غزہ: فلسطینیوں کے لیے ایک اور عید المناک یادوں کے ساتھ آئی، جہاں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 20 افراد شہید ہو گئے، جن میں 5 بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کے باشندے روایتی عید کی خوشیوں کے بجائے فضائی حملوں، تباہ شدہ گھروں اور جنازوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق خان یونس میں علی الصبح ہونے والے ایک فضائی حملے میں 8 فلسطینی شہید ہو گئے۔ فلسطینی ماں نہلہ ابو متار کا کہنا تھا کہ عید جو پہلے خوشی اور ملاقاتوں کا دن تھا، اب جنازے اور تدفین کا دن بن چکا ہے۔

اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں خان یونس میں 8 افراد شہید ہوئے جن میں 5 بچے شامل تھے، المواسی پر حملے میں 3 نوجوان لڑکیاں شہید، جو عید کے نئے کپڑوں میں ملبوس تھیں جبکہ رفح میں مزید 11 لاشیں برآمد، جن میں 6 فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے ارکان شامل ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق مساجد، بازار اور گلیاں ویران ہو چکی ہیں۔ لوگ ملبے پر نماز عید ادا کرنے پر مجبور ہیں، جبکہ ہزاروں بے گھر افراد عارضی خیموں میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق 18 مارچ کو اسرائیل نے غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کیں، جس کے بعد سے اب تک 900 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔ اکتوبر 2023 سے جاری حملوں میں 50 ہزار 277 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

فلسطینی شہری عزالدین موسا کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں معلوم نہیں کتنا وقت باقی ہے؟ ایک راکٹ کسی بھی وقت ہم پر گر سکتا ہے۔ ہمارے بچوں کی آنکھیں خوف کی عکاسی کرتی ہیں، لیکن ہم انہیں حوصلہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شہید ہو

پڑھیں:

القسام بریگیڈ کا ایک اور مہلک حملہ، اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی، ٹینکس تباہ

القسام بریگیڈ نے غزہ میں ایک اور جرأت مندانہ کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں کو الطفاح اور جبل السرانی کے مقامات پر نشانہ بنایا۔ اس حملے میں القسام بریگیڈ کے مطابق چار اسرائیلی ٹینک اور ایک بلڈوزر تباہ کر دیے گئے۔ حملے کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے، جس کی تصدیق اسرائیلی حکام نے بھی کر دی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ میں دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید باون (52) فلسطینی شہید ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا اور وسطی غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملوں میں تیرہ فلسطینی شہید ہوئے۔

صرف دو دنوں میں صہیونی فوج کی بربریت کا شکار ہو کر 94 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری نے پناہ گزین کیمپوں، خوراک کے حصول کے لیے جمع ہونے والے افراد، دکانوں اور رہائشی مکانات کو بھی نشانہ بنایا، جس سے عام شہریوں میں شدید خوف اور بدامنی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق 18 مارچ سے اب تک 1,783 فلسطینی شہید اور 4,683 زخمی ہو چکے ہیں۔ جب کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک مجموعی طور پر شہدا کی تعداد 51,157 تک پہنچ چکی ہے، اور 116,724 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

اس دوران حماس نے ایک اور اسرائیلی یرغمالی کی ویڈیو جاری کی ہے۔ ویڈیو میں 35 سالہ ایلکانہ بوہبوت کو دیکھا جا سکتا ہے، جو اپنے خاندان اور اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر رہائی کے لیے اقدامات کی اپیل کر رہے ہیں۔

غزہ کی صورتحال بدستور سنگین ہے، عالمی برادری کی خاموشی اس انسانی المیے کو مزید گہرا کر رہی ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے نئے حملے ، گھر دھماکوں سے تباہ ، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
  • جامشورو: مسافر وین پہاڑی سے گر گئی، خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق
  • صنعا پر امریکی فضائی جارحیت جاری، مزید 12 یمنی شہید، 30 زخمی
  • غزہ میں اسرائیلی دہشتگردی جاری، چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 44 فلسطینی شہید
  • نئی دہلی میں رہائشی عمارت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد سمیت 11 شہری ہلاک
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کا حماس پر دباؤ بڑھانے کا حکم
  • القسام بریگیڈ کا ایک اور مہلک حملہ، اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی، ٹینکس تباہ
  • غزہ، صیہونی فوج کی بمباری سے مزید 64فلسطینی شہید
  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک