چینی کی دوبارہ برآمد، حکومت کا خام شکر کی درآمد کی اجازت دینے سے گریز، قیمتیں مزید بڑھنے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مقامی مارکیٹ میں شکر کے طویل بحران کے درمیان حکومت نے ابھی تک خام چینی کی دوبارہ برآمد کے مقصد سے درآمد کی اجازت نہیں دی ہے۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے حالیہ دنوں میں اپنے ایک داخلی اجلاس میں خام چینی کی درآمد کو تاحال مؤخر کر دیا ہے۔
اتوار کے روز جب نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے رابطہ کیا گیا اور ان سے خام چینی کی دوبارہ برآمد کے لیے درآمد کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ خام چینی کی پالیسی زیر غور ہے اور ابھی تک منظوری کے لیے پیش نہیں کی گئی۔
ادھر گزشتہ سال کی فصل کے دوران پاکستان نے 7لاکھ 90 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کی۔ اب اپریل سے مقامی مارکیٹ میں چینی کے نرخ مزید بڑھنے کا خدشہ پیداہوگیاہے ۔
یہاں یہ ذکر کرنا مناسب ہوگا کہ حکومت چینی کی برآمد کی اجازت دیتے وقت اس شرط کے باوجود کہ ملکی قیمتیں نہیں بڑھیں گی، مقامی مارکیٹ میں شکر کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے میں بری طرح ناکام رہی۔ تاہم چینی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور رمضان میں یہ چند ہفتے قبل 185روپے تک پہنچ گئی۔
بالآخر حکومت نے حالیہ ہفتوں میں چینی کے شعبے میں مبینہ گٹھ جوڑ کا پتہ لگا کر مل مالکان اور ڈیلرز کے خلاف سخت کارروائی کی تاہم مقامی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھ گئیں جس کے بعد حکومت کو بالآخر مداخلت کرنا پڑی اور ایک معاہدہ طے کیا، جس کے تحت ایک ماہ کیلئے چینی کی قیمت 164روپے فی کلو مقرر کی گئی۔
وزارت صنعت کی جانب سے دوبارہ برآمد کے مقصد کیلئے تیار کردہ مسودہ تجویز کے مطابق جس میں کہا گیا ہے کہ سالانہ اوسطاً 6.
چینی کی صنعت بڑے پیداواری شعبے کا حصہ ہے اور گزشتہ دس سالوں کے دوران نمایاں ترقی دکھا چکی ہے، جو پاکستان کی معیشت میں اس کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ مختلف حجم کی 82ملوں کے ساتھ پاکستان کی چینی کی صنعت کافی وسیع ہے۔ تاہم یہ تقریباً مکمل طور پر مقامی طور پر اگائی جانے والی گنے کی فصل پر منحصر ہے۔
گزشتہ فصل کے سال کے دوران پاکستان نے 7لاکھ 90ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کی۔ دوسری جانب خراب فصل والے سالوں میں پاکستان کو اپنی ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے چینی درآمد کرنا پڑتی ہے۔
مجموعی طور پر گزشتہ دس سالوں کے دوران پاکستان نے 3.918 ملین میٹرک ٹن چینی برآمد کی، جبکہ اسے 0.565بلین میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
اس عرصے کے دوران چینی کی برآمد سے حاصل ہونیوالی کل آمدنی 1607ملین امریکی ڈالر رہی جو کہ اسی حجم کی صنعت رکھنے والے حریف ممالک کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مقامی مارکیٹ میں میٹرک ٹن چینی خام چینی کی برا مد کی کے دوران
پڑھیں:
آٹا، آلو، گھی، چینی، ٹماٹر ، مرغی اور دالیں سستی ہو گئیں
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح میں مزید کمی واقعہ ہوگئی ہے اور حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 0.69 فیصد تک مزید کم ہوگئی ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی بڑھنے کی مجموعی شرح منفی 2.72 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔
ادارہ شماریات کی طرف سے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی سے متعلق جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 16 اشیا مہنگی جبکہ 18 سستی ہوئیں اور 17 اشیا کے دام مستحکم رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے کے دوران زندہ مرغی فی کلو 54 روپے 42 پیسے سستی ہوئی، گزشتہ ہفتے ٹماٹر فی کلو 16 روپے 29 پیسے سستے ہوئے، ایک ہفتے کے دوران لہسن فی کلو 41 روپے 76 پیسے سستا ہو گیا۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے پیاز فی کلو 6 روپے 15 پیسے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 29 روپے 75 پیسے سستا ہوا، اسی طرح گندم کا آٹا، آلو، گھی، چینی، دالیں، گڑ سستی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے دال چنا فی کلو 3 روپے 19 پیسے مہنگی ہوئی ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران جلانے کی لکڑی، سگریٹ سمیت چائے کی پتی، تازہ دودھ اور چاول مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔
مریم نواز کا یکم مئی کو ساڑھے 12 لاکھ افراد میں راشن کارڈ تقسیم کرنے کا اعلان