کی یاد دلاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں، دعا ہے یہ عید قوم کے لئے امن، خوشحالی اور خوشیوں کا باعث بنے۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی عطا نعمتوں کو مہربانی اور سخاوت کے ساتھ بانٹیں، ایسی سوچ انصاف، دیانت اور انصاف کی بالادستی پر مبنی معاشرے کی ترغیب دیتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
وقف قانون کے خلاف لڑائی میں جیت ہماری ہوگی، ملکارجن کھرگے
کانگریس صدر نے کہا کہ وقف املاک کو تنازعہ میں ڈالنے کیلئے مودی حکومت نے جان بوجھ کر صارفین کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ پارٹی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے اعلیٰ لیڈروں کے خلاف کی جا رہی کارروائی سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ وقف (ترمیمی) قانون پر بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے خلاف جاری لڑائی میں جیت جائے گی۔ پارٹی کے جنرل سکریٹریز اور انچارجز کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ذریعہ ایکٹ پر اٹھائے گئے نکات کو اہمیت دی ہے اور الزام لگایا کہ حکومت نے جان بوجھ کر جائیدادوں پر تنازعہ پیدا کرنے کے لئے صارف کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے حکومت کے وقف (ترمیمی) بل کے خلاف پوری اپوزیشن کو اکٹھا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ابھی اس کیس کی سماعت کر رہی ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم یہ لڑائی بھی جیت جائیں گے۔ کانگریس نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اٹھائے گئے نکات کو اہمیت دی ہے۔ انہوں نے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر وقف کے مسئلہ پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ خاص طور پر وقف املاک کو تنازعہ میں ڈالنے کے لئے حکومت نے جان بوجھ کر صارفین کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سابق سربراہان سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کا نام انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ چارج شیٹ میں شامل کیا گیا اور دہلی، لکھنؤ اور ممبئی میں نیشنل ہیرالڈ کی جائیدادوں کو "انتقامی جذبے" کے تحت منسلک کیا گیا تھا۔