اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عیدالفطر کے موقع پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو ’بوجھل دل‘ کے ساتھ عید الفطر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاکھوں مسلمان اس موقع کو روایتی خاندانی اجتماعات کے بجائے جنگ اور نقل مکانی کے تحت منائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ: عید کے موقعے پر اسرائیلی بمباری، 5 بچوں سمیت 8 افراد شہید

انہوں نے کہا کہ میں دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کے لیے عید الفطر پر نیک خواہشات کا اظہار کرنا چاہتا ہوں ۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر شیئر کیے گئے اپنے ایک ویڈیو بیان میں مزید کہا کہ میں بھاری دل کے ساتھ بہت سے مسلمانوں کے بارے میں سوچ رہا ہوں جو جنگ، تنازعات یا نقل مکانی کی وجہ سے اپنے خاندانوں کے ساتھ عید نہیں منا سکیں گے۔

انہوں نے عید الفطر کے تہوار کی یکجہتی اور ہمدردی کی بنیادی اقدار پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ اصول منقسم برادریوں کو دوبارہ جوڑ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لیے ایک ارب ڈالر درکار، اقوام متحدہ کی اپیل

اقوام متحدہ کے سربراہ کا پیغام اس وقت آیا ہے جب غزہ میں فلسطینی، ہندوستانی قبضے میں کشمیری، روہنگیا پناہ گزین، سوڈان کے لوگ اور دیگر تنازعات سے متاثرہ مسلمان آبادی کو جاری تشدد اور انسانی بحرانوں کے درمیان خاص طور پر شدید مسائل کا سامنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

روہنگیا سوڈان غزہ فلسطین کشمیر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: روہنگیا سوڈان فلسطین اقوام متحدہ کے

پڑھیں:

اسرائیل اور اس کے سہولت کاروں کو غزہ کی تعمیرِ نو کا خرچ اٹھانا چاہیے، اقوامِ متحدہ

اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی خصوصی نمائندہ برائے فلسطین فرانسسکا البانیز نے غزہ کی صورت حال کا ذمہ دار اسرائیل، امریکا، جرمنی، برطانیہ اور اٹلی کو قرار دیتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسسکا البانیز نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں استعمال ہونے والے اسلحہ امریکا، جرمنی، برطانیہ اور اٹلی نے فراہم کیا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ غزہ کی تباہی کا ذمہ دار صرف حملے کرنے والا اسرائیل ہی نہیں بلکہ اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک بھی اتنے ہی ذمہ دار ہیں۔

فرانسسکا البانیز نے مطالبہ کیا کہ تباہ حال غزہ کی تعمیر نو کے لیے نہ صرف اسرائیل بلکہ اسے اسلحہ فراہم کرنے والے امریکا، جرمنیی، برطانیہ اور اٹلی رقم فراہم کریں۔

انھوں نے مزید کہا کہ شہری آبادی، رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں اور بنیادی ڈھانچے کو جس پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا اس کی ذمہ داری صرف اسرائیل نہیں بلکہ اس کے سہولت کاروں کی بھی ہے۔

فرانسسکا البانیز کا کہنا تھا کہ جن ممالک نے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کیا جنھوں نے سیاسی و سفارتی تحفظ دیا اور جنھوں نے جنگ بندی کی کوششوں کو کمزور کیا ان ہی کو اب غزہ میں مکانات، اسپتال، اسکول، بجلی، پانی اور دیگر بنیادی سہولیات کی بحالی کے لیے مالی وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔

خیال رہے کہ فرانسسکا البانیز کو غزہ کے معاملے پر دوٹوک مؤقف، اسرائیل کی مذمت اور فلسطینیوں کے لیے آواز اُٹھانے پر کئی پابندیوں کا سامنا ہے جن میں امریکا کے سفر پر پابندی بھی شامل ہے۔

تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتیں نہ ہی یہ مجھے میرے اصولی مؤقف سے ہٹا سکتی ہیں۔ میں جانتی ہوں اس میں خطرہ ہے لیکن میں غزہ پر کھل کر بات کرتی رہوں گی۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • سوڈان میں عسکریت پسندوں کا اقوام متحدہ کے اڈے پر حملہ، 6 بنگلہ دیشی فوجی جاں بحق
  • اسرائیل اور اس کے سہولت کاروں کو غزہ کی تعمیرِ نو کا خرچ اٹھانا چاہیے، اقوامِ متحدہ
  • پاکستان عمران خان سے متعلق رپورٹس پر فوری اور موثر کارروائی کرے، نمائندہ اقوام متحدہ
  • اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کا عمران خان سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا
  • عمران خان کی قید تنہائی اور غیر انسانی سلوک ختم ہونا چاہیے، اقوام متحدہ کا مطالبہ
  • پاکستان یاسین ملک کا مقدمہ اقوام متحدہ میں اٹھائے: مشعال ملک
  • پاکستان سے یاسین ملک کا مقدمہ اقوام متحدہ میں اٹھائے ‘مشعال ملک
  • پاکستان یاسین ملک کا مقدمہ اقوام متحدہ میں اٹھائے، مشعال ملک
  • امسال انٹرنیشنل ماؤنٹین ڈے کا تھیم کیا ہے؟
  • افغان سرزمین سے دہشتگردی پاکستان کے لیے سنگین خطرہ، عاصم افتخار