وزیر اعظم شہباز شریف اور ملائیشین وزیر اعظم انور ابراہیم کا ٹیلیفونک رابطہ، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کے درمیان آج ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو عید الفطر کی مبارکباد دی اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملائیشیا کے عوام اور حکومت کو دلی عید مبارک پیش کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے گزشتہ اکتوبر میں ملائیشیا کے وزیر اعظم کے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون میں ہونے والی مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ملائیشین وزیر اعظم انور ابراہیم نے رواں سال مئی میں وزیر اعظم شہباز شریف کے متوقع دورۂ کوالالمپور کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے بھرپور تیاریاں جاری ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ملائیشین ہم منصب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان کا آئندہ دورہ ملائیشیا دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دے گا اور دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔
علاوہ ازیں، ملائیشیا کے وزیر اعظم نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے بھی مختصر ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وزیر اعظم شہباز شریف ملائیشیا کے
پڑھیں:
علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
وزیرِ اعظم شہباز شریف— فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ علامہ اقبال صرف شاعر ہی نہیں بلکہ ایک اہلِ بصیرت رہنما بھی تھے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال کے یومِ وفات پر پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ اقبال نے برِصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا تصور پیش کیا، ان کا فلسفۂ خودی اور شاعری نے تحریکِ پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کی۔
انہوں نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے بتا ہے کہ علامہ اقبال نے 1930ء میں الہٰ آباد کے خطبے میں ایک علیحدہ مملکت کا تصور پیش کیا، ان کا نظریہ قائدِ اعظم کی قیادت میں عملی شکل اختیار کر کے پاکستان کی صورت میں شرمندۂ تعبیر ہوا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ علامہ اقبال کی شاعری عمل اور خود شناسی کی لازوال دعوت ہے۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ اقبال نے مسلمانوں کو صرف سیاسی طور پر ہی نہیں، بلکہ فکری، روحانی طور پر بھی متحد کیا۔
وزیرِ اعظم نے دور حاضر کے حوالے سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستان کو سماجی تقسیم، عالمی چیلنجز کا سامنا ہے تو اقبال کی تعلیمات مشعلِ راہ ہیں، علامہ اقبال نے علم، عمل، یقینِ محکم اور خود اعتمادی پر زور دیا ہے، ہمیں ان کے فلسفے کو اپناتے ہوئے معاشی خود انحصاری، قومی یک جہتی کو فروغ دینا ہو گا، اقبال کا فلسفہ، شاعری ہمیں بتاتی ہے ایک مثالی معاشرہ کیسے تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ایسا معاشرہ جہاں انصاف، محنت اور اخلاقیات کو فوقیت حاصل ہو۔
نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ علامہ اقبال نے ہمیشہ نوجوانوں کو قوم کا اصل سرمایہ قرار دیا، اقبال کے نزدیک نوجوان ہی وہ طاقت ہیں جو قوموں کوعروج پر پہنچا سکتے ہیں، آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے پیغام کو سمجھیں، جدید علوم حاصل کریں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم پر یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ اقبال کے خوابوں کو حقیقت بنائیں، ہمیں نوجوانوں کو با اختیار بنانا ہے تاکہ وہ ملکی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکیں۔
وزیرِ اعظم پاکستان نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ اقبال کے یومِ وفات پرعہد کریں کہ ہم ان کے نظریات کو انفرادی، اجتماعی زندگیوں میں اپنائیں گے، ایک مضبوط، خود مختار اور ترقی یافتہ پاکستان کی تعمیر کریں گے۔