وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے شانگلہ میں عیدالفطر کی نماز ادا کی، ملک و ملت کی ترقی کے لیے دعا
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
شانگلہ: وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر، انجینئر امیر مقام نے اپنے آبائی ضلع شانگلہ کے علاقے پورن میں عیدالفطر کی نماز ادا کی۔ نمازِ عید میں مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔
انجینئر امیر مقام نے اس موقع پر ملک کی ترقی، سلامتی اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعا کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عیدالفطر محبت، اخوت اور اجتماعی خوشیوں کو بانٹنے کا دن ہے، اور ہمیں اس موقع پر ضرورت مندوں اور کمزور طبقات کو اپنی خوشیوں میں شامل کرنا چاہیے۔
انہوں نے پوری امت مسلمہ کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان مظلوم فلسطینی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہن بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہیے، جو آزادی اور بنیادی حقوق کے لیے مصائب کا سامنا کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے سویلین، افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت
پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
سنگارپور: سنگاپور میں “تھنک ایشیا” فورم 2025 کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔ چین، سنگاپور، جاپان، بھارت، تھائی لینڈ، آذربائیجان، فلپائن، پاکستان، انڈونیشیا اور دیگر ایشیائی ممالک کے 40 سے زائد تھنک ٹینک کے ماہرین اور اسکالرز نے عالمی گورننس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
چین اور سنگاپور سے سرکاری اداروں، تھنک ٹینکس، جامعات ، کاروباری اداروں اور دیگر تنظیموں کے تقریباً 200 مہمانوں نے فورم میں شرکت کی۔فورم میں شریک بیشتر ماہرین نے اتفاق کیا کہ ایشیائی ممالک عالمگیریت اور علاقائی اقتصادی تعاون کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں۔ آسیان اور چین کی مرکزیت پر مبنی علاقائی اقتصادی انضمام کو گہرا کیا گیا ہے، اور آر سی ای پی جیسے میکانزم نے مؤثر طریقے سے تجارتی سہولت اور صنعتی ہم آہنگی کو فروغ دیا ہے، مغربی منڈیوں پر انحصار کو کم کیا ہے اور علاقائی آزاد انہ ترقیاتی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے.
سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں، مصنوعی ذہانت سمیت ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعاون تیزی سے بڑھا ہے۔ چین اور آسیان نے ٹیلنٹ کی تربیت، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور ٹیکنالوجی کی شمولیت میں مثبت پیش رفت کی ہے. فورم کے شرکاء کا ماننا تھا کہ مستقبل میں ایشیائی ممالک کو اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو مزید مستحکم کرنا چاہیے، ادارہ جاتی جدت طرازی اور گورننس کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا چاہیے، “ایشیائی دانش” اور “ایشیائی حل” کے ساتھ دوبارہ عالمگیریت کے عمل کی قیادت کرنی چاہیے اور ایک نیا بین الاقوامی نظام تشکیل دینا چاہئے جو زیادہ جامع، متوازن اور مشترکہ طور پر فائدہ مند ہو۔